پل پل انتظار کیا اس پل کے لیے
وہ پل آیا بھی تو ایک پل کے لیے
اب ہر پل دعا ہے اس پل کے لیے
کاش پھر آجاۓ وہ پل ایک پل کے لیے
Alone Foji
دکھ تو یہ ہے کہ اِک بھی گواہی نہ مل سکی
حالانکہ اِک ہجوم میں مارا گیا مجھے
Alone Foji
خواہشوں کے زہر میں اخلاص کا رس گھول کر
وہ تو پتھر ہو گیا ، دو چار ہنس بول کر
Alone Foji
رواج تو یہی ہے دنیا کا مل جانا بچھڑ جانا
تم سے یہ کیسا رشتہ ہے نہ ملتے ہو ، نہ بچھڑتے ہو
Alone Foji
سوکھے ہونٹوں پہ ہی ہوتی ہیں میٹھی باتیں
پیاس بجھ جائے تو لہجے بھی بدل جاتے ہیں
Alone Foji
کہتے تو جو دل کیا چیز ہے جاں بھی لٹا دیں گے
آج کہتے ہیں چھوڑدو ہاتھ میری عزت کا سوال ہے
Alone Foji
موسم کی طرح بدلتے ہیں اس کے عہد
اوپر سے یہ ضد کہ مجھ پہ اعتبار کرو
Alone Foji
حیرت تو یہ ہے کہ تو بھی کمسن تو نہیں ہے
پھر کیوں میں تیرے ہاتھوں میں کھلونوں کی طرح ہوں
Alone Foji
وہ جسے سمجھا تھا زندگی ، میری دھڑکنوں کا فریب تھا
مجھے مسکرانا سکھا کے وہ میری روح تک کو رلا گیا
Alone Foji