سوچنے والی بات ہے اگر خود پر کوئی مصیبت آتی ہے تو پھر ہم بولتے ہیں آزمایش ہے،اور دوسرے پر کوئی مصیبت آئے تو ہم بولتے ہیں اس کے کسی گناہ کی سزا ملی ہے،ایسا کیوں ہے؟؟؟؟؟🤔
ایک چھوٹی سی خطا ہونے پر وفائیں بھول جاتے ہیں۔ جو زندگی بھر ساتھ دینے کو کہتے تھے وہ ایک پل میں بدل جاتے ہیں ہم ان کو کیسے بھلا سکیں گے یارو ں جو ایک پل میں ہی دل چرا لے جاتے ہیں
🌷 زلیــخا تو بہــت ہیں ، تم یوســف بنو آج کے نوجوانوں کے لیے زبردست تحریر-والد صاحب نے فرمایا :بیٹا .....!! کبھی کسی کی عزت سے مت کهیلنا۔کہیں ایسا نہ ہو ۔۔۔۔۔۔کسی کی بیٹی تمہارے احساسات کے لیے رف کاپی ہو جائے۔ ایک ﺭﻭﺯ میں نے اپنے والد کی ان تمام نصیحتوں کاجواب طنزیہ مسکراہٹ کے ساتھ اس طرح دیا کہ :ان باتوں کا دور گزر گیا ہے۔ بابا جان ۔۔۔۔۔ !! آج کے دور کی لڑکیاں خود چل کر آتی ہیں۔ اور وہ تو خود ایسا چاہتی ہیں ______ میرے والد نے میری آنکهوں میں آنکهیں ڈال کر کہا :بیٹا ﺯﻟـﯿـﺨـﺎ تو بہت بہت ﺯﯾﺎﺩﻩ ہیں۔مگر ۔۔۔۔۔ آپ ” ﯾـﻮﺳـﻒ “ بن جاؤ ۔۔۔۔۔ !!جیسے ہی میں نے یہ جملہ سنا۔میرے رونگھٹے کهڑے ہوگئے۔ قینچی کی طرح چلتی زبان بند ہو گئی۔ میرے پاس اب کوئی بھی جواب نہیں تها... جو بابا جان کے سامنے پیش کر سکتا۔ ﻭﺍقعی وہ ﺣﻖ اور سچ کہہ رہے تهے۔