ھم پرورش لوح و قلم کرتے رھیں گے۔ جو دل پہ گزرتی ھے رقم کرتے رھیں گے۔ھاں تلخی ایام ابھی اور بڑے گی۔ ھاں اھل ستم مشق ستم کرتے رھیں گے۔منظور یہ تلخی یہ ستم ھم کو گوارا۔ دم ھے تو مداواۓ الم کرتے رھیں گے۔ اک طرز تغافل ھے سو وہ ان کو مبارک۔ اک عرض تمنا ھے سو ھم کرتے رھیں گے۔