آ کہ ان بد گمانیوں کی قسم
بھول جائیں غلط سلط باتیں
آ کسی دن کے انتظار میں دوست
کاٹ دیں جاگ جاگ کر راتیں
میری تصویر کو تم پیار تو کر سکتی ہو میری تصویر تمھیں پیار نہیں کر سکتی فرط جذبات سے تم چوم تو سکتی ہو اسے یہ مگر پیار کا اظہار نہیں کر سکتی
جب تک تکلیف دل نہیں پاتا ہے
کیا کیا مانگوں سمجھ میں کب آتا ہے
میں اپنی ضرورتوں کے احساس میں گم
اور تو ہے کہ بے مانگے دیے جاتا ہے
آرزو لکھنوی
مجھے باتیں نہیں تیری محبّت چاہیے تھی
مجھے افسوس ہے یہ مجھ کو کہنا پڑ رہا ہے
کم بخت مانتا ہی نہیں دل اسے بھلانے کو
میں ہاتھ جوڑتا ہوں تو وہ پاؤں پڑ جاتا ہے
عجب شکوہ سا رہتا ہے تمہیں مجھ سے مجھے تم سے
تمہیں اُلفت نہیں مجھ سے ،مجھے فرصت نہیں تم سے۔
مت پو چھو اسکے پیا ر کرنے کا اندازکیسا تھامحسنؔ
اس نے اس شدت سے سینے سے لگا یا کہ موت بھی نہ ہو ئی
اور جان بھی نکل گئی۔
Alone foji
سامنے منزل تھی پیچھے تھی اس کی آ واز
رُکتا تو سفر جاتا چلتا تو بچھڑ جاتا۔
Alone foji
جنونِ عشق اُ ٹھا تو کٹ جا تی تھی رات با توں میں وصیؔ
سزائے عشق ملی تو ہر لمحہ صدیوں جیسا لگنے لگا۔
محفلِ عشق پے جما رکھا ہے امیروں نے قبضہ
غربت نہ ہو تی تو دل ہما رے پا س بھی کما ل کا تھا۔
Alone Foji
انداز اپنا دیکھتے ہیں آ ئینے میں وہ
زلفیں سنوارکے کبھی زلفیں بگھیر کے۔
فرض کرو اگر فرصت میں تم کو مل جاؤں تو
حیرت میں پڑ جاؤگے یا سینے سے لگ جاؤ گے
آنکھوں کا ہے فریب یا رعکس جمال ہے
آتی ہے کیوں نظر اسکی صورت جگہ جگہ
ناجائز ہے وہ چیز جو مبتلا نشے میں کرے
یہ سنتے ہی ہوش اڑے ،لو ہونٹ بھی ا نکے حرام ٹھہرے
تیرا دیدار ہی آنکھوں کی تلاوت ٹھہرا
یہ میرا عشق مقدس ہے عبادت جیسا
الفــــــاظ تو سب ہی سمــــــجھ لیتــــــے ہیں
مـزہ تو تب ہے کہ کوئی خاموشــیاں بھی سمجھے..
اس نے یہ سوچ کر ہمیں الوداع کہہ دیا
یہ غریب لوگ ہیں محبت کے سوا کیا دینگے
اب کیا کہیں یہ سنگدلی ہے کہ بے بسی
دل ہے غموں کی ذدپہ مگر آنکھ نم نہیں
ہم نے آغاز محبت میں ہی لُٹ گئے ہیں فرازؔ
لوگ کہتے ہیں کہ انجام بُراہوتاہے۔
شاید تو کبھی پیاسا میری طرف لوٹ آئے فراز
آنکھوں میں لیے پھرتا ہوں دریاتیری خاطر۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain