نومبر کی سرد شام ہے
شال تو اُس نے اوڑھی ہوگی....
آدھی #چائے پی لی ہو گی
آدھی عادتاً چھوڑی ہو گی
میری یاد اور اُسے..!
ارے نہیں !!
اتنی فرصت تھوڑی ہوگی...
مجھے بھی ہنستا ہو دیکھتے ہیں وہ لیکن ان کو کیا پتا۔۔
یہ ہنسی مجھے کتنی تکلیف دیتی مجھے اپنے دل کو توڑ توڑ کے ایک قہقہہ نکالنا ہوتاہے اپنا درد چھپانے کیلیے۔۔
ان کیلیے تو میں ہنستا ہوں۔۔ مگر اپنے اندر اس ایک مسکراہٹ کیلیے کتنی بار مر جاتا ہوں وہ توصرف اللہ اور میں جانتا ہوں۔۔۔
کتاب عشق
میں بھول نہیں پاتا وہ لمحات جب آپ نے پہلی بار اپنی محبت کا اظہار کیا تھا۔۔
اور وہ لمحات جب آخری بار آپ خدا حافظ کہا۔۔
ان لمحات کے درمیان ٹھیک ایک سال 7 مہینے دس دن ٩ گھنٹے 44 منٹ کا وقت تھا جو ہماری محبت کا تھا۔۔
اس وقت میں میری خوشیاں عروج پہ تھی۔۔
مجھ خود پہ فخر تھا کہ میرے پاس تم ہو۔۔
مجھے اپنی منزل نظر آگٸ تھی۔۔
میرے پاس دنیا کی ہر خوشی موجود تھی۔۔
لیکن پھر وہ وقت آیا جہاں آپ نے خدا حافظ کہا۔۔
جس کا مجھے آپ سے امید ہی نہیں تھی۔۔
اور وہی سے میرے خوشیوں کے دن یک دم اندھرے میں بدل گے۔۔مجھے خود پر سے بھروسہ اٹھنے لگا۔۔
مجھے وہ اپنی خوشیاں اپنا غرور سب کا غرق ہونا دکھاٸ دیا۔۔
اور پھر میں ایک زہنی دباو میں آگیا اور آج بھی اسی دباو میں ہوں۔۔
آج میرے اردگرد لوگ ہنستے ہیں کبھی میرے ساتھ بھی ہنستے ہیں۔۔

دیکھو میری بات سنو مجھ سے اب اپنی ہی میت کو کندھا نہیں دیا جاتا مزید مجھے اب اس بے سدھ بدن کو کسی گڑھے میں پھینکنا ہے کیوں کے یہ مردہ ہو چکا ہے شاید جسے اب درد نہیں ہوتا جو کسی تلکیف میں مبتلا نہیں ہوتا مانو جیسے تمہارے بعد اِس میں سے روح نکال لی گئی ہو اور اسے یہیں دنیا میں چھوڑ دیا گیا ہو سزا دینے کے لیئے لیکن پھر بھی آخر یہ ہے تو میرا وجود ناں اور مجھ سے نہیں ہوتی نعمتِ خدا کی اور بے حرمتی مجھے اب اِسکو بچانا ہے لیکن تم بچانا نہیں چاہتی نا جانے کیوں لیکن تمہیں نظر نہیں آ رہا میں اِس حال میں۔۔۔۔
💔💔💔😢😢
کتاب عشق
تمہیں لگتا ہے میتیں صرف کندھوں پے ہی آٹھائی جاتی ہیں وہ بھی چار کندھوں پے تمہیں مرتے ہوئے لوگ دیکھائی دیتے ہیں تمہیں تکلیف میں تڑپتے انسان کا درد محسوس نہیں ہوتا لیکن تمارا من اُسکے لئیے گھبراتا ہے تم چاہتے ہو لوگوں کی مدد کرو اُنہیں موت کے۔ منہ سے نکال سکو وہ جو زندگی کی ساری اقصات گزار چکے ہیں وہ جنکی اناج یہاں ختم ہو چکی وہ جنکے جانے کا وقت مقرر تھا اور رخصتی کا وقت ہے تم اُنہیں روکنا چاہتے ہو تم مجھے کیوں نہیں روکنا چاہتے پھر؟ کیوں تمہیں میری تکلیف محسوس نہیں ہوتی۔۔۔؟
کیوں تمہارا من نہیں گھبراتا میرے لئیے؟
چلو نہیں ہوتی مانا لیکن تم دیکھ تو رہی ہو ناں مجھے مرتا ہوا؟
تو تم مجھے بچانے کی کوشش کیوں نہیں کر رہی کیوں میں تمہیں انسان نہیں لگ رہا؟
مجھے ایسے لگتا۔۔۔شاید میں گزرتے دنوں کے ساتھ ساتھ۔اپنا ذہنی توازن کھو رہا ہوں۔۔ یونہی بیٹھے بیٹھے آنکھیں نم ہو جاتی ہیں۔۔۔کہنے کو میرے پاس ہر رشتہ ہے۔۔۔لیکن پھر بھی میں خود کو لاوارث محسوس کرتا ہوں۔۔ہجوم میں ہوتے ہوئےبھی ایک سناٹا محسوس ہوتا ہے
۔۔ ایسے لگتا ہے جیسے میری ہر چیز چھن گٸ ہو مجھ سے..کسی بھی چیز میں دل نہیں لگتاہر چیز بیکار سی ہو گٸ ہے۔۔۔موبائل کو پکڑٶ توگھنٹوں سوچتا ہوں۔۔کہ کیا کرنا ہے کس سے بات کرنی۔۔عجیب بے چینی ہے۔۔۔ایک جگہ رکا ہی نہیں جاتا۔۔بس دل کرتا۔۔کہیں دور چلا جاؤں۔۔ ایسی جگہ۔۔ جہاں میرے علاوہ کوئی نہ ہو۔۔ایک سنسان جزیرہ جہاں میرے علاوہ کسی بھی انسان کا وجود نہ ہو.
وہاں جا کر بہت زور سے چیخوں اور اس قدر روٶ کے میرا ہر درد ہر غم,دُکھ،بیزاریت سب بہا دوں.
میں زندہ ہوں۔۔ یا مر چکا ہوں۔
میں نہیں جانتا۔۔
کتاب عشق

دماغی سکون کے لیئے میں سوچتا ہوں کے ڈھیر ساری نیند کی گولیاں کھا لوں شاید کے سکون کی نیند میسر آئے
پھر سوچتا ہوں کیوں ناں خود کو بجلی کاشاک لگاوں کے جس سے میری یاداشت کا جانا ممکن ہو یہ بھی خیال آتا ہے کے کسی پٹری پے سر رکھ لیٹ جاوں کے ٹرین کا پہیہ میرے دماغ سے تلخیوں کو اپنے ساتھ لے جائے روڈ پے چلتے یہ بھی سوجھتی ہے کے اس بڑی گاڑی کے آگے کود پڑوں اور موت واقع ہو جائے لیکن ناجانے کیوں جہاں اک طرف خیال آتا ہے کے خود کو مار دیا جائے وہیں یہ ڈر بھی کھاتا ہے کے میرے مرجانے سے تو میری محبت کی موت ہو جائے گی پر مجھے تو اسے زندہ رکھنا ہے خود کو مزید تباہ کرنا ہے تا کے کبھی جو تم مجھے دیکھو تو تمہیں خوف آئے کے تم نے کیسا حال کیا خود کو مجھ سے چھین لیا مجھے تنہا چھوڑ کر تم نے اچھا نہیں کیا لیکن میں تو تنہا نہیں ہوں میرے ساتھ تو تم ہو.
کتاب عشق
روح من
میں نے کبھی کلائی پہ گھڑی نہیں باندھی، انگلی میں انگوٹھی تک نہیں پہنی ، میرے یار جیب میں کنگھی رکھتے تھے
میں ہاتھوں کی انگلیوں سے بال سیدھے کرلیا کرتا
بٹوے کو بار گراں سمجھتا تھا، جیب میں کاغذ پیسے اور دیگر اشیا آزاد گھومتے رہتے، اور کبھی گر بھی جاتے
سفر پہ جاتا توایک کپڑوں کا جوڑا ساتھ لے جانا مصیت بن جاتا تھا،
یہ سب چیزیں میں اضافی سمجھتا تھا
اور اضافی چیزیں بوجھ تھیں میرے لیے ..
تمھیں تو میں نے دل کی گٹھڑی میں باندھ کے رکھا تھا
تم کیسے گر گئی..😔💔
زندگی سے ہار چکا ہوں میں۔۔
اب تم آؤ سنبھال لو مجھے۔۔

مجھے نیند سے بیدار ہونے کے بعد اُن تین سیکنڈز سے محبت ہے جب مجھے نہیں پتا ہوتا میں کون ہوں؟کہاں ہوں ؟کیوں ہوں ؟کیساہوں؟کوئی غم یاد نہیں ہوتا
کوئی پریشانی یاد نہیں ہوتی
اُس وقت ایسے محسوس ہوتا ہے
جیسے میں آسمان پر ہو
لیکن اُس کے بعد ہی زمیں پر گر پڑتا ہوں جب مجھے
سب کچھ یاد آجاتا ہے نام ،🤔 حالت انتظار غم اور
تلخ یادیں جن میں بہت سی درد ناک ہیں
یہ میرے ساتھ ہر روز ہوتا ہے 🖤
کتاب عشق
اسلام اعلیکم دوستو کیسے ہو سب
کتاب عشق
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain