Damadam.pk
MAKT_PAK's posts | Damadam

MAKT_PAK's posts:

MAKT_PAK
 

اک قیامت کا گھاؤ آنکھیں تھیں
عشق طوفاں میں ناؤ آنکھیں تھیں
راستہ دل تلک تو جاتا تھا
اس کا پہلا پڑاؤ آنکھیں تھیں
ایک تہذیب تھا بدن اس کا
اس پہ اک رکھ رکھاؤ آنکھیں تھیں
جن کو اس نے چراغ سمجھا تھا
اس کو یہ تو بتاؤ آنکھیں تھیں
دل میں اترا وہ دیر سے لیکن
میرا پہلا لگاؤ آنکھیں تھیں
قطرہ قطرہ جو بہہ گئیں کل شب
آؤ تم دیکھ جاؤ آنکھیں تھیں
سیما غزل

MAKT_PAK
 

جگہ دے دو ذرا سی دیکھنے کو
مری آنکھیں ہیں پیاسی دیکھنے کو
انہیں آنے دو میرے آئنے تک
جو آئے ہیں اداسی دیکھنے کو
تری پوجا کو آیا ہے زمانہ
تری یہ ایک اداسی دیکھنے کو
تعفن ہے رکاوٹ ہے گھٹن ہے
یہاں ہے بس نکاسی دیکھنے کو
سڑک ہو گھر ہو یا دیوار خلوت
وہی منظر ہے باسی دیکھنے کو
یہاں سب پارسا بن پارسا ہیں
نہیں ہے کوئی عاصی دیکھنے کو
کسی نے کچھ نہیں دیکھا ابھی تک
لگی ہے بھیڑ خاصی دیکھنے کو
حمیدہ شاہین

MAKT_PAK
 

بھنور بنتی ہوئی راتیں ہماری
کنارے پر مناجاتیں ہماری
نئی دنیا میں کس نے پوچھنا ہے
کہاں نسبت ہے کیا ذاتیں ہماری
کبھی ہم وقت سے آگے بھی تھے جب
ہمیں ازبر تھیں اوقاتیں ہماری
برسنے کی لگن میں بھول بیٹھے
ہیں کن خطوں پہ برساتیں ہماری
زمانے سے زمانہ کر رہا ہے
کبھی ہم سے کرے باتیں ہماری
شکاری بھی ہمی ہم ہی نشانہ
بڑی پر پیچ ہیں گھاتیں ہماری
سلاخیں چومنے آتے ہیں سارے
یہیں تک ہیں ملاقاتیں ہماری
حمیدہ شاہین

MAKT_PAK
 

Haye ye barish bhi rukny ka naam nahi ly rahi
AOR
Ek taire yaad hai jo mitny ka naam nahi ly rahi

MAKT_PAK
 

پیار ایثار وفا شعر و ہنر کی باتیں
اب تو لگتی ہیں کسی اور نگر کی باتیں
کوئی صورت نہ رہائی کی بنی تو جانا
ہم تو دیوار سے کرتے رہے در کی باتیں
وقت آیا تو زبانوں کو بھی جنبش نہ ہوئی
لوگ کرتے تھے بہت تیغ کی سر کی باتیں
یہ ہیں مغرور پرندے انہیں ڈرنے دو ابھی
بیٹھ جائیں گے اگر چھیڑ دیں گھر کی باتیں
خاک سے جوڑ لیا ہے وہ تعلق کہ ہمیں
راس آتی نہیں شمس و قمر کی باتیں
پاؤں ریشم کے گدیلوں سے اترتے ہی نہیں
اور ہر وقت ہیں کانٹوں پہ سفر کی باتیں
آسماں دیکھ کے شاہینؔ یہ دل چاہتا ہے
کوئی کرتا رہے پرواز کی پر کی باتیں
حمیدہ شاہین

MAKT_PAK
 

تیرے ہر زخم کو ہم دل میں سجالیتے ہیں
چاند،جگنو تو کبھی تارا بنا لیتے ہیں
تو نہیں آتا تو ٹیبل پہ سجا کے کھانا
ہم ترے نام کا لقمہ ہی اٹھا لیتے ہیں
اب حقیقت تو تیری سب کو سنانے سے رہے
تجھ کو افسانے کا کردار بنا لیتے ہیں
جسطرح چاند کو کرتا ہے منور سورج
ہم بھی اک یار کے جلووں سے ضیا لیتے ہیں
سرخ قالین نہیں ہم سے بچھائے جاتے
تیری راہوں میں نگاہوں کو بچھا لیتے ہیں
حیاء غزل

MAKT_PAK
 

چند گلے بھلا دئے چند سے درگزر کیا
قصۂ غم طویل تھا جان کے مختصر کیا
جھوٹ نہیں تھا عشق بھی زیست بھی تھی تجھے عزیز
میں نے بھی اپنی عمر کو اپنے لیے بسر کیا
جیسے بھی تیرے خواب ہوں جو بھی ترے سراب ہوں
میں نے تو ریت اوڑھ لی میں نے تو کم سفر کیا
تیری نگاہ ناز کا لطف و گریز ایک ساتھ
شوق تھا کچھ اگر رہا رنج تھا کچھ اگر کیا
ٹوٹ کے پھر سے جڑ گیا خواب کا زرد سلسلہ
میں نے ترے فراق کو نیند میں ہی بسر کیا
راہ بہت طویل تھی راہ میں اک فصیل تھی
اس کو بھی مختصر کیا اس میں بھی ایک در کیا
ہم تو عجیب لوگ تھے ہم کو ہزار روگ تھے
خوب کیا جو آپ نے غیر کو ہم سفر کیا
ثمینہ راجہ

MAKT_PAK
 

والدین اور خاندان والوں کے لاڈلے اور لاڈلیاں دمادم،فیسبک وغیرہ پہ آکر رل جاتے ہیں اللہ جانتا ہے۔
آپ ذیادہ دور مت جاؤ مجھے ہی دیکھ لو۔
🙂
۔
۔
۔
🙂

MAKT_PAK
 

ہمارے ہاں تو ایسا ہی ہوتا سردیوں میں امی ٹھنڈی قلفی نہیں دلاتیں تھیں اور یہ کہہ دیتیں تھیں مر جائے گا سردی میں قلفی نہیں کھاتے ہیں۔

MAKT_PAK
 

سوچ رہا تھا سردیاں واپس آگئیں ہیں کیوں نا کھوئے والی ٹھنڈی ٹھنڈی قلفی کھا کر مر جاؤں
مگر اب وہ چاچا ہی نہیں آرہا جو کھوئے والی قلفی فروخت کرتا ہے ریڑھی پہ۔
🙂

MAKT_PAK
 

دنیا میں ایسے ایسے بھی پڑھے لکھے میٹرک پاس جاہل ہیں جنہیں موبائل خاموشی پہ لگانا نہیں آتا ہے اور تحقیقی معاملات کی بحث و تکرار کرنے میں سب سے آگے ہوتے ہیں۔
🙂

MAKT_PAK
 

بابا جی کہتے ہیں
شیطان کا
مولوی کا
عورت کا
اور بچے کی کبھی کسی بات پہ یقین مت کرنا۔
ورنہ ہاتھ لگا لگا کے رو گے اور کوئی بچانے والا بھی نہیں ملے گا۔

MAKT_PAK
 

کاش میرے بھی والدین زندہ ہوتے تو میں بھی باقی لوگوں کی طرح بہت خوشحال زندگی گزارتا۔

MAKT_PAK
 

سنو! مجھ سے محبت ذیادہ آسان ہے کرنا یا پھر نفرت؟

MAKT_PAK
 

یہ ڈیٹا ناں ہوتا تو میں بالکل سکون سے آنکھیں بند کر کے لیٹا ہوتا
مطلب سو گیا ہوتا۔
🙂

MAKT_PAK
 

کسی نے مجھ سے پوچھا آپ پوری پوری رات کیسے جاگ لیتے ہیں؟
میں نے کہا موبائل کے ساتھ مختلف ویب سائٹ استعمال کرتے کرتے
ویسے جو بات آپ سوچ رہیں ہیں وہ بھی ٹھیک ہے۔
🙂

MAKT_PAK
 

بہت سے لوگ کسی کی بھی بات کو نقل کر کے اس پہ عمل شروع کر دیتے ہیں اسکا بھی انجام انتہائی برا ہوتا ہے،جیسا کہ عام زندگی میں آپ اور ہم سب دیکھ اور بھگت بھی چکے ہونگے۔
کتاب آپ صرف راستہ بتاتی ہے مگر ضروری نہیں کہ آپ اس بات پہ عمل کریں گے تو منزل ملے گی،یہاں بہت سے لوگ بیٹھے ہیں جنہوں نے ساری زندگی کچھ نہیں کیا مگر سیٹھوں سے ذیادہ مزے کی زندگی گزارتے ہیں۔

MAKT_PAK
 

کتابیں پڑھنے سے اپنی جگہ علم میں اضافہ ہوتا ہے مگر پریکٹیکل کام کچھ اور ہوتا ہے،جسکے لیے بہت ذیادہ تجربے کی ضرورت ہوتی ہے جو انسان کو محنت اور ریاضت سے حاصل ہوتا ہے۔
کہیں کہیں پہ مریض کو صحیح کرنے کے لیے اپنے قیمتی اصولوں تک کی قربانی دینی پڑتی ہے،تب جاکر آپ مریض کے مرض کو پکڑ اور سمجھ سکتے ہیں،اسکے علاؤہ اگر کچھ کریں گے تو صرف خسارہ رہ جاتا ہے پانے کے لیے۔

MAKT_PAK
 

میری شکل دیکھ کر لگتا ہے کسی کو کہ میں کالے،سفلی،نوری علم وغیرہ کا ماہر ہونگا؟
نہیں ناں،ایسے ہی ہر کسی کے چہرے پہ نہیں لکھا ہوتا کہ وہ کیا ہے۔
بعض بچے تو پیدائشی کالے علم جادو وغیرہ کے عالم ہوتے ہیں مطلب انہیں جادو کے بارے میں ہر بات پہلے سے پتہ ہوتی ہے اور بعض بڑھاپے تک پہنچ جاتے ہیں مگر انکو صحیح اصل علم کے بارے میں معلومات نہیں ہوتی ہے۔

MAKT_PAK
 

میری عمر تو کم ہے مگر مجھے اللّٰہ نے بیشمار علم سے نوازا ہے
جہاں تک انسان کو بعض دفعہ پہنچتے پہنچتے کئی زندگیاں لگ جاتیں ہیں۔
کچھ علم کسی کسی انسان کو پیدائشی خدا کیطرف سے تحفے میں ملتا ہے۔
کچھ علم حاصل کرنے کے لیے انسان کو دنیا میں محنت کرنی پڑتی ہے۔
میری ایک بات یاد رکھنا
علم کو آپ کبھی جھوٹ،حسد،جلن اور لڑائی جھگڑے وغیرہ سے ختم نہیں کرسکتے ہیں بلکہ ایسا کرنے سے مسائل مذید بگڑ جاتے ہیں۔
کالا علم کتنا برا ہے،یہ سب ہی جانتے ہیں مگر یہ بات ہر کوئی نہیں جانتا کہ اسکی ابتداء کہا سے ہوئی،بہت سے لوگوں کو شاید علم ہو بھی اس بات کا مگر صحیح ٹھیک بات کوئی نہیں بتاتا اور نہ سمجھاتا ہے بلکہ ہر کوئی پیسے بٹورنے اور زندگیاں خراب کرنے کے چکر میں رہتا ہے۔