ASALAM O ALIKUM
قابلِ فخر تو_________نِبھانے والے ہوتے ہیں👑 چاہنے والوں کی تو قِطاریں لگی ہوتی ہیں 🖤🥀
ASALAM O ALIKUM
وفا کے تذکرے بس رہ گئے کتابوں میں
ستم تو یہ کہ کتابوں کا دور بھی نہ رہا 🙂🥀🖤
ASALAM O ALIKUM
کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں کب ہات میں تیرا ہات نہیں
صد شکر کہ اپنی راتوں میں اب ہجر کی کوئی رات نہیں
مشکل ہیں اگر حالات وہاں دل بیچ آئیں جاں دے آئیں
دل والو کوچۂ جاناں میں کیا ایسے بھی حالات نہیں
جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا وہ شان سلامت رہتی ہے
یہ جان تو آنی جانی ہے اس جاں کی تو کوئی بات نہیں
میدان وفا دربار نہیں یاں نام و نسب کی پوچھ کہاں
عاشق تو کسی کا نام نہیں کچھ عشق کسی کی ذات نہیں
گر بازی عشق کی بازی ہے جو چاہو لگا دو ڈر کیسا
گر جیت گئے تو کیا کہنا ہارے بھی تو بازی مات نہیں
ASALAM O ALIKUM
راز الفت چھپا کے دیکھ لیا
دل بہت کچھ جلا کے دیکھ لیا
اور کیا دیکھنے کو باقی ہے
آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا
وہ مرے ہو کے بھی مرے نہ ہوئے
ان کو اپنا بنا کے دیکھ لیا
آج ان کی نظر میں کچھ ہم نے
سب کی نظریں بچا کے دیکھ لیا
فیضؔ تکمیل غم بھی ہو نہ سکی
عشق کو آزما کے دیکھ لیا

ASALAM O ALIKUM
جو عشق نبی ﷺ میں تو بالکل ہی دیوانہ ہے
اس کا ہی تو سمجھو کہ اب تو یہ زمانہ ہے
فرمان الہی ہے ہی فاتبعونی کا
مُضْمَر ہی تو سنت میں الفت کا خزانہ ہے
چاہت جو نبی ﷺ کی ہو وہ اپنی بھی چاہت ہو
چاہت میں نبی ﷺ کی تو بس خود کو مٹانا ہے
جب قافلے حج کے تو نظروں سے گزرتے ہیں
دل تھام کر اپنے تو آنسو ہی بہانا ہے
حسرت ہے یہی اپنی مسکن ہو مدینہ ہی
سوئی ہوئی قسمت کو بس اب تو جگانا ہے
یہ اثر کے ہیں ارماں غالب ہو دین احمد ﷺ
اس کے لیے اپنا تو سب کچھ ہی لٹانا ہے
JUMMA MUBARAK
ASALAM O ALIKUM
کوئی امید بر نہیں آتی
کوئی صورت نظر نہیں آتی
موت کا ایک دن معین ہے
نیند کیوں رات بھر نہیں آتی
آگے آتی تھی حال دل پہ ہنسی
اب کسی بات پر نہیں آتی
جانتا ہوں ثواب طاعت و زہد
پر طبیعت ادھر نہیں آتی
ہے کچھ ایسی ہی بات جو چپ ہوں
ورنہ کیا بات کر نہیں آتی
کیوں نہ چیخوں کہ یاد کرتے ہیں
میری آواز گر نہیں آتی
داغ دل گر نظر نہیں آتا
بو بھی اے چارہ گر نہیں آتی
ہم وہاں ہیں جہاں سے ہم کو بھی
کچھ ہماری خبر نہیں آتی
کعبہ کس منہ سے جاوگے غالبؔ
شرم تم کو مگر نہیں آتی
ASALAM O ALIKUM
جمعہ ہفتے کا میزان ہے، رمضان سال کا میزان ہے اور حج زندگی کی میزان ہے۔
ASALAM O ALIKUM
قمر کا خوف کہ ہے خطرہء سحر تجھ کو
مآل حسن کي کيا مل گئي خبر تجھ کو؟
متاع نور کے لٹ جانے کا ہے ڈر تجھ کو
ہے کيا ہراس فنا صورت شرر تجھ کو؟
زميں سے دور ديا آسماں نے گھر تجھ کو
مثال ماہ اڑھائي قبائے زر تجھ کو
غضب ہے پھر تري ننھي سي جان ڈرتي ہے!
تمام رات تري کانپتے گزرتي ہے
چمکنے والے مسافر! عجب يہ بستي ہے
جو اوج ايک کا ہے ، دوسرے کي پستي ہے
اجل ہے لاکھوں ستاروں کي اک ولادت مہر
فنا کي نيند مے زندگي کي مستي ہے
وداع غنچہ ميں ہے راز آفرينش گل
عدم ، عدم ہے کہ آئينہ دار ہستي ہے!
سکوں محال ہے قدرت کے کارخانے ميں
ثبات ايک تغير کو ہے زمانے ميں
میری صورت تو بھی اک برگ ریاض طور ہے
میں چمن سے دور ہوں تو بھی چمن سے دور ہے
مطمئن ہے تو پریشاں مثل بو رہتا ہوں میں
زخمیٔ شمشیر ذوق جستجو رہتا ہوں میں
یہ پریشانی مری سامان جمعيت نہ ہو
یہ جگر سوزی چراغ خانۂ حکمت نہ ہو
ناتوانی ہی مری سرمایۂ قوت نہ ہو
رشک جام جم مرا آئینۂ حیرت نہ ہو
یہ تلاش متصل شمع جہاں افروز ہے
توسن ادراک انساں کو خرام آموز ہے
ASALAM O ALIKUM
تو شناسائے خراش عقدہ مشکل نہیں
اے گل رنگیں ترے پہلو میں شاید دل نہیں
زیب محفل ہے شریک شورش محفل نہیں
یہ فراغت بزم ہستی میں مجھے حاصل نہیں
اس چمن میں میں سراپا سوز و ساز آرزو
اور تیری زندگانی بے گداز آرزو
توڑ لینا شاخ سے تجھ کو مرا آئیں نہیں
یہ نظر غیر از نگاہ چشم صورت بيں نہیں
آہ یہ دست جفا جو اے گل رنگیں نہیں
کس طرح تجھ کو یہ سمجھاؤں کہ میں گلچیں نہیں
کام مجھ کو دیدہ حکمت کے الجھيڑوں سے کیا
دیدہ بلبل سے میں کرتا ہوں نظارہ تیرا
سو زبانوں پر بھی خاموشی تجھے منظور ہے
راز وہ کیا ہے ترے سینے میں جو مستور ہے
ASLAM O ALIKUM
علم نے مجھ سے کہا عشق ہے ديوانہ پن
عشق نے مجھ سے کہا علم ہے تخمين و ظن
بندہ تخمين و ظن! کرم کتابي نہ بن
عشق سراپا حضور، علم سراپا حجاب!
عشق کي گرمي سے ہے معرکہء کائنات
علم مقام صفات، عشق تماشائے ذات
عشق سکون و ثبات، عشق حيات و ممات
علم ہے پيدا سوال، عشق ہے پنہاں جواب!
عشق کے ہيں معجزات سلطنت و فقر و ديں
عشق کے ادني غلام صاحب تاج و نگيں
عشق مکان و مکيں، عشق زمان و زميں
عشق سراپا يقيں، اور يقيں فتح باب!
شرع محبت ميں ہے عشرت منزل حرام
شورش طوفاں حلال، لذت ساحل حرام
عشق پہ بجلي حلال، عشق پہ حاصل حرام
علم ہے ابن الکتاب، عشق ہے ام الکتاب!
ASALAM O ALIKUM
ترے صوفے ہیں افرنگی ترے قالیں ہیں ایرانی
لہو مجھ کو رلاتی ہے جوانوں کی تن آسانی
امارت کیا شکوہ خسروی بھی ہو تو کیا حاصل
نہ زور حیدری تجھ میں نہ استغنائے سلمانی
نہ ڈھونڈ اس چیز کو تہذیب حاضر کی تجلی میں
کہ پایا میں نے استغنا میں معراج مسلمانی
عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں
نہ ہو نومید نومیدی زوال علم و عرفاں ہے
امید مرد مومن ہے خدا کے راز دانوں میں
نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر
تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں
ASALAM O ALIKUM
ہری ہے شاخِ تمنا ابھی جلی تو نہیں
دبی ہے آگ جگر کی مگر بجھی تو نہیں
جفا کی تیغ سے گردن وفا شعاروں کی
کٹی ہے برسرِ میداں مگر جھکی تو نہیں
ASALAM O ALIKUM
سدا کسے نئیں ایتھے رہنا __ سب دا دُور
ٹھکانا
تن اک پنجرا روح اک پنچھی، پنچھی نے اُڈجانا
ASALAM O ALIKUM
رات پوے تے بے درداں نوں نیند پیاری آوے
درد منداں نوں یاد سجن دی ستیاں آن جگاوے
ASALAM O ALIKUM
آج لگتا ہے بس تماشا تھا
وہ تعلق جو بے تحاشا تھا
ہم اسی بت کے ہاتھوں ٹوٹ گئے
جو تخیل میں خود تراشا تھا
ASALAM O ALIKUM
برے بندے دی صحبت یارو جیویں دکان لوہاراں
کپڑے پانویں کنج کنج بیئے پر چنڑگاں پینڑ ھزاراں
چنگے بندے دی صحبت یارو جیویں دکان عطاراں
سودا پانویں لیئیے نہ لیئیے پر ہلے آونڑ ھزاراں
۲۰ جمادیُ الثانی ولادت با سعادت جگر گوشہ رسولﷲﷺ سیدۃُالنساءِالعالمین جناب سیدہ طیبہ طاہرہ مخدومہ کائنیات زوجہ علیؑ المرتضیٰ شیر خدا والدہ حسنین کریمینؑ جناب سیدہ فاطمتہ الزہرہ سلامُﷲ علیہا تمام مومنین کو مبارک❤️
ASALAM O ALIKUM
kn kn free hi ?
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain