اتنا دکھ تھا مجھ کو تیرے چھوڑ کے جانے کا
مجھ سے گھر کے دروازوں نے بھی منہ ماری کی
tehzeeeb haafii
اب اتنی دیر بھی نا لگا یہ نا ہو کہیں
تو آ چکا ہو اور تیرا انتظار ہو
tehzeeeb haaafii
جو عزت کے ڈر سے ڈر جاۓ
مت کرے عشق اپنے گھر جاۓ
بات آ جاۓ جب دعاؤں پر
اس سے بھتر ہے بندہ مر جاۓ
المھیمن کے گھر بھی خطرے ہیں
کوئی جاۓ بھی تو کدھر جاۓ
اس کے چہرے پہ آج اداسی تھی
ہاۓ افکار علوی مر جاۓ
تو تو بینائی ہے میری تیرے سوا کچھ بھی دکھتا نہیں مجھے
تجھے اگر تیرے گھر چھڑ دیا تو میں کیسے گھر جاؤں گا
اسے دیکھا تھا ایک عجب حاللت میں
پھر کبھی اس کی حفاظت نہیں کی
اس کی گلی سے اٹھ کےمیں آن پڑا تھا اپنے گھر
ایک گلی کی بات تھی گلی گلی گئی
جے اے سرخی چونے کتھے والی نئیں
فیر اے تھک مزدور نے تھکی ہووے گی
اس کی امید ناز کا ہم سے یہ مان تھا کہ آپ
عمر گزار دیجیے عمر گزار دی گئی
جون ایلیا
وہ جو اک سخص پرانا تھا میرے کام کا تھا
یہ نئے لوگ بھی اچھے ہیں مگر جانے دو
جان توں پیارے وچھڑن لگے
انج دیاں گلاں کہ جاندے نے
کج تے بھل کے اگے ٹردے
کج سوچاں وچ پے جاندے نے
سوچ آوے تے سوچ کے ویکھیں
کنج سوچاں وچ پے جاندے نے
بھل کے یار نوں جی نئیں سکدے
خواب اکھاں وچ رھ جاندے نے
ازقلم zain
تو جس سے مل رہہی تھی کون تھا
اچھا ھتا کہ میں تیری محفل میں نہیں جاتا
تیرے ہجر نے یوں حالت کردی میری
تیرے بعد ملتا ہوں کسی سے لیکن مل نہیں پاتا
ازقلم زین
فرصتملے تو ملنا کھبی ہم سے
بات نہیں کرنی بس دیکھ کر گزر جائیں گے
زین کا بہت خسارہ ہوا تمہارے جانے سے
کہتے ہیں کہیں گے کہتےے رہہ جائیں گے
ازقلم زین
کفارا ادا کرنے لگا تھا کل رات کو میں
پنکھا تو قریب تھا لیکن رسی کمزور تھی
وصل کا وقت آیا تو وہ مرنے پے آگئ
جس کے سہارے پے میں جیتا تھا وہ خود اتنی کمزور تھئ
سب سے ملتا ہوں جنھوں نے دل دکھایا میرا
وہ دوبارہ ملی ہی نہیں جو بے قصور تھی
[ازقلم]{زین}

مر چکا ھے دل مگر ذندہ ہوں میں
زہر جیسی کچھ دوایٔن چاہییں
پوچھتے ہیں آپ آپ اچھے تو ہیں
جی
میں اچھا ہوں دعایٔں چاہییں
مرشد جون ایلیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain