زمانہ کہتا ہے بڑی دلکش ہیں میری آنکھیں
انھیں کیا معلوم کوئی خاص بسا ہے ان میں
Alone Foji
پڑھنا عشق کی کتاب کو ہوتا نہیں آساں
خون جگر نچوڑ کر لکھی گئی ہے یہ
Alone Foji
ان کی چاہت میں دل مجبور ہو گیا
جواب نہ دینا ان کا دستور ہو گیا
قصور ان کا نہیں قصور ہمارا ہے
ہم نے چاہا ہی اتنا وہ مغرور ہو گیا
Alone Foji