آشنا سے چہروں کے__اجنبی رویوں کو
سہہ کر مسکرا دینا__ آفریں اذیت ھے
فرصت میں یاد کرنا ہو تو کبھی نہ کرنا....
میں تنہا ضرور ہوں مگر فضول نہیں....
بیٹھے ہیں راستے میں دل کا کھنڈر سجا کر
شاید اسی طرف سے____ اک دن بہار گزرے
تم کو سو لوگ میسر ہیں رفاقت کے لئے
تم "نہ ہونے" کی اذیت کو کہاں سمجھو گے
ذرا سا بیٹھ,ابھی اور بات کر مجھ سے
حسین شخص میرا دل نہیں بھرا تجھ سے
بے وقت، بے وجہ، بے حساب مُسکرا دیتی ہوں
آدھے دُشمنوں کو تو یونہی ہرا دیتی ہوں
ذائقہ________ الگ ہے ہماری باتوں کا!!!
کوئی سمجھ نہیں پاتا____ کوئی بھلا نہیں پاتا!!
ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻣﻌﺎﺷﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﻧﻔﺮﺕ ﮐﻮ ﺍﻭﻻﺩ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﭘﺎﻻ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ #ﻣﺤﺒﺖ ﮐﻮ ﯾﺘﯿﻤﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ
ﻟﻮﮒ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﻧﻔﺮﺕ ﺑﺮﯼ ﭼﯿﺰ ﮨﮯ - ﺍﻭﺭ #ﻣﺤﺒﺖ ﺗﻮ ﺟﯿﺴﮯ ﺑﯿﻨﮏ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﻨﺠﺮ ﻟﮕﻮﺍ ﺩﯾﺘﯽ ﮨﮯ
ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺠﺒﻮﺭ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﯿﮟ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﯾﺎﺩﯾﮟ ﻭﺭﻧﮧ ﺷﺎﻋﺮﯼ ﮐﺮﻧﺎ ، ﺍﺏ ﻣﺠﮭﮯ ﺧﻮﺩ ﺍﭼﮭﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﮕﺘﺎ
ﮨﻤﯿﺸﮧ ﻣﺨﻠﺺ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﺳﮯ ﺭﺷﺘﮧ ﺟﻮﮌﻭ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ, ﻭﮦ ﺍﭼﮭﮯ ﺩﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﺮﻣﺎﯾﮧ ﺍﻭﺭ ﺑُﺮﮮ ﺩﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻣﺤﺎﻓﻆ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ
کبھی غم کی آگ میں جل اٹھے
کبھی داغِ دل نے جلا دیا
اے جنونِ عشق بتا زرا
مجھے کیوں تماشہ بنا دیا
مجھے بھی یاد رکھنا جب لکھو تاریخ وفا
کہ میں نے بھی لٹایا ہے کسی کی محبت میں سکون اپنا.
دو دن ہنس کے ملتے ہیں پھر بھول جاتے ہیں
یہ لوگ مطلب کی حد تک کتنا پیار کرتے ہیں
کاغذ میں دب کے مر گے کیڑے کتاب کے
دیوانہ بے پڑھے لکھے مشہور ہو گیا
ھر شخص خوش رہنے کیلئے پریشان ہے
کیا خبر تم نے، کس روپ میں دیکھا مجھے
میں کہیں پتھر ،کہیں موتی ، کہیں آئینہ تھا
لگا دیا تالا آج ________اس دل کو سرکار
اب وہی کھول پائے گاجو اس کے قابل ہو گا
جو حیران ہیں میرے صبر پر ان سے کہدو
زمیں پر نہیں گرتے جو آنسو دل چیر جاتے ہیں
لفظ ٹوٹے لبِ اظہار _____________تک آتے آتے❣
قلندر ہو گئے صاحب ہم تیرے معیار تک آتے آتے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain