Damadam.pk
Malik-Danish786's posts | Damadam

Malik-Danish786's posts:

Malik-Danish786
 

۔ مشعل نے ایک نظر آس پاس بیٹھے اسٹوڈنٹس پر ڈالی۔صد شکر کے کسی نے سنی کو اس کا راستہ روکتے ہوئے نہیں دیکھا تھا۔وہ کچھ بے بس سی ہو کر واپس کرسی پہ بیٹھ گئی۔اگر وہ جانے کی کوشش کرتی تو یقیناًسنی اس کا راستہ روک لیتا اور وہ سب کے سامنے کوئی تماشہ نہیں چاہتی تھی۔وہ جانتی تھی کہ کسی کے ہاتھ ایک بات لگ گئی تو ہر کوئی اسے اپنی مرضی سے توڑ مروڑ کر پھیلا دے گا۔ایسا ہی تو کرتے ہیں لوگ۔۔۔صرف ایک فقرہ ہاتھ آنے کی دیر ہے کہانی بنانے میں سب ہی ماہر ہیں۔

Malik-Danish786
 

’’کہتے ہیں کہ لڑکی کی خاموشی کا مطلب اس کی ہا ں ہوتا ہے۔۔۔۔ ‘‘ وہ اپنے مخصوص سے شوخ انداز میں کہتا ہوا کرسی کھینچ کر بیٹھ گیا۔بھلے ہی مشعل خاموش رہی تھی مگر اس نے نفی میں گرد ن تو ہلائی ہی تھی مگر اس سے سنی کو کیا۔۔۔مشعل نے کتاب کو زور سے بند کیا اور اٹھ کھڑی ہوئی۔
’’ارے۔۔۔ارے۔۔۔چائے تو پیتی جاؤ ‘‘۔ وہ بھی اسے روکنے کی خاطر اٹھ کھڑا ہوا تھا۔مشعل نے اس بار بھی جواب نہیں دیا اور جانے کے لیے قدم بڑھائے تھے مگر سنی اس کے مقابل آ کھڑا ہوا تھا

Malik-Danish786
 

ناول: جامِ حسرت
تحریر: ایس اے نقوی
قسط: 5
******************
یونیورسٹی کے کیفے ٹیریا میں وہ ایک گوشے میں اپنے سامنے کتاب رکھے چائے پینے میں مشغول تھی۔جب سنی نے شوخ سے لہجے میں اسے مخاطب کیا۔
’’مشعل۔۔۔‘‘ وہ جو کتاب کی طرف سر جھکائے بیٹھی تھی بد مزہ سی ہو کر اسے دیکھنے لگی۔
’’میں یہاں بیٹھ جاؤں۔۔۔! ‘‘ اس نے مشعل کے سامنے والی کرسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اجازت طلب کی تھی۔مشعل نے غصے کو قابو میں لاتے ہوئے گردن کو ذرا سا نفی میں ہلایا۔دانت پہ دانت جمائے اور کتاب کی طرف متوجہ ہو گئی۔

Malik-Danish786
 

مسلمان ہونے کے ناطے ہم ہر وقت جنت کے متلاشی تو ہوتے ہیں، لیکن آپ اِس واقعے سے اندازہ لگائیے کہ جنت تو ہر وقت ہمارے سامنے موجود ہوتی ہے، اِس کے لیے صرف ایک چیز کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ یہ کہ، ہم خوفِ خدا کی وجہ سے ہر اُس گناہ سے توبہ کریں جس کو کرنے کی ہمارے اندر طاقت اور قدرت موجود ہوتی ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے خوف میں مبتلا رکھے اور ہر قسم کے گناہ سے بچائے رکھے۔۔۔
آ مین یارب العالمین #شیئرپلیز

Malik-Danish786
 

ترجمہ: جو اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے سے ڈر گیا اور اُس نے اپنے نفس کو خواہشات میں پڑنے سے بچا لیا تو ایسے شخص کا ٹھکانہ جنت ہوگا"
اِس کے بعد نوجوان نے بادشاہ سلامت سے کہا، "میں آپکو ضمانت دیتا ہوں کہ آپ جنتی بھی ہیں، اور آپکی طلاق بھی نہیں ہوئی۔
عزیز احباب ❗

Malik-Danish786
 

میں نے جب یہ سنا تو میرے اُوپر اللّٰہ تعالیٰ کا خوف طاری ہو گیا۔ میں اگرچہ بادشاہ تھا، وہ لڑکی میرے کمرے میں تھی، میں نے دروزے کو اندر سے کنڈی لگائی ہوئی تھی، اور اُس وقت دنیا کی کوئی طاقت مجھے بُرائی کرنے سے نہیں روک سکتی تھی۔ لیکن میں نے صرف اللّٰہ تعالیٰ کے خوف سے دروازہ کھول دیا، اور اُس لڑکی کو جانے کی اجازت دے دی۔۔۔❗"
یہ سب سن کر وہ نوجوان مفتی مسکرائے اور اُنہوں نے قرآن پاک کی سورہ النٰزعٰت کی آیت نمبر 40 اور 41 کی تلاوت فرمائی،
"وَأَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوَىٰ o فَإِنَّ الْجَنَّةَ هِيَ الْمَأْوَىٰ" 📖🌹⁦❤️

Malik-Danish786
 

بادشاہ نے سر اُٹھایا اور کہا، "ہاں، ایک بار ایسا ہوا تھا، میں اپنی خوابگاہ میں داخل ہوا تھا اور وہاں ایک نوکرانی صفائی کر رہی تھی، وہ لڑکی انتہائی خوبصورت تھی، میں بھٹک گیا، میں نے دروازہ اندر سے بند کر لیا۔ میں غلط نیت سے اُس لڑکی کی طرف بڑھا تو اُس نے رونا شروع کر دیا، اور وہ چلّا کر بولی،
"اے بادشاہ❗ اللّٰہ سے ڈرو، وہ تم سے زیادہ طاقتور ہے"۔

Malik-Danish786
 

نوجوان مفتی نے جب تمام علماء کرام کو خاموش دیکھا تو وہ بادشاہ سلامت سے مخاطب ہوئے، "بادشاہ سلامت❗ میں آپکو یہ گارنٹی دے سکتا ہوں، لیکن اِس کیلئے میں آپ سے ایک سوال پوچھوں گا، اگر آپکا جواب "ہاں" ہوا تو میں آپکو جنتی ہونے کا ضمانت نامہ دے دونگا۔۔❗"۔ بادشاہ نے کہا، "ہاں، پوچھو۔۔۔،❗"
نوجوان مفتی نے پوچھا، "کیا آپکی زندگی میں کبھی کوئی ایسا موقع آیا تھا، کہ آپ گناہ پر قادر تھے، لیکن آپ نے صرف اللّٰہ تعالیٰ کے خوف سے وہ گناہ چھوڑ دیا تھا۔۔

Malik-Danish786
 

کہ اگر میں جہنمی ہوں تو میں تمہیں تین طلاقیں دیتا ہوں، اور ابھی تک یہ طے نہیں ہوا کہ آپ جہنمی ہیں کہ نہیں ہیں، آپ کو اگر کوئی شخص جنتی ہونے کی ضمانت دے دے تو آپکی یہ طلاق نہیں ہوگی۔"
بادشاہ سلامت نے جوشیلے انداز میں پوچھا، "لیکن مجھے اِس چیز کی ضمانت کون دے گا۔۔۔❓"
سب علماء کرام نے اِس سوال کے جواب پر اپنے سر جھکا لیے، کہ دنیا میں کون شخص جنتی ہے اور کون جہنمی ہے اِس کی کوئی ضمانت نہیں دے سکتا۔

Malik-Danish786
 

سب کا باری باری یہی کہنا تھا کہ، "ہاں، آپکی طلاق ہو چکی ہے، اور شریعت کی روشنی سے ملکہ عالیہ اب آپ کی زوجہ نہیں رہیں۔۔۔❗"،
لیکن اِس محفل میں ایک نوجوان مفتی بھی موجود تھے، وہ ایک طرف ہو کر بالکل خاموش بیٹھے رہے۔ بادشاہ نے اُن سے بھی یہی سوال پوچھا تو انہوں نے عرص کیا، "جناب، یہ طلاق نہیں ہوئی، کیونکہ آپ نے مشروط طور پر کہا تھا

