Damadam.pk
MAKT_PAK's posts | Damadam

MAKT_PAK's posts:

MAKT_PAK
 

سکولوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم کا معیار بہتر بنانا ہوگا اور فنی تعلیم کو فروغ دینا ہوگا تاکہ نوجوانوں کو بہتر روزگار کے مواقع مل سکیں۔
تعلیمی اداروں میں سرمایہ کاری: اگر پاکستان نے تعلیمی اداروں میں مزید سرمایہ کاری کی تو ملک میں ایک ہنر مند افرادی قوت تیار ہو سکتی ہے جو معیشت میں بہتری لائے گی۔
فرقہ وارانہ ہم آہنگی:
پاکستان میں مختلف مذہبی اور ثقافتی فرقوں کے درمیان تناؤ پایا جاتا ہے۔اگر ملک میں مذہبی آزادی اور ہم آہنگی پر زور دیا جائے، تو یہ ملک میں امن قائم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
دہشت گردی کا خاتمہ: دہشت گردی اور انتہاپسندی کو روکنے کے لیے پاکستان کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہتری اور مقامی سطح پر آگاہی بڑھانے کی ضرورت ہے۔

MAKT_PAK
 

اور ذاتی یا جماعتی مفادات کو ترجیح دینے کی بجائے ملکی مفاد کو سامنے رکھنا ہوگا۔
معاشی حکمت عملی: سیاستدانوں کو ایک طویل المدت معاشی حکمت عملی پر کام کرنا ہوگا جو ملک کو قرضوں کے بوجھ سے نجات دلا سکے اور معیشت کو خود انحصاری کی طرف لے جا سکے۔
3. معاشرتی اور ثقافتی تبدیلیاں:
پاکستان کی سماجی صورتحال میں فرقہ وارانہ تناؤ، خواتین کے حقوق، تعلیم، صحت اور شہری حقوق کے مسائل اہم ہیں۔ ان مسائل کا حل پاکستان کی سماجی استحکام کے لیے ضروری ہے:
خواتین کے حقوق اور مساوات:
پاکستان میں خواتین کو مردوں کے مساوی حقوق ملنے چاہئیں۔ خواتین کی تعلیم،صحت کی سہولتوں اور معاشی سرگرمیوں میں شرکت بڑھانے سے معاشرتی تبدیلی ممکن ہو سکتی ہے۔
تعلیمی نظام کی اصلاحات:
پاکستان کا تعلیمی نظام اس وقت بہت مختلف معیار کے حامل ہے۔

MAKT_PAK
 

2. سیاسی استحکام:
پاکستان کی سیاسی تاریخ میں غیر مستحکم حکومتوں اور فوجی حکومتوں کا دور رہا ہے، جس نے عوام کے اعتماد کو متاثر کیا۔ مستقبل میں سیاسی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ:
جمہوری ادارے مضبوط ہوں: پاکستان میں پارلیمنٹ اور عدلیہ کو آزاد اور مضبوط بنایا جائے تاکہ فیصلے آئین و قانون کے مطابق ہوں، نہ کہ ذاتی مفادات پر مبنی۔
شفاف انتخابات: آزاد،شفاف اور وقت پر انتخابات جمہوریت کی مضبوطی کے لیے اہم ہیں۔ اگر پاکستان میں انتخابی عمل صاف اور شفاف ہو، تو عوام کا اعتماد جمہوری نظام پر بڑھ سکتا ہے۔
سیاسی جماعتوں کے درمیان مفاہمت: مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان تصادم یا اقتدار کی لڑائیوں کے بجائے مفاہمت کی سیاست اپنانی ہوگی۔پاکستان کی سیاسی جماعتوں کو عوام کے مفاد میں کام کرنا ہوگا

MAKT_PAK
 

اگر پاکستان نے شمسی توانائی،ہوا کی توانائی، اور جوہری توانائی جیسے متبادل ذرائع پر توجہ دی تو یہ توانائی کی کمی کو دور کر سکتا ہے۔
غذائی خودکفالت: پاکستان کو خوراک کی خودکفالت کی طرف بھی بڑھنا ہوگا۔عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی قیمتوں اور قدرتی آفات کی صورت میں پاکستان کی خوراک کی کمی کا سامنا ہو سکتا ہے،اس لیے ملکی سطح پر پیداوار بڑھانا ضروری ہوگا۔
چیلنجز:
قرضوں کا بوجھ: پاکستان پر بیرونی اور داخلی قرضے بہت زیادہ ہیں اور ان قرضوں کی ادائیگی ملکی معیشت پر بوجھ ڈال رہی ہے۔
غربت اور بے روزگاری: پاکستان میں غربت کی شرح اور بے روزگاری کا مسئلہ مسلسل بڑھ رہا ہے جو معاشرتی عدم استحکام کا سبب بن سکتا ہے۔
مہنگائی: مہنگائی کی شرح میں اضافہ عوام کی زندگیوں پر اثر انداز ہو رہا ہے،جس سے معیشت میں مشکلات آ رہی ہیں۔

MAKT_PAK
 

معاشی ترقی کے امکانات:
صنعتی ترقی: پاکستان کو اپنی صنعتوں، خاص طور پر ٹیکسٹائل،سیمنٹ،انجینئرنگ اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے شعبے میں ترقی کی ضرورت ہے۔اگر حکومت کاروباری ماحول کو بہتر بناتی ہے تو ملک میں زیادہ سرمایہ کاری آ سکتی ہے اور ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔
زرعی اصلاحات: پاکستان کا ایک بڑا حصہ زرعی شعبے پر منحصر ہے۔ زرعی پیداوار میں اضافہ کرنے کے لیے جدید زرعی ٹیکنالوجی، پانی کی بچت کے طریقوں اور بہتر بیجوں کا استعمال ضروری ہوگا۔مزید برآں،کسانوں کو مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کرنا زرعی معیشت کو مستحکم کر سکتا ہے۔
توانائی کے بحران پر قابو پانا: پاکستان میں توانائی کی کمی ایک سنگین مسئلہ ہے اور یہ معیشت کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔

MAKT_PAK
 

ماضی میں جو ہونا تھا وہ ہوگیا پاکستان میں،ہمیں مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیئے،پاکستان کا مستقبل ایک طویل اور پیچیدہ سفر پر منحصر ہے جس کا انحصار مختلف داخلی اور خارجی عوامل پر ہے۔آئیے ہم ہر ایک اہم پہلو کو مزید تفصیل سے دیکھیں تاکہ پاکستان کی ترقی،چیلنجز اور امکانات پر مزید روشنی ڈالی جا سکے۔
1. معاشی ترقی اور چیلنجز:
پاکستان کی معیشت اس وقت کئی اہم مسائل کا سامنا کر رہی ہے،جن میں بڑھتے ہوئے قرضے، غربت،بے روزگاری اور توانائی کے بحران شامل ہیں۔تاہم اگر پاکستان ان مسائل کا حل نکالنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو مستقبل میں اس کی معیشت میں بہتری آ سکتی ہے۔

MAKT_PAK
 

دہشت گردی کا عروج: 11 ستمبر 2001 کے بعد، پاکستان نے عالمی جنگِ دہشت گردی میں امریکہ کی مدد کی،جس کی وجہ سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا۔
8. پاکستان کے جدید دور (2008-موجودہ):
2008 میں مشرف کے استعفے کے بعد پاکستان میں جمہوریت کی بحالی ہوئی اور بے نظیر بھٹو کی بیٹی آصفہ زرداری نے ملک کی قیادت سنبھالی۔
دہشت گردی کا مسئلہ: پاکستان میں دہشت گردی، شدت پسندی اور مختلف گروپوں کی سرگرمیاں بدستور جاری رہیں۔
معاشی چیلنجز: پاکستان کی معیشت نے کئی اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں،جس میں عالمی مالیاتی اداروں سے قرضے، غربت کی شرح میں اضافہ اور توانائی کے بحران شامل ہیں۔
پاکستان کی تاریخ ایک طویل اور پیچیدہ سفر ہے جس میں مختلف حکومتیں،فوجی حکومتیں، اقتصادی چیلنجز اور بین الاقوامی تعلقات شامل ہیں۔

MAKT_PAK
 

6. جمہوری دور (1988-1999):
ضیاء الحق کی وفات کے بعد پاکستان میں جمہوری حکومت کا آغاز ہوا:
بے نظیر بھٹو (1988-1990): بے نظیر بھٹو پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنیں، مگر ان کی حکومت بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے ختم ہو گئی۔
نواز شریف (1990-1993): نواز شریف نے بھی وزیراعظم کے طور پر حکومت کی اور ان کے دور میں پاکستان نے کچھ اقتصادی اصلاحات کیں۔
1999 میں جنرل مشرف کا مارشل لا: 1999 میں جنرل پرویز مشرف نے فوجی حکومت قائم کی اور نواز شریف کی حکومت کو ختم کر دیا۔
7. جنرل پرویز مشرف کا دور (1999-2008):
پرویز مشرف کے دور میں پاکستان نے عالمی سطح پر اپنی پوزیشن مضبوط کی۔انہوں نے کئی اقتصادی اصلاحات کیں اور عالمی سطح پر پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کا اتحادی بنا لیا۔

MAKT_PAK
 

اس کے نتیجے میں 1971 میں جنگ ہوئی، جس میں پاکستان کو مشرقی پاکستان سے ہاتھ دھونا پڑا اور بنگلہ دیش ایک علیحدہ ملک بن گیا۔
5. جنرل ضیاء الحق کا دور (1977-1988):
1977 میں جنرل ضیاء الحق نے فوجی حکومت قائم کی اور مارشل لاء نافذ کیا۔ضیاء کے دور میں بہت سی تبدیلیاں آئیں:
اسلامی قوانین کا نفاذ: ضیاء الحق نے اسلامی قوانین (شریعت) کو ملک میں نافذ کیا اور اسلامی جمہوریت کے تصور کو فروغ دیا۔
افغان جنگ (1979-1989): ضیاء الحق کے دور میں پاکستان نے سوویت یونین کے خلاف افغانستان میں مجاہدین کی حمایت کی۔اس جنگ میں پاکستان کی اہمیت بڑھ گئی اور امریکہ نے اس کی حمایت کی۔
سیاسی بدعنوانی اور قتل: ضیاء الحق کے دور میں مختلف سیاسی رہنماؤں کو قید کیا گیا، اور 1988 میں ان کی ہوائی حادثے میں موت ہو گئی۔

MAKT_PAK
 

سیاسی جبر: ایوب خان نے سیاسی آزادیوں کو کچلا،صحافت پر پابندیاں لگائیں اور سیاسی جماعتوں کو غیر فعال کر دیا۔
1965 کی جنگ: پاکستان اور بھارت کے درمیان 1965 میں جنگ ہوئی جو کشمیر کے مسئلے پر مبنی تھی۔یہ جنگ دونوں ممالک کے لیے خونریز ثابت ہوئی اور اس کا اختتام اقوام متحدہ کے ذریعے جنگ بندی کی صورت میں ہوا۔
4. پاکستان میں سیاست اور معاشی بحران (1970s):
1969 میں ایوب خان نے اقتدار چھوڑا اور جنرل یحییٰ خان نے مارشل لاء نافذ کیا۔ 1970 کے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) نے مشرقی پاکستان (آج کا بنگلہ دیش) میں کامیابی حاصل کی،جب کہ مغربی پاکستان میں نواز لیگ نے انتخابات جیتے۔
مشرقی پاکستان کا بحران: مغربی پاکستان کی حکمرانی کے خلاف مشرقی پاکستان میں تحریک چل رہی تھی۔مشرقی پاکستان کے عوام نے اپنی حکومت کے حق میں آواز اٹھائی۔

MAKT_PAK
 

اس پر پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلی جنگ 1947-48 میں ہوئی،جس کا نتیجہ اقوام متحدہ کی مداخلت اور کشمیر کی تقسیم کی صورت میں نکلا۔
دستور کی کمی: پاکستان کے قیام کے وقت ایک مستقل آئین نہیں تھا، اور ملک میں مختلف حکومتیں آئین کے بغیر چل رہی تھیں۔ 1956 میں پاکستان کا پہلا آئین منظور کیا گیا، جس میں پاکستان کو اسلامی جمہوریہ قرار دیا گیا۔
3. مارشل لاء اور جنرل ایوب خان کا دور (1958-1969):
پاکستان کی تاریخ میں 1958 میں جنرل ایوب خان نے مارشل لاء نافذ کیا اور خود کو صدر مقرر کیا۔ایوب خان کے دور میں کئی اہم تبدیلیاں آئیں۔
اقتصادی ترقی: ایوب خان کے دور میں پاکستان میں معاشی ترقی ہوئی،خاص طور پر زراعت،صنعت اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں۔ایوب خان نے زمین کی اصلاحات کیں اور کسانوں کو زیادہ حقوق دیے۔

MAKT_PAK
 

تقریباً 10 لاکھ افراد ہلاک ہوئے، اور لاکھوں افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر پاکستان اور بھارت کے درمیان نئی سرحدوں کے قریب منتقل ہوئے۔ اس دوران ہزاروں افراد کی زندگیوں کا نقصان ہوا اور دونوں ممالک میں ایک سنگین انسانی بحران پیدا ہوا۔
2. پاکستان کے ابتدائی سال (1947-1958):
پاکستان کا قیام ایک جرات مندانہ قدم تھا، لیکن اس کے بعد ملک کو کئی مسائل کا سامنا تھا:
قائداعظم کی وفات (1948): پاکستان کے بانی قائداعظم محمد علی جناح 11 ستمبر 1948 کو وفات پا گئے۔ ان کی وفات کے بعد ملک میں قیادت کی کمی محسوس ہوئی اور پاکستان کو مضبوط قیادت کی ضرورت تھی۔
کشمیر کا تنازعہ (1947-48): قیام پاکستان کے فوراً بعد بھارت کے ساتھ پہلا جنگی تنازعہ کشمیر کے علاقے پر شروع ہوا۔کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت تھی لیکن وہاں کے ہندو راجہ نے بھارت کے ساتھ الحاق کرلیا۔

MAKT_PAK
 

پاکستان کی تاریخ ایک طویل،پیچیدہ اور پرجوش داستان ہے جو مختلف مراحل اہم واقعات اور تبدیلیوں سے گزری ہے۔ہم یہاں پاکستان کی تاریخ کے اہم ترین واقعات اور ان کی تفصیل کو ایک ایک کر کے بیان کریں گے:
1. پاکستان کا قیام (14 اگست 1947):
پاکستان کا قیام برطانوی ہندوستان کی تقسیم کے نتیجے میں ہوا۔تقسیم کی بنیاد مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ ریاست کے تصور پر رکھی گئی، جسے قائداعظم محمد علی جناح نے پیش کیا تھا۔اس سے قبل 1940 میں لاہور میں مسلم لیگ کا اجلاس ہوا،جس میں قرارداد پاکستان منظور کی گئی تھی۔اس قرارداد میں مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ ملک کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
پاکستان کے قیام کے وقت ہندوستان کی تقسیم کا عمل بہت خونریز تھا۔

MAKT_PAK
 

https://youtu.be/qhIHeM6dios?si=LnHothFgINQ55Nm4
.
.
.
چائنا نے مصنوعی سورج بنا لیا تین سال پہلے

MAKT_PAK
 

ایک بچےنےسوال کیاسائنس کیاہے؟
سائنس ایک منظم طریقہ ہے جسکے ذریعے ہم قدرتی دنیا اور اسکے قوانین کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔یہ مشاہدے،تجربات اور تجزیے پر مبنی ایک ایسا نظام ہے جو ہمیں کائنات کے مختلف مظاہر کی وضاحت فراہم کرتا ہے۔
سائنس کی بنیادی شاخیں:
1. طبیعیات (Physics) – مادہ اور توانائی کے اصولوں کا مطالعہ
2. کیمسٹری (Chemistry) – عناصر اور مرکبات کی ساخت،خصوصیات اور تعاملات کا مطالعہ
3. حیاتیات (Biology) – جانداروں اور ان کی زندگی کے عمل کا مطالعہ
4. ارضیات (Geology) – زمین کی بناوٹ اور اس میں ہونے والے تغیرات کا مطالعہ
5. فلکیات (Astronomy) – خلا، سیاروں، ستاروں اور کہکشاؤں کا مطالعہ
سائنس کا مقصد کائنات کے اصولوں کو سمجھنا اور ان معلومات کو عملی زندگی میں استعمال کرنا ہے، جیسے کہ ٹیکنالوجی،طب،انجینئرنگ اور دیگر شعبوں میں۔

MAKT_PAK
 

اگر مذہب اور سائنس کو ان کے اپنے دائرے میں سمجھا جائے تو ان میں کوئی بنیادی تضاد نہیں۔
لیکن جب مذہب سائنسی دعوے کرے یا سائنس مذہبی معاملات میں دخل دے تو اختلافات پیدا ہو سکتے ہیں۔
اس لیے دونوں کو ایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے الگ الگ لیکن متوازی سمجھنا زیادہ معقول لگتا ہے۔

MAKT_PAK
 

ارتقاء: چارلس ڈارون کا نظریہِ ارتقاء یہ بتاتا ہے کہ تمام جاندار وقت کے ساتھ ارتقائی مراحل سے گزرے،جبکہ بعض مذہبی عقائد میں نوع انسانی کی تخلیق براہِ راست خدا کی مداخلت سے جوڑی جاتی ہے۔
ہم آہنگی ممکن ہے؟
بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ سائنس اور مذہب میں تضاد ضروری نہیں بلکہ یہ ایک دوسرے کے تکمیل کر سکتے ہیں:
اسلامی تاریخ: قرونِ وسطیٰ میں مسلم سائنسدانوں (ابن الہیثم،الرازی،ابن سینا) نے مذہب اور سائنسی تحقیق کو ساتھ لے کر چلایا۔
متوازی نظریہ: کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ سائنس "کیسے" (How) کے سوالات کے جواب دیتی ہے،
جبکہ مذہب "کیوں" (Why) کے سوالات کا احاطہ کرتا ہے۔

MAKT_PAK
 

مذہب اور سائنس کے درمیان تعلق ایک پیچیدہ اور دلچسپ موضوع ہے۔ تاریخی طور پر دونوں نے مختلف سوالات کے جوابات دینے کی کوشش کی ہے:
1. سائنس مشاہدے، تجربے اور عقلی استدلال کے ذریعے قدرتی دنیا کے قوانین اور حقائق کو سمجھنے کی کوشش کرتی ہے۔
2. مذہب،اخلاقیات،روحانیات اور زندگی کے معنی جیسے بڑے سوالات پر روشنی ڈالتا ہے، اور اکثر وحی،عقیدے اور مقدس کتابوں پر مبنی ہوتا ہے۔
تضاد کب پیدا ہوتا ہے؟
تضاد اس وقت پیدا ہوتا ہے جب مذہبی عقائد کسی سائنسی حقیقت سے براہِ راست متصادم ہوں۔ مثال کے طور پر:
کائنات کی تخلیق: بگ بینگ نظریہ کے مطابق کائنات تقریباً 13.8 ارب سال پہلے وجود میں آئی، جبکہ کچھ مذہبی بیانات تخلیق کے مختلف اوقات اور طریقے بتاتے ہیں۔

MAKT_PAK
 

جوان آگے بڑھ اور دشمن کی ہستی،بستی سب اڑا دو۔
نعرے تکبیر اللّٰہ اکبر

MAKT_PAK
 

خلاصہ:
1. عالمِ ارواح: روحیں تخلیق کے وقت اللہ کی بارگاہ میں تھیں اور اللہ کے رب ہونے کا اقرار کیا۔
2. رحمِ مادر میں روح کا داخلہ: 120 دن کے بعد فرشتہ ماں کے رحم میں روح پھونکتا ہے۔
3. نیند: نیند کے دوران روح عارضی طور پر قبض کی جاتی ہے اور جاگنے پر واپس کی جاتی ہے۔
4. موت: زندگی کے اختتام پر روح کو مستقل طور پر قبض کیا جاتا ہے۔
5. برزخ: موت کے بعد روح برزخ میں اپنے اعمال کے مطابق سکون یا عذاب میں رہتی ہے۔
6. قیامت: روح کو جسم کے ساتھ دوبارہ زندہ کیا جائے گا تاکہ آخری حساب کتاب ہو سکے۔
یہ تمام مراحل قرآن و حدیث کے مطابق واضح اور تفصیلی ہیں۔