Damadam.pk
LADLAANSARI's posts | Damadam

LADLAANSARI's posts:

LADLAANSARI
 

ہس یا راتے رو میں پورا ہونا ایں
میں فجراں دی لو میں پورا ہونا ایں
ازلاں توں میں دھوڑ جو اُڈدی واندی اے
میری مٹی گو میں پورا ہونا ایں
اجے تاں پورا تینوں کردا وانا میں
توں ہُن پورا ہو، میں پورا ہوناایں
چیتر چیت بہاراں آؤنا ویکھ لویں
رُت ونڈنی خوشبو میں پورا ہونا ایں
جھٹ ہک ویکھ کے تماشا نظراں دا
جھٹ ہک یار کھلو میں پورا ہونا ایں
رات چڑی دے بوہے اگے آ گئی اے
رکھیں جھٹ کنسو میں پورا ہونا ایں
اجے ایہہ گھانی کد کسے دا تھوبا نہیں
پیر اجے نہ دھو میں پورا ہونا ایں
میری موت تے گونگے اتھرو نہ بھئی نہ
مینوں پِٹ کے رو میں پورا ہونا ایں
جیہڑی ہجر پڑھا وی سور کے اللہ نوں
ناصر نیتیں سو میں پورا ہونا ایں

LADLAANSARI
 

پاہلوں ویڑھا حد بندا اے
مُڑ جا روڑا کد بندہ اے
انکھ دا لنبو پاہلوں تتا
بن دا بن دا ٹھڈھ بندا اے
ویکھ کے تینوں سنبھلن تیکر
چوکھا سارا پدھ بندا اے
حالی رنگاں اولھے بیٹھاں
ویکھو منظر کد بندا اے
لاش توں کھونویں پرچھاواں تے
مُڑ ہستی دا رد بندا اے
اپنے آپ چوں آپے نکلے
بندہ بندہ تد بندا اے
مینوں پورا حصہ دیوو
میرا میں وچ ادھ بندا اے
رُس کے ٹریا جاندا ای ناصر
تیرا مگروں سد بندا اے

LADLAANSARI
 

ہم نے دیکھا تو ہم نے یہ دیکھا
جو نہیں ہے وہ بہت خوبصورت ہے

LADLAANSARI
 

میں تیرا ایک دن تھا دن کا کچھ حصہ سہی
تو میرا اک عرصہ تھا ہزاروں سال رہا

LADLAANSARI
 

آج جن جھیلوں کا بس کاغذ میں نقشہ رہ گیا
ایک مدت تک میں اُن آنکھوں سے بہتا رہ گیا
میں اُسے ناقابل ِ برداشت سمجھا تھا مگر
وہ مرے دل میں رہا اور اچھا خاصہ رہ گیا
وہ جو آدھے تھے تجھے مل کر مکمل ہو گئے
جو مکمل تھا وہ تیرے غم میں آدھا رہ گیا
جسم کی چادر پہ راتیں پھیلتی تو تھیں مگر
میرے کاندھے پر ترا بوسہ ادھورا رہ گیا
وہ تبسم کا تبرک بانٹتا تھا اور میں
چیختا تھا اے سخی پھر میرا حصہ رہ گیا
آج کا دن سال کا سب سے بڑا دن تھا تو پھر
جو ترے پہلو میں لیٹا تھا وہ اچھا رہ گیا

LADLAANSARI
 

جب اس کی تصویر بنایا کرتا تھا
کمرا رنگوں سے بھر جایا کرتا تھا
پیڑ مجھے حسرت سے دیکھا کرتے تھے
میں جنگل میں پانی لایا کرتا تھا
تھک جاتا تھا بادل سایہ کرتے کرتے
اور پھر میں بادل پہ سایہ کرتا تھا
بیٹھا رہتا تھا ساحل پہ سارا دن
دریا مجھ سے جان چھڑایا کرتا تھا
بنت صحرا روٹھا کرتی تھی مجھ سے
میں صحرا سے ریت چرایا کرتا تھا

LADLAANSARI
 

اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا
جانے کیوں آج ترے نام پہ رونا آیا
یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہے
آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا
کبھی تقدیر کا ماتم کبھی دنیا کا گلہ
منزل عشق میں ہر گام پہ رونا آیا
مجھ پہ ہی ختم ہوا سلسلۂ نوحہ گری
اس قدر گردش ایام پہ رونا آیا
جب ہوا ذکر زمانے میں محبت کا شکیلؔ
مجھ کو اپنے دل ناکام پہ رونا آیا

LADLAANSARI
 

کہتے ہو اتحاد ہے ہم کو
ہاں کہو اعتماد ہے ہم کو
شوق ہی شوق ہے نہیں معلوم
اس سے کیا دل نہاد ہے ہم کو
خط سے نکلے ہے بے وفائی حسن
اس قدر تو سواد ہے ہم کو
آہ کس ڈھب سے روئیے کم کم
شوق حد سے زیاد ہے ہم کو
شیخ و پیر مغاں کی خدمت میں
دل سے اک اعتقاد ہے ہم کو
سادگی دیکھ عشق میں اس کے
خواہش جان شاد ہے ہم کو
بد گمانی ہے جس سے تس سے آہ
قصد شور و فساد ہے ہم کو
دوستی ایک سے بھی تجھ کو نہیں
اور سب سے عناد ہے ہم کو
نامرادانہ زیست کرتا تھا
میرؔ کا طور یاد ہے ہم کو

LADLAANSARI
 

بزم میں جو ترا ظہور نہیں
شمع روشن کے منہ پہ نور نہیں
کتنی باتیں بنا کے لاؤں ایک
یاد رہتی ترے حضور نہیں
خوب پہچانتا ہوں تیرے تئیں
اتنا بھی تو میں بے شعور نہیں
قتل ہی کر کہ اس میں راحت ہے
لازم اس کام میں مرور نہیں
فکر مت کر ہمارے جینے کا
تیرے نزدیک کچھ یہ دور نہیں
پھر جئیں گے جو تجھ سا ہے جاں بخش
ایسا جینا ہمیں ضرور نہیں
عام ہے یار کی تجلی میرؔ
خاص موسیٰ و کوہ طور نہیں

LADLAANSARI
 

رنگ و رس کی ہوس اور بس
مسئلہ دسترس اور بس
یوں بُنی ہیں رگیں جسم کی
ایک نس ٹس سے مس اور بس
سب تماشائے کن ختم شد
کہہ دیا اس نے بس اور بس
کیا ہے مابینِ صیاد و صید
ایک چاکِ قفس اور بس
اس مصور کا ہر شاہکار
ساٹھ پینسٹھ برس اور بس

LADLAANSARI
 

خود پرستی سے عشق ہو گیا ہے
اپنی ہستی سے عشق ہو گیا ہے
جب سے دیکھا ہے اس فقیرنی کو
فاقہ مستی سے عشق ہو گیا ہے
ایک درویش کو تری خاطر
ساری بستی سے عشق ہو گیا ہے
خود تراشا ہے جب سے بت اپنا
بت پرستی سے عشق ہو گیا ہے
یہ فلک زاد کی کہانی ہے
اس کو پستی سے عشق ہو گیا ہے

LADLAANSARI
 

کریم ذات نے جس غم کا بھی نزول کیا
نصیب مان کے ہم لوگوں نے قبول کیا
نجس جگہ پہ محبت کبھی نہیں پَلتی
سو میں نے پہلے مِری روح کو بتول کیا
حضور ! عشق نے عزت خراب کی ، سو کی
ہمارا پھول نما چہرہ بھی ملول کیا
برا نہ مان ! ہَوس ایک پاک جذبہ ہے
خدا نے یونہی نہیں حور کا نزول کیا
جہانِ فانی سے مایوس ہو رہے تھے لوگ
سو ہم نے عالَمِ اشعار میں دخول کیا
کفیل کار تھے ہم گھر کے سو ہمارے لیے
گُنہ تھا عشق ، مگر ہم نے کی یہ بھول ، کیا !
کسی سے پیار کرو تو پتہ چلے افکار
کہ تم نے جو بھی کیا اب تلک فضول کیا

LADLAANSARI
 

مختلف رنگوں سے دنیا ہم کو سمجھاتی رہی
اپنی فطرت پھر بھی دیہاتی کی دیہاتی رہی
خالقا وے خالقا ہم تو ترے شہکار تھے
لے تِری دنیا تِرے شہکار ٹُھکراتی رہی
کون مومن ، کون ملحد بارگاہِ عشق میں
مجلسیں پڑھتی تھی وہ اور میرے گُن گاتی رہی
عشق میں مرنے کی باتیں کرنے والی کل ملی
اُتنی ہی خاموش تھی وہ جتنی جذباتی رہی
ہر حوالے سے کسی کے ہم حوالے ہو گئے
پر 'خوشی' پہلی محبت کی حوالاتی رہی
چھوڑیے یہ سوچنا بھی کیوں کہ اس نے کیا کیا
وہ مجھے بھانے لگی تھی ، بھا گئی ، بھاتی رہی
بات پَلّے باندھ ! 'بے حد رحمدِلّی' عیب ہے
جو بھی میٹھا ہو گیا دنیا اسے کھاتی رہی

LADLAANSARI
 

مِری جان ! میں نے تو رو لیا ہے نکال لی ہے بھڑاس بھی
مری بے قراری اُسی طرح ، میں اُسی طرح ہوں اداس بھی
جونہی بات پہنچی فلک تلک ، مِری چھت زمین سے آ لگی
مِرا دُکھ سمجھ ! مِری ہڈّیوں سے اتر گیا مِرا ماس بھی
مِرا غم بھی دوسروں جیسا تھا میں بتا سکا نہ منا سکا
بڑی بے سکونی رہی مجھے ، مرے غمگسار کے پاس بھی
بھلا عاشقی کا قصور کیا ، میں اگر نکھر نہیں پا رہا
یہ تو اپنا اپنا نصیب ہے نہیں آتی سب کو یہ راس بھی
بڑے لوگ تھے جو ضرورتوں کی نذر ہوئے ، بڑے لوگ تھے
نہیں اب کسی بھی شمار میں ، رہے بے شماروں کے خاص بھی
میں بہت ہنسا ، مرے سامنے وہ بھی منہ چھپا کے گزر گیا
وہ بدل گیا ، مِرے سامنے جو بدل چکا ہے لباس بھی
اُسے سوچتا ہوں تو بدحواسی میں کوستا ہوں طلب کو میں
مِرے بس میں ہوتا تھا میں بھی ، میرے حواس بھی ، مِری پیاس بھی

LADLAANSARI
 

دل کی باغ میں اک تنہا گل خواب ہے کھلا
اس کی خوشبو ہے، باغ کی پریشانیوں کا سلاہ۔
ہر شعر میں، میں محبت کی کہانی بناتا ہوں
ایک خوابوں کا موسیقی، فضاؤں میں بجاتا ہوں۔
رات کی گہرائی میں، جب خاموشی حکمتمند ہوتی ہے
میں چاند کی نرم روشنی میں تسکین پاؤں۔
ایے محبوب، تیری غیرت میرے دل کی کانٹھ میں ایک کانٹا ہے،
لیکن تیری یاد میں، میں اپنی دوام لباتا ہوں۔
اوپر کے ستارے ہمارے عشق کی گلے لگانے کی گواہی دیتے ہیں
ایک بے پایاں رشتہ، وقت اور جگہ کو پار کرتا ہے۔
دنیا بدلے، موسم آئیں اور جائیں،
میری محبت، عزیز، بڑھتی رہے گی۔

LADLAANSARI
 

کچھ اس طرح سے کسی نے کہا خدا حافظ
کہ جیسے بول رہا ہو خدا ، خدا حافظ
میں ایک بار پریشاں ہوا تھا اپنے لیے
جب اس نے روتے ہوئے بولا تھا خدا حافظ
تو جس کے پاس بھی جا ،جا تجھے اجازت ہے
تجھے خدا کے حوالے کیا ، خدا حافظ
مجھے تو کیسے خدا کے سپرد کر رہا ہے
میں تیرے ذمہ ہوں ، تو کہہ رہا خدا حافظ
میں دھاڑیں مار کے رویا کسی کی یاد آئی
جہاں کہیں بھی سنا یا پڑھا خدا حافظ
مکان گرتے رہے ، لوگ فوت ہوتے رہے
میں دیکھتا رہا ، کہتا رہا ، خدا ! حافظ
پھر ایک روز مقدر سے ہار مانی گئی
جبین چوم کے بولا گیا خدا حافظ
میں اس سے مل کے اسے دکھ سنانے والا تھا
سلام کرتے ہی جس نے کہا ، خدا حافظ

LADLAANSARI
 

خدا نے آنکھ بنائی تھی دیکھنے کے لیے
نہ یہ کہ دیکھ کے اوروں کو مارنے کے لیے
تمام روحوں پہ مٹی کا ڈھیر تھونپا گیا
تمام روحیں مصیبت میں ڈالنے کے لیے
خدا نے خاک سے خاکے بنا کے پھینک دیے
بلندیوں سے یہاں خاک پھانکنے کے لیے
یہ اپنے دوست ہیں ، ان سے مذاق کرتا ہوں
نہیں تو شیخ نہیں ہوتے چھیڑنے کے لیے
انہیں بھی کام پہ تم نے لگا دیا ، حد ہے
جو کام چھوڑ کے آئے تھے بیٹھنے کے لیے
فضول الجھے رہے تم فضول چیزوں میں
تمہاری آنکھ ہی کافی تھی مارنے کے لیے
کبھی نہ روئے ، مجھے مل کے رو پڑا وہ شخص
جو میری قسمیں اٹھاتا تھا ، توڑنے کے لیے

LADLAANSARI
 

پروردگار ! آوے کا آوا بگڑ گیا
یہ کس کو تیرے دین کے ٹھیکے دیے گئے
پروردگار ! ظلم پہ پرچم نگوں ہوا
ہر سانحے پہ صرف ترانے لکھے گئے
جو ہو گیا سو ہو گیا ، اب مختیاری چھین
پروردگار ! اپنے خلیفے کو رسی ڈال
جو تیرے پاس وقت سے پہلے پہنچ گئے
پروردگار ! ان کے مسائل کا حل نکال
پروردگار ! صرف بنا دینا کافی نئیں
تخلیق کر کے بھیج تو پھر دیکھ بھال کر
ہم لوگ تیری کن کا بھرم رکھنے آئے ہیں
پروردگار ، یار ! ہمارا خیال کر

LADLAANSARI
 

تجربہ تھا ، سو دعا کی ۔۔ تا کہ نقصان نہ ہو
عشق مزدور کو مزدوری کے دوران. . نہ ہو
💞 😔
گاؤں میں دور کی سسکی بھی سنی جاتی ہے
سب پہنچتے ہیں ، بھلے آنے کا اعلان نہ ہو
💞 🌷
ایک رقَّاصہ نے اک عمر یہاں رقص کیا
دل کی دھک دھک میں چھنن چھن ہے تو حیران نہ ہو
💐
اب تعوُّذ کو بدل دینے میں کیا رائے ہے
جہاں شیطان لکھا ہے ، وہاں انسان نہ ہو ؟
🙄
شکریہ ! مجھ کو نہ دیکھا ۔۔ مری مشکل حل کی
میری کوشش بھی یہی تھی ، مری پہچان نہ ہو
🌺
تو مرا حق ہے مگر شام تو ڈھل جانے دے
میری آنکھوں پہ ترس کھا ، ابھی عریان نہ ہو

LADLAANSARI
 

منکر بنے یا خود کو سپرد_ خدا کرے ؟
خالق ہی سب کرے تو یہ مخلوق کیا کرے
ہاں یہ تو ہے کہ میرا عقیدہ خراب ہے
بندہ سمجھ کے چھوڑ دیں ، اللہ بھلا کرے
کوئی تو ہو کہ جسکو میں دکھڑے سنا سکوں
کوئی تو ہو جو مجھ کو دعائیں دیا کرے