ایک لڑکی نقاب میں گزر رہی تھی ایک لڑکا اُسے کہتا ہے کہ اے پردہ نشین پردہ ہٹا جلوہ دکھا لڑکی خاموش چلی جاتی ہے لڑکا دوسرے دن پھر یہی الفاظ کہتا لڑکی کوئی جواب نہیں دیتی اور چلی جاتی ہے تیسرے دن لڑکی کہتا کے اے پردہ نشین پردہ ہٹا جلوہ دکھا میں تم سے پیار کرتا ہوں نہیں تو میں خود کشی کر لوں گا لڑکی پھر کوئی جواب نہیں دیتی اور چلی جاتی ہے اگلے دن لڑکے کو نہ پا کے پوچھتی ہے کے وہ کدھر ہے لوگ کہتے کے اس نے خود کشی کر لی ہے وہ اسکی قبر پے جاتی ہے اور پردہ ہٹا کے کہتے ہے اے مرے اجنبی عاشق میں آج بّے نقاب ہوں قبر سے آواز آتی ہے اے خُدا یہ کیسا انصاف ہے آج میں پردے میں ہوں اور وہ بے نقاب ہے
نشہ شراب کا ہے پھول گلاب کا ہے 🌹 آنکھیں اگر ہیں نظر آ رہی تو کیا فائدہ نقاب کا ہے👁️