کون چاہے گا تمہیں میری طرح؟؟؟
اب کسی سے نہ محبت کرنا۔۔۔
وہ قافلہ کسی اندھے نگر سے آیا تھا۔۔۔
ہر ایک شخص کا تکیہ کلام آنکھیں تھیں۔۔۔
میں نے چاہا تھا زخم بھر جاٸیں ۔۔۔
زخم ہی زخم بھر گٸے مُجھ میں۔۔۔
دیکھا جو تیر کھا کہ کمین گاہ کی طرف۔۔۔
اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گٸی۔۔۔
واقفِ غم، مُتبسم، مُتکلم مگر خاموش۔۔۔
تُم نے دیکھی ہیں کبھی ایسی نرالی آنکھیں؟؟؟
ہم مُقفل حویلