محبت اور عزت تو بہت آگے کے مراحل ہیں... ہم تو عادت کا بوجھ بھی نہیں اٹھا پاتے... کسی کی خوشی کی عادت... اس کے سکون کی عادت... اس کا ہمارے اطراف میں رہنا پھر اس سے جڑی ہر زرا زرا سی بات کی عادت اور یونہی اس شخص کی توجہ کی عادت... اور اکثر ہمیں عادت لے بیٹھتی ہے.. محبت تو پھر ہو جایا کرتی ہے... عزت بھی جو کرے اس کی عزت فرض ہے... مگر یہ عادت کسی کا نہیں ہونے دیتی... کہیں کا نہیں رہنے دیتی... ❣❣
فلک سے ٹوٹے ستارے کا دکھ سمجھتے ہو؟ خود اپنی ذات سے ہارے کا دکھ سمجھتے ہو؟ شجر لگانے پہ دریا نے ایک بات کہی تمھی تو ہو جو کنارے کا دکھ سمجھتے ہو تمہیں حساب پہ ہے کتنی دسترس لیکن محبتوں میں خسارے کا دکھ سمجھتے ہو؟ ہمارے ہنسنے پہ تم رو دیے ، تو ظاہر ہے دلوں کو چیرتے آرے کا دکھ سمجھتے ہو ہمارا اس سے بچھڑنے کا دکھ سمجھ لو گے؟ سحر سے ڈرتے ستارے کا دکھ سمجھتے ہو؟ ❣❣