Malik-Danish786
 

یہ فقرہ سننے کے بعد بادشاہ کو غصہ آ گیا اور بولا، "میں اگر جہنمی ہوں تو تمہیں تین طلاقیں دیتا ہوں۔۔۔،❗
" ملکہ نے یہ سنا تو اُس نے رونا پیٹنا شروع کر دیا۔ بادشاہ کو بھی کچھ دیر بعد اپنی غلطی کا احساس ہو گیا۔ اگلے دِن بادشاہ سلامت نے ملک کے تمام علماء، مفتی صاحبان اور اماموں کو دربار میں بلا لیا۔ اور اُن سے پوچھا کہ، "کیا اِس طریقے سے میری طلاق ہو چکی ہے❓

Malik-Danish786
 

امام شافعیؒ کے زمانے میں ایک خلیفہ نے اپنی بیوی کو عجیب طریقے سے طلاق دے دی، اور یہ طلاق بعد ازاں فقہ کا بہت بڑا مسئلہ بن گئی۔
بادشاہ اپنی ملکہ کے ساتھ بیٹھا تھا کہ ہنسی مذاق میں اُس نے ملکہ سے پوچھ لیا کہ، "تمہیں میری شکل کیسی لگتی ہے❓❣️
ملکہ جو بادشاہ کی عزیز ترین بیگم تھیں، وہ مذاق کے موڈ میں بولی، "مجھے آپ شکل سے جہنمی لگتے ہیں"

Malik-Danish786
 

میں شدید حیران ہوا کہ قرآن کی ایک چھوٹی سی آیت نے سائنس کا اتنا بڑا معمہ سینکڑوں سال پہلے کیسے بتا دیا تھا!!
جس طرح میں حیران ہوا اسی طرح ریسرچ کرنے والے بھی متحیر رہ جاتے ہیں جب انکی کسی حالیہ دریافت کا تذکرہ کوئی 1440 سال پہلے نازل ہوئے قرآن کے حوالے سے کرتا ہے۔۔۔!!!واقعی قرآن ایک معجزاتی کتاب ہے۔
The End 😘😘

Malik-Danish786
 

اور یہ عمل صبح کے وقت سب سے زیادہ عروج پر ہوتا ہے یعنی دنیا میں سب سے زیادہ آکسیجن کی مقدار صبح کے وقت پائی جاتی ہے اور یہی دنیا کی گہری سانس ہوتی ہے۔ یہ عمل بتدریج کم ہوتا جاتا ہے، دوپہر میں ہلکا ہوتا ہے، شام میں ختم ہوتا ہے اور رات میں الٹا ہوجاتا ہے کہ درخت آکسیجن کی بجائے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج کرنے لگتے ہیں لیکن پھر اگلی صبح وہی عمل دوبارہ شروع ہوجاتا ہے۔

Malik-Danish786
 

کل ایک تفسیر پڑھی تو حیران رہ گیا:- آپ کو معلوم ہے کہ جب ہم سانس لیتے ہیں تو اپنے اندر آکسیجن سمیٹ لیتے ہیں اور جب چھوڑتے ہیں تو کاربن ڈائی آکسائیڈ نکالتے ہیں۔
اللہ نے قران میں صبح کی قسم کھائی اور فرمایا کہ جب وہ "گہری" سانس لے۔
عجیب معاملہ ہے کہ کچھ عرصہ پہلے ہی سائنس نے "فوٹوسینتھیسس" کا عمل ایجاد کیا ہے جس میں درخت ایک غیر حسی طریقے سے ہوا میں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو اپنے اندر سمو کر آکسیجن کا اخراج کرتے ہیں

Malik-Danish786
 

میں نے جواب دیا کہ وہ صبح ہے جو جاندار تو نہیں لیکن سانس لیتی ہے سائل نے تعریف کی لیکن میں الجھ گیا کہ صبح بھلا کیسے سانس لے سکتی ہے؟
تفاسیر وغیرہ کھول کر دیکھیں تو مفسرین نے تنفس کا ترجمہ زندہ ہوجانے سے کیا تھا کہ جیسے سانس لے کر انسان زندہ ہوتا ہے اسی طرح صبح بھی ہر دن زندہ ہوتی ہے کچھ نے صبح کو سانس لینا اور رات کو سانس چھوڑنا تعبیر کیا۔ بعض نے کہا کہ لیل سے مراد اسلام سے پہلے کی تاریکی تھی اور یہاں صبح سے مراد حضور ﷺ کی بعثت کا اجالا ہے۔

Malik-Danish786
 

#منقول
*👈 جب وہ گہری سانس لے*
مجھ سے ایک دفعہ کسی نے پوچھا کہ وہ کیا چیز ہے جو جاندار نہیں ہے لیکن سانس لیتی ہے؟
میں عجیب اچھنبے میں پڑ گیا کہ بھلا وہ کیا چیز ہوسکتی ہے جو جاندار نہ ہو لیکن سانس لیتی ہو؟
کافی دیر کے بعد اچانک قرآن کی یہ آیت ذہن میں کوندی:- " والصبح اذا تنفس " (تکویر آیت 18)
قسم ہے صبح کی جب وہ گہری سانس لے ۔

Malik-Danish786
 

اس دن میں ڈر گیا کہ پہلے دن اس کتے کو زخمی دیکھ کر میں اسے الٹا بھگا دیتا تو آج میرے بچے کو کون بچاتا....
آپ سے یہ شیئر کرنے کا مقصد اتنا سا ہے کہ نیکی ایک کتے پر بھی کر دو تو وہ آپکی جان اور مال کا پہرے دار بن جاتا ہے تو کتے سے لاکھ درجہ بہتر یعنی اشرف المخلوقات انسان پر نیکی کرو تو وہ کتے سے بھی کم عزت کیوں دیتا ہے....
ہمیں خود پر غور کرنا ہوگا کہ اللہ نے تو ہمیں عظیم مخلوق بنایا مگر ایسا کیوں ہے کہ آج ہم کُتے سے بھی کم وفادار ہیں.

Malik-Danish786
 

میں نے آگے بڑھ کر بوری کھولی تو اس میں میرا 3 سال کا چھوٹا بیٹا بے ہوش پڑا ہوا تھا.... میرے پاؤں تلے سے زمین نکل گئی میں نے بچے کو نکالا، محلے دار بھی اکٹھے ہوگئے ہوئے تھے اور یہ سب دیکھ کر لوگوں نے اس فقیر نما اغواء کار کو مارنا شروع کردیا، میں منے کو اسپتال لے گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے ہوش دلایا.... محلے داروں نے پولیس کو فون کر کے مجرم کو پکڑوایا اور اغواء کار کو جیل بھجوا دیا...

Malik-Danish786
 

گرمیوں کی دوپہر تھی میں سو رہا تھا کہ اچانک کُتے نے بہت عجیب طریقے سے بھونکنا شروع کردیا... آج تک وہ ایسے کبھی بھونکا نہیں تھا... یوں محسوس ہو رہا تھا جیسے وہ کسی کو کاٹنے لگا ہے، میں اُٹھ کر باہر کی طرف دوڑا تو دیکھا کُتے نے ایک فقیر کی ٹانگ پکڑی ہوئی تھی اور وہ کراہ رہا تھا میں بھاگ کر اسکے پاس گیا اور مجھے دیکھ کر بھی کتا اسکو چھوڑ نہیں رہا تھا یہاں تک کے میں نے ایک چھڑی لیکر کتے کو مارا تب جا کر اس نے چھوڑا اور فقیر کے پاس جو ایک بوری پڑی تھی تھی اس کے قریب جا کر اس کو منہ سے کھولنے لگا. اور زور زور سے بھونکنے لگا.... مجھے شک گزرا کہ کہیں کوئی چیز چوری تو نہیں کر رہا تھا جو کتے نے کاٹا بھی اور اب بوری کھول رہا ہے..