گلاب آنکھیں شراب آنکھیں ،
یہی تو ہیں لا جواب آنکھیں ،
انہی میں الفت ، انہی میں نفرت
ثواب آنکھیں ، عذاب آنکھیں .
کبھی نظر میں بلا کی شوخی
کبھی سراپا حجاب آنکھیں .
کبھی چپھاتی ہوں راز دِل کے
کبھی ہوں دِل کی کتاب آنکھیں .
کسی نے دیکھی تو جھیل جیسی
کسی نے پائیں سراب آنکھیں .
وہ آئے تو لوگ مجھ سے بولے
حضور آنکھیں جناب آنکھیں .
عجیب تھا گفتگو کا عالم
سوال کوئی جواب آنکھیں .
یہ مست مست بے مثال آنکھیں
نشے سے ہر دم نڈھال آنکھیں .
اُٹھائیں تو ہوش حواس چھینین
گرے تو کر دیں کمال آنکھیں .
کوئی ہے ان کے کرم کا طالب
کسی کا شوق وصال آنکھیں
نہ یوں جلائیں نہ یوں ستائیں
کریں تو کچھ یہ خیال آنکھیں
ہیں جینے کا اک بہانہ یارو
یہ روح پرور جمال آنکھیں
دراز پلکیں غزل آنکھیں
مصوری کا کمال آنکھیں
شراب رب نے حرام کردی
مگر ہیں رکھی حلال آنکھیں
ہزاروں ان سے قتل ہوے ہیں
خدا کے بندے سنبھل آنکھیں
سنا ہے بھت اداس بیٹھے ہو ۔۔۔۔۔
❤️
کہو تو دل بھیجوں کھیلنے کے لیے۔۔؟
میرا سوچنا تیری ذات تک
میری گفتگو تیری بات تک
نا تم ملو جو کبھی مجھے
میرا ڈھونڈنا تجھے پار تک
میں نے اپنا سب کچھ گنوا دیا
تیری نفرتوں سے پیار تک
کبھی فرصت جو ملے تو آ
میری زندگی کے حصار تک
میں نے جانا کے میں کچھ نہیں
تیرے پہل سے تیرے بعد تک . . . !
بلا ہے قہر ہے آفت ہے فتنہ ہے قیامت ہے
حسینوں کی جوانی کو جوانی کون کہتا ہے
کہتے ہیں عمر رفتہ کبھی لوٹتی نہیں
جا مے کدے سے میری جوانی اٹھا کے لا
ان کے رخسار پہ ڈھلکے ہوئے آنسو توبہ
میں نے شبنم کو بھی شعلوں پہ مچلتے دیکھا
آستینوں میں چھپالیتی ہے خنجر دنیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمیں ـــــ چہرے کا تاثر نہ چھپانا آیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain