لایا گیا مقام خودکشی تک ہمیں
پھر فتویٰ لگایا گیا مرنا حرام ہے
کبھی کبھی میرا نیٹ ایسے چلتا ہے جیسے
دلهن لہنگا پہن کر چلتی ہے😒💃
کبھی کبھی میرا نیٹ ایسے چلتا ہے جیسے
دلهن لہنگا پہن کر چلتی ہے😒💃
*Farm House* Gaddap side ... we are going inshallah on Sunday interested person's only boys contact me per person Rs 2500 with Break fast lunch and Dinner Each 2500

کبھی کبھی میرا نیٹ ایسے چلتا ہے جیسے
دلهن لہنگا پہن کر چلتی ہے😒💃
😄😄😄😄😄😄
💞 احساس محبت کا میری زات پہ رکھ دو💞
💞 تم ایسا کرو ہاتھ میرے ہاتھ پہ رکھ دو💞
💞 ہر وقت تمہارے ہی تصور میں رہوں میں💞
💞 جادو سا کوئی میرے خیالات پہ رکھ دو💞💖
اگر دل نہیں دے سکتی😒
تو تھوڑے پیسے ہی اُدھار دے دو🤪🙄😒😏
صاحب ! نیاز مندِ محبّت ھوں،اِس لئے
آتا ھوں تیرے پاس..... بلائے بغیر بھی
تُو کر نہیں سکا یہ الگ بات،ورنہ دوست
بنتا ھے نقش،نقش......... بنائے بغیر بھی ....,!!!
موت کی تمنا جائز تو نہیں ہے پر..!🥀
زندگی بھی اب گزاری نہیں جاتی..!💯🔥🌚💔
««🖤 تم ہاتھ پکڑو!! 🖤»»
««🖤اور پوچھو 😍»»
««🖤کیا چاہئے 🥰»»
««🖤میں ہاتھ چھڑا کر 😘»»
««🖤پھر سے تیرا 🖤»»
««🖤ہاتھ تھاموں 🖤»»
««🖤اور کہوں 🖤»»
««🖤توں چاہیے 🖤»»
««🖤ہر وقت 🖤««
««🖤ہر لمحہ 🖤»»
««🖤ساری عمر چاہئے🖤»»
«🖤اس سے زیادہ کچھہ نہیں 🖤»».
♡*
روز تاروں کو نمائش میں خلل پڑتا ہے
چاند پاگل ہے اندھیرے میں نکل پڑتا ہے
ایک دیوانہ مسافر ہے مری آنکھوں میں
وقت بے وقت ٹھہر جاتا ہے چل پڑتا ہے
اپنی تعبیر کے چکر میں مرا جاگتا خواب
روز سورج کی طرح گھر سے نکل پڑتا ہے
روز پتھر کی حمایت میں غزل لکھتے ہیں
روز شیشوں سے کوئی کام نکل پڑتا ہے
اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلو
دھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
روز تاروں کو نمائش میں خلل پڑتا ہے
چاند پاگل ہے اندھیرے میں نکل پڑتا ہے
ایک دیوانہ مسافر ہے مری آنکھوں میں
وقت بے وقت ٹھہر جاتا ہے چل پڑتا ہے
اپنی تعبیر کے چکر میں مرا جاگتا خواب
روز سورج کی طرح گھر سے نکل پڑتا ہے
روز پتھر کی حمایت میں غزل لکھتے ہیں
روز شیشوں سے کوئی کام نکل پڑتا ہے
اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلو
دھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
کچھ لوگ اس وقت اعتبار توڑ جاتے ہیں 💔😔
جب ہم ان کی
وفاداری کی مثالیں دے رہے ہوتے ہیں 💔💔
مجھ کو منظور _______ تیرے نام کی تہمت☺
تم پہ مرتے ہیں_____ صاف کہتے ہیں...❤
" اور پھر یہ سچ ہے کہ ؛ یادوں کو ڈیلیٹ کرنے کا کوئی بٹن نہیں ہوتا! ۔ " 💔🙂🍁🍂
بیس سالوں میں تھک گیا ہوں 🌚
لوگ ساٹھ ستر سال جینا چاہتے ہیں
😢😓😓
ہم بے فیض ادیبوں کے ادھورے مصرعے
اور تو میر کے دیوان پہ چھایا ہوا شخص 🥀
کوٸ ملا ہی نہیں جس کو ہالے دل سناتے😂
ہر اک نے دھوکا دیا کس کس کو سزا دیتے 👊✊
یہ ہمارا ظرف تھا کہ خاموش رہے ہم 😯😕
ورنہ داستان سناتے تومحفل کر رولا دیتے ہم💧😰😰😂
دیسی ماؤں کی گھڑیاں ہمیشہ دو تین گھنٹے آگے ہی رہتی ہیں... رات آٹھ بجے کہیں گی "اب سو بھی جاو، دس بجنے والے ہیں"... اور صبح 7 بجے ہی آواز دیں گی... "اٹھ جاو منحوسو 9 بج گئے ہیں"
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain