غیروں کی باتیں سن کر چھوڑ رہے ہو مجھے۔۔۔۔
وہ غیر بھی تمہارے نہ نکلے تو کیا کرو گے۔۔۔۔
جس شخص کے پیچھے گنوایا ہے تم نے مجھ کو۔۔۔۔
اس کی تم دوسری محبت نکلے تو کیا کرو گے۔۔۔
🙂🥀
پھر یوں ہوا کہ بات جدائی تک آ گئ۔۔۔۔
خود کو تیرے مزاج میں ڈھالا نہیں گیا۔۔۔۔
تو نے کہا تو تیری تمنا بھی چھوڑ دی۔۔۔۔۔
تیری کسی بھی بات کو ٹالا نہیں گیا۔۔۔۔۔
🙂🥀
ہم کو کچھ اور بھی چہرے تھے میسر اے شخص۔۔۔۔۔۔
ہم نے جلدی میں تجھے چاہ کے غلطی کرلی۔۔۔۔🙂🥀♥️
پتا ہے کبھی کبھی ہم اس انسان سے خود رابطے ختم کر دیتے ہیں۔۔۔۔ جس کے ہم عادی ہو چکے ہوتے ہیں۔۔۔ جسے ہم کسی اور کے ساتھ تصور بھی نہیں کر سکتے۔۔۔۔ ہم اسے کسی اور کے لئے چھوڑ دیتے ہیں۔ پتا ہے ایسا کیوں؟ کیونکہ محبت کتنی ہی شدید کیوں نہ ہو۔ مگر وہ اپنی ذلالت برداشت نہیں کر سکتی۔ کسی سے مسلسل ٹھکراۓ جانے کے بعد۔ کسی سے مسلسل بے قدری کے بعد۔۔۔۔ شاید اس سے پھر محبت تو رہ جاۓ۔ لیکن اس کی چاہت نہیں رہتی۔۔۔۔۔🙂🥀
تم کو وہ لڑکا پسند ہے کہ وہ سگریٹ نہیں پیتا۔۔۔
اب تو میں نے بھی پینی چھوڑ دی دوست۔۔۔
دیکھو تمہاری انا نے کیا کیا، کسی نے محبت کرنی چھوڑ دی دوست۔۔۔
میں نے اظہار عشق کیا کر دیا، تم نے تو قدر کرنی ہی چھوڑ دی دوست۔۔۔
کسی نے گلی سے گزرنا چھوڑ دیا کسی نے کھڑکی کھولنا چھوڑ دی دوست۔۔۔
🙂🥀
یہ اُسکی محبت ہے کہ رکتا ہے تیرے پاس۔۔۔
ورنہ تیری دولت کے سوا کیا ہے تیرے پاس۔۔۔
دریا کے تجاوز کا برا ماننے والے۔۔۔
دریا کا ہی چھوڑا ہوا رقبہ ہے تیرے پاس۔۔۔
اب بھی تجھے لگتا ہے کہ آزاد نہیں تو۔۔۔
ہر رنگ کا ہر طرز کا برقہ ہے تیرے پاس۔۔۔
اک اِدھر میں ہوں کہ گھر والوں سے ناراضگی ہے۔۔۔۔۔
اک اُدھر تو ہے کہ غیروں کا کہا مانتا ہے۔۔۔۔۔
میں تجھے اپنا سمجھ کر ہی تو کچھ کہتا ہوں۔۔۔۔۔
یار تو بھی میری باتوں کا برا مانتا ہے۔۔۔۔۔🙂
وہ پوچھتا ہے، کیا تم جان بھی دے سکتے ہو میرے لیے۔۔۔۔
یار اسے سمجھاؤ مجھے آزمایا تو روۓ گا۔۔۔۔
مجھے ازیت ہی راس آتی ہے۔۔۔۔
سکوں سے میری بنتی نہیں۔۔۔۔
میں نے اظہار عشق کیا کر دیا، آپ نے تو قدر ہی کرنی چھوڑ دی دوست۔
کسی نے گلی سے گزرنا چھوڑ دیا، کسی نے کھڑکی کھولنی چھوڑ دی دوست۔
🙂
تیرے دلائل بجا ہیں لیکن، جہاں پے لہجے خراب ہوں گے۔
وہاں محبت کو موت ہو گی، سارے رشتے خراب ہوں گے۔
تمہارا لہجہ تمہارے منہ پے میں مار سکتا ہوں یار لیکن۔
میں گندے پانی میں پاؤں ماروں، تو اپنے کپڑے خراب ہوں گے۔
اور حسین لڑکی تمہارے دھوکے کسی کی ماں کو رلا رہے ہیں۔
اگر مکافات ہو گیا تو، تمہارے بیٹے خراب ہوں گے۔
🙂
دوسرا عشق تو ممکن نہیں ہے میرے دوست۔
دوسرا شخص بھی پہلے کی جگہ چاہتا ہے۔
مسئلہ کچھ تو ہے اس نسل کا جو بچے بھی۔
جس کو دیکھو وہی سیگریٹ کا نشہ چاہتا ہے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain