Damadam.pk
Malik-Danish786's posts | Damadam

Malik-Danish786's posts:

Malik-Danish786
 

تین چار دن یونہی میں نے بلا ناغہ تین بار اسے روٹی کھلائی... اور اسکی ٹانگ کو جو زخم تھے وہ خود ہی ٹھیک ہوگئے...
اس دن کے بعد میرے گھر میں ہر آنے جانے والے کو ایک چوکیدار کی طرح سونگھ کر چیک کرتا، رات کو کوئی کھٹکا سنتا تو فوراً بھونک کر خبردار کرتا... میرے بچے باہر نکلتے تو پوری کالونی میں جہاں بھی جاتے انکے پیچھے پیچھے جاتا....
مجھے دور سے آتے دیکھ کر بھاگ کر میری طرف آتا جیسے مجھ سے اداس ہوگیا ہو..

Malik-Danish786
 

وہ اتنا ڈرا ہوا تھا کہ اس نے مجھے پاس آتا دیکھ کر وہاں سے جانا چاہا مگر دودھ کا برتن دیکھ کر رہیں بیٹھا رہا اور جب میں دور جا کر کھڑا ہوا تو اس نے وہ روٹی کھانا شروع کی...
اس سے زیادہ میں کچھ کر نہیں پایا تھا... اور اپنے کام پر چلا گیا...
دوپہر کو واپس آیا تو وہ گیٹ کے آگے لیٹا ہوا تھا.... میں نے پھر سے روٹی اور دودھ اسی برتن میں لا کر آگے رکھ دیا پر اس بار وہ مجھے پاس دیکھ کر ڈرنے کی بجائے پونچھ ہلا کر جلدی جلدی روٹی کھانے لگا..

Malik-Danish786
 

#ایک دن صبح کے وقت میں گھر سے نکلنے لگا تو گیٹ کے آگے ایک سفید رنگ کا کُتا لیٹا ہوا تھا...
میں نے پاؤں زمین پر مارا کہ وہ ڈر کے بھاگ جائے، پر تب غور کیا کہ اس کی ایک ٹانگ خون سے لت پت تھی تھی... جیسے کسی نے اینٹ یا پتھر مارا ہو...
وہ کتا ڈر کر ذخمی ٹانگ سے ہی لڑکھڑاتا ہوا اُٹھ کر تھوڑی دور جا کر بیٹھ گیا... میں نے غور سے اسکی شکل دیکھی تو محسوس ہوا جیسے وہ تکلیف میں روتا رہا ہو.... آنسوؤں کے نشان باقی تھے...
مجھے ترس آگیا اور جس کام سے نکلا تھا وہ بھول کر میں اندر گیا اور کچن سے تھوڑا دودھ اور رات کی پڑی ہوئی روٹی لایا، برتن میں دودھ ڈالا اور روٹی کے ٹکڑے کر کے اس دودھ میں ڈال کر کتے کے آگے رکھ دیا.

Malik-Danish786
 

Good Evening

Malik-Danish786
 

آپ نے فرمایا کسی بیوہ کے سامنے اپنی بیوی سے پیار نہ کرو،غریب کے سامنے اپنی دولت کی نمائش کرنے سے روکا گیا.
حضور صل اللہ علیہ وسلم نے یہاں تک فرمایا کے اپنے گوشت کی خوشبو سے اپنے ہمسائے کو تنگ نا کرو.
اس غیر مسلم نے کہا کے حضور صل اللہ علیہ والہ وسلم کے اس واقعے نے کے کسی یتیم کے سامنے اپنے بیٹے کو بیٹا کہ کر نا پکارو
اس نے مجھے بتایا کے اسلام کیا ہے۔

Malik-Danish786
 

فرمایا تم کئی دنوں کے بچھڑے ہو تمہارے لہجے میں بلا کا رس ہو گا
اور تم نہیں جانتے کے کھیلنے والوں میں کوئی یتیم بھی ہو.
اور جب تم اپنے بیٹے کو بیٹا کہہ کر پکارو گے اتنا میٹھا لہجہ ہو گا تو اس کے دل پر چوٹ لگے گی اور کہے گا کاش آج میرا بھی باپ ہوتا مجھے بیٹا کہ کر پکارتا.فرمایا یہ شوق گھر جا کر پورا کرنا.
آپ نے فرمایا کسی بیوہ کے سامنے اپنی بیوی سے پیار نہ کرو،غریب کے سامنے اپنی دولت کی نمائش کرنے سے روکا گیا.

Malik-Danish786
 

ایک شخص مجلس موجود تھا کھڑا ہو گیا حضور میں ابھی ابھی فلاں باغ سے گزر کر آیا ہوں .
اس کا بچہ وہاں بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا.باپ نے جب سنا کے میرا بچہ فلاں باغ میں ہے تو اس نے دوڑ لگا دی.
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کو روکو واپس بلاو۔۔
اس نے کہا حضور آپ جانتے ہیں کے ایک باپ کے جذبات کیا ہوتے ہیں.کہا اچھی طرح سے آگاہ ہوں.

Malik-Danish786
 

کسی زمانے میں ایک غیر مسلم نے اسلام قبول کیا تو اس سے پوچھا گیا کے اسلام کی کس بات نے تجھے متاثر کیا.
تو وہ بولا کہ صرف ایک واقعہ میری ہدایت کا سبب بن گیا.
کہا مجلس رسول صلہ اللہ علیہ وسلم لگی ہوئی تھی لوگوں کا ہجوم تھا.
ایک شخص نے عرض کی حضور میرے لیے دعا کر دیں میرا بچہ کئی دنوں سے مل نہیںرہا مل جائے.
قبل اس کے کہ حضور کے ہاتھ اٹھتے

Malik-Danish786
 

عالم دین کی یہ باتیں سن کر نوجوان اشک بار ھو گیا اور باقی کے حاضرین کی آنکھیں بھی۔ نم ھو گئیں ۔۔واقعی۔یہ حقیقت ھے کہ ایسے نصیحت آموز باتیں دنیا کی کسی بھی یونیورسٹی میں نہی مل سکتی صرف اور صرف دینی علماء ھی ایسی تربیت کر سکتے ھیں ۔۔۔
اللہ ایسے علماء کا سایہ ھمیشہ قائم رکھے …… اور ھر انسان کو یہ۔توفیق اور خوش نصیبی عطا کرے کہ۔وہ اپنے والدین کی ڈیمانڈ سے پہلے ھی انکی ضروریات کو جانتے ھوے پایہ تکمیل تک پہنچا دے آمین یا رب العالمین

Malik-Danish786
 

کچھ کرو تو سہی
۔۔۔۔۔ انکو بغیر مانگے لا کر دو
۔۔۔۔۔۔انکی۔زمہ داریاں اٹھا کر دیکھو ۔
۔۔۔۔۔۔۔انکو وقت دے کر دیکھو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔انکی خدمت کر کے دیکھو ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انکو اپنے ساتھ رکھو ھمیشہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انکو اپنے آپ۔پر۔بوجھ مت سمجھو نعمت سمجھ کر دیکھو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جس طرح انہوں نے تم کو بوجھ نہی سمجھا بغیر کسی معاوضہ کے تمھاری دن رات پرورش کر کے معاشرے کا ایک کامیاب انسان بنایا ھے۔ کم سے کم انکی وھی خدمات کا صلہ سمجھتے ھوے ان سے حسن سلوک کا رویہ اختیار کرو ۔۔پھر دیکھنا وہ بھی خوش اور اللہ بھی خوش ۔۔

Malik-Danish786
 

کیا کبھی ان پھٹی ھوئی ایڑیوں میں کوئی کریم یا تیل لگایا ھے جیسے وہ تمکو چھوٹے ھوتے وقت لگاتے تھے ؟؟
کیا کبھی ماں یا باپ کے سر میں تیل لگایا ھو کیونکہ جب تم بچے تھے تو وہ باقاعدہ تمھارے سر میں تیل لگا کر کنگھی بھی کرتے تھے ۔۔تمھای ماں تمھارے بال سنوارتی تھی کبھی ماں کے بال سنوار کر تو دیکھو ۔۔۔
کیا کبھی باپ کے پاوں دبائیں ھیں حالانکہ تمھارے باپ نے تمہیں بہت دفعہ۔دبایا ھو گا ۔۔۔
کیا کبھی ماں یا۔باپ کیلئے ہاتھ میں پانی یا تولیہ لے کر کھڑے ھوے ھو ۔جیسے وہ تمھارا منہ بچپن میں نیم گرم پانی سے دھویا کرتے تھے ۔۔۔۔

Malik-Danish786
 

جاو والدین کو بن مانگے دینا شروع کرو ۔
انکی ضروریات کا خیال اپنے بچوں کی ضروریات کیطرح کرنا شروع کرو ۔۔
اگر انکی۔مالی مدد نہی کر سکتے تو انکو اپنا قیمتی وقت دو ۔انکی خدمت کرو ۔گھر کی۔زمہ داریاں خود لو ۔۔جیسے اپنے بچوں کے باپ بنے ھو ویسے ھی اپنے والدین کی نیک اولاد بنو ۔۔اور انکو بن مانگے دینا شروع کرو ۔۔
اپنے آپ کو اس قابل بنا لو کہ انکو تم سے مانگنے کی یا مطالبے کی ضرورت ھی نہ پڑے ۔۔یا انکو کبھی تمھاری کمی محسوس ھی نہ ھو کم سے کم۔اتنا وقت تو انکو عطا کردو ۔۔۔۔انکو مسائل پوچھو ۔۔
اگر انکی۔مالی مدد نہی کر سکتے تو انکی۔خدمت کرو
کیا کبھی ماں یا باپ کے پاوں کی پھٹی ھوئی ایڑیاں دیکھیں ھیں تم نے ؟؟

Malik-Danish786
 

تمہہں تو شاید اسکا بھی احساس نہ ھو کہ جب تم نے جوانی میں قدم رکھا تھا تو تمھارے والدین نے تمھارے لئے ایک۔اچھی لڑکی بھی دھونڈنی شروع کر دی ھو گی جو اچھی طرح تمھاری خدمت کر سکے اور تمھارا خیال رکھ سکے ۔۔۔
لڑکی تلاش کرتے ھوے بھی انکی اولین ترجیح تمھاری خدمت ھی ھوگی بلکہ انکے تو ذھین میں کبھی یہ۔خیال بھی نہی آیا ھو گا کہ ھم ایسی دلہن بیٹے کیلئے لائیں جو ھماری خدمت بھی کرے اور ھمارے بیٹے کی بھی ۔۔۔
تمھارے لئے کپڑے ۔تمھاری پہلی سائکل۔تمھارا پہلا موٹر سائکل ۔تمھارا پہلا سکول ۔تمھارے کھلونے ۔تمھاری بول چال ۔تمھاری تربیت ۔تمھارا رھن سہن چال چلن رنگ دھنگ گفتگو کا انداز ۔۔یہاں تک کے تمھارے منہ سے نکلنے والا پہلا لفظ تک تمکو تمھارے ماں باپ نے مفت میں سیکھایا ھے اور تمھارے مطالبے کے بغیر سیکھایا ھے ۔۔۔
اور آج تم کہتے ھو کہ۔جو کچھ وہ مجھ سے مانگتے ھیں

Malik-Danish786
 

تمہھارے آرام کا بندوبست
تمھاری قضاے حاجت تک کا انتظام تمھارے والدین نے تمھاری دنیا میں آنے سے پہلے ھی کر رکھا تھا ۔۔
۔۔۔۔
۔۔۔۔پھر آگے چلو ۔۔۔
کیا تمھارے والدین نے کبھی تم سے پوچھا تھا کہ بیٹا تم کو سکول میں داخل کروائیں یا نہ ۔
اسیطرح کالج یا یونیورسٹی میں داخلے کیلئے تم سے کبھی پوچھا ھو ۔۔بلکہ تمھارے بہتر مستقبل کیلئے تم سے پہلے ھی سکول اور کالج میں داخلے کا۔بندوبست کر۔دیا ھو گا ۔۔
اسیطرح تمھاری پہلی نوکری کیلئے تمھارے سکول کی ٹرانسپورٹ کیلئے تمھارے یونیفارم کیلئے تمھارے والد صاحب نے کبھی تم سے نہی پوچھا ھو گا بلکہ اپنی استطاعت کے مطابق بہتر سے بہتر چیز تمھارے مانگنے سے پہلے ھی تمہیں لاکر دی ھو گی ۔

Malik-Danish786
 

ایک عالم دین سے ایک نوجوان شخص نے شکایت کی کہ میرے والدین اڈھیر عمر ھیں اور اکثر و بیشتر وہ مجھ سے خفا رہتے ھیں حالانکہ میں انکو ہر وہ چیز مہیا کرتا ھوں جسکا وہ مطالبہ کرتے ھیں ۔۔
عالم دین نے نوجوان شخص کو سر سے پیروں تک دیکھا اور فرمانے لگے کہ بیٹا یہی تو انکی ناراضگی کا سبب ھے کہ جو وہ مانگتے ھیں تم انکو لا کر دیتے ھو ۔۔
نوجوان کہنے لگا کہ میں آپکی بات نہی سمجھ پایا تھوڑی سی وضاحت کر دیں ۔۔
عالم دین فرمانے لگے ۔۔۔۔بیٹا کیا کبھی تم نے غور کیا ھے کہ
جب تم دنیا میں نہی آے تھے تو تمہارے آنے سے پہلےھی تمھارے والدین نے تمھارے لئے ہر چیز تیار کر رکھی تھی ۔
تمھارے لئے کپڑے ۔
تمھاری خوراک کا انتظام
تمھاری حفاظت کا انتظام
تمہیں سردی نہ لگے اگر گرمی ھے تو گرمی نہ لگے

Malik-Danish786
 

.q2friends Follo to follow .