یہ خاموشی ، جو اب گفتگو کے بیچ ٹھہری ہے
یقیں جانو ! یہی اک بات ساری گفتگو سے گہری ہے
بہت سے الفاظ ہیں مجھ میں خوبصورت لیکن
کتابوں کی طرح میں اکثر خاموش ہو
تم نے ہی تو کہا تھا میں کشتی پہ بوجھ ہوں
اب آنکھوں کو مت ڈھانپ مجھے ڈوبتا بھی دیکھ
ہم دوست بنا کر کسی کو رلاتے نہیں
دل میں بسا کر کسی کو بھلاتے نہیں
ہم تو دوست کے لیے جان بھی دے سکتے ھیں
پر لوگ سوچتے ہیں کہ ہم دوستی نبھاتے نہیں
خیال اپنا ، مزاج اپنا ، پسند اپنی ، کمال کیا ہے
جو یار چاہے وہ حال اپنا بنا کے رکھنا کمال یہ ہے۔
بہت دور نکل گے ھم رشتے نبھاتے نبھاتے
خود کو کھودیااپنوکوپاتےپاتے.
لوگ کہتے ہیں ھم مسکراتے بہت ہیں.
ھم تھک گے ہیں اس درد کو چھپاتےچھپاتے.
ﻋِﺸﻖ ﮐﺎﺍﭘﻨﺎ ﻏُﺮﻭﺭ، ﺣُﺴﻦ ﮐﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﺍﻧﺎ
ﺍُﻥ ﺳﮯ ﺁﯾﺎ ﻧﮧ ﮔﯿﺎ مجھ ﺳﮯ ﺑُﻼﯾﺎ ﻧﮧ ﮔﯿﺎ
یہ جھوٹے لوگ ،جھوٹی محبت یہجھوٹی باتیں اور زندگی!
موت کوئی سزا نہیں اس ہر چیز سے چھٹکارا ہے یاگی.
وقت کی عادت بھی بہت اچھی ہے جسے بھی ہو گزر جاتا ہے
یہی ہے نہ تمہیں ہم سے بچھڑ جانے کی جلدی
کبھی ملنا تمہارے مسئلے کا حل نکالیں گے
ہم وہ انا پرست ہیں جو ہار کے بھی کہتے ہیں
وہ منزل ہی بدنصیب تھی جو ہمیں نا پاسکی
ھم نے صرف اتنا سوچ کر زیادہ گلہ نہ کیا
کہ اپنی جگہ ھر کوی ٹھیک ھی ہوا کرتا ہے
مت پوچھئے میرے بیتے لمحوں کی کہانی
مبتلا ہیں آنکھیں درد میں اور رویا نہیں جاتا
ہو گئے عشق میں کافر وہ لوگ بھی
جو مانگتے تھے خدا سے ہر وقت تجھے
رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل
جب آنکھ ہی سے نہ ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے
ان کے دیکھے سے جو آ جاتی ہے منہ پر رونق
وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا حال اچھا ہے
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے
ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکن
دل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے
ریختے کے تمہیں استاد نہیں ہو غالبؔ
کہتے ہیں اگلے زمانے میں کوئی میرؔ بھی تھا
کعبہ کس منہ سے جاوگے غالبؔ
شرم تم کو مگر نہیں آتی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain