کبھی چاند اس نے کہا مجھے
کبھی آسماں سے گرا دیا—-ا
خاموشیاں سننا سیکھو
ان میں صرف سچ ہوتا ہے
نکال ڈالئیے دل سے ہماری یادوں کو
یقین کیجئے- ہم میں وہ بات ہی نہ رہی
مظبوط لوگ خاموش رہتے ہیں کسی😒
سے شکایت نہیں کرتے --!
لوگوں سے ڈرنا چھوڑدو
عزت الله پاک دیتا ہے لوگ نہیں
نرم دل سے پتھر دل بننے😭
کا سفر یقین مانیں آسان نہیں ہوتا
ہر بات خاموشی سے مان لینا ! یہ بھی
اک انداز ہے ناراضگی کا
آہ دل سے میرے تب نکلی
زہر اپنوں کا جب سہا نہ گیا
میرے درد کی تھی وہ داستان
جسے تم ہنسی میں اڑا گئے
نہ روئی تھی ان کے بچھڑنے پر میں
مگر ہاں زندگی میں پھر ہنسی بھی نہیں
ہم تو کچھ دیر ہنس بھی لیتے ہیں☹️ دل ہمیشہ اداس رہتا ہے
اس نے پوچھا تھا کیا 💔حال ہے اور میں سوچتی رہ گی
اب تو خوشی کا غم ہے نہ غم کی خوشی مجھے بے😟 حس بنا چکی ہے بہت زندگی
شام بھی تھی دھواں دھواں حسن بھی تھا اداس اداس دل کو کئی😟😟 کہانیاں یاد سی آ کے رہ گئیں
ہم کو نہ مل سکا تو فقط اک سکون دل اے زندگی وگرنہ زمانے میں کیا نہ تھا
کوئی خودکشی کی طرف چل دیا اداسی😟
کی محنت ٹھکانے لگی
مجھ سے نفرت ہے اگر اس کو تو اظہار کرے کب میں کہتی ہوں😔😔 مجھے پیار ہی کرتا جائے
دیکھ اس بے وفا نے کیا آگ لگا رکھی ہے آدھی دنیا پاگل،💔💔 آدھی شاعر بنا رکھی ہے
میری طبیعت میں تیرا ہاتھ ہے لیکن ہم سب سے☹️☹️کہ رہے ہیں مقدر کی بات ہے
دل کو اِسی گمان میں رکھا ہے عمر بھر اِس امتحان کے💔💔 بعد اور کوئی امتحان نہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain