توڑینگے غرور عشق کا اور اس قدر سدر جائیں گے کھڑی رہے گی محبت اور ہم سامنے سے گزر جائیں گے
کوشش یہی رہتی ہے کہ ہم سے کبھی کوئی روٹھے نہ مگر نظر انداز کرنے والے کو پلٹ کر ہم بھی نہیں دیکھتے
نہ عشق نہ کوئی غم دیکھو کتنے خوش ہیں ہم
بے مطلب کی زندگی کا سلسلہ ختم اب جس طرح کی دنیا اس طرح کے ہم
جن کی اُمید صرف الله سے ہو وہ کبھی نا اُمید نہیں ہوتے
گلابوں کو نہیں آیا ابھی تک اس طرح کھلنا
تجھے سوچنے سے جس طرح میرا چہرا کھل جاتا ہے
لکھو تو کچھ ایسا لکھو کہ کاغذ بھی رونے پر مجبور ہو جائے
ہر لفظ میں وہ درد پیدا کرو کہ بے وفا بھی وفا کرنے پر مجبور ہو جائے
یہ وہ واحد ملک ہے
جہاں مغرب کے بعد پرفیوم لگائیں تو جن چیمر جاتے ہیں
کیوں پوچھتے ہو کیسے ہیں ہم
جیسے چھوڑ گئے تھے ویسے ہیں ہم
ارے جناب جائیں اُنکا حال دریافت کریں
جن کے یار اور حال اکثر بدلتے رہتے ہیں
اقرار محبت عہد وفا سب جھوٹی سچی باتیں ہیں
ہر شخص خودی کی مستی میں بس اپنی خاطر جیتا ہے
بات نہ کرنے سے تعلق نہيں ٹوٹتے
تعلق تب ٹوٹتے ہیں
جب دل کو ایک دوسرے کے بنا صبر آ جائے
ہم ہر کسی کو اپنی مرضی کے حساب سے نہں چلا سکتے
سو ماننا سیکھیے، جھکنا سیکھیے، احترام کرنا سیکھیے
اب تو دل تنہائی میں رہنے کا عادی ہوگیا
بدل گۓ وہ لوگ جو صبح شام حال پوچھا کرتے تھے
بدلتی ہوئی چیزیں اچھی ہوتی ہیں
مگر یقین کیجیے
بدلتے ہوۓ اپنے بہت تکلیف دیتے ہیں
اللہ اصلیت دکھا دیتا ہے
ہر رشتے کی ہر تعلق کی ہر محبت کی ہر انسان کی
سب دکھا کے آدمی سے پوچھتا ہے
اب بتا تیرا میرے سوا اور کون ہے
جو تمہیں سچ میں چاہے گا
وہ تم سے کچھ نہیں چاہے گا
ہم ہر کسی کو اپنی مرضی کے حساب سے نہں چلا سکتے
سو ماننا سیکھیے، جھکنا سیکھیے، احترام کرنا سیکھیے
رازق کو بھول کر رزق تلاش کرتا ہے
کتنا غافل مجھے آج کا انساں لگتا ہے
دنیا کا کوئی شخص جاہل نہیں ہوتا
ہر شخص سے کچھ نہ کچھ ضرور سیکھا جا سکتا ہے
شوہر: بھئ بیگم اپنی چالیس سالہ شادی شدہ زندگی میں آج پہلی بار تم نے اتنی بہترین چاۓ بنائ ہے کہ بیان نہیں کر سکتا۔
بیوی: آے ہاے، میری تو عقل ہی ماری گئ، میں نے غلطی سے اپنی پیالی آپ کو دے دی۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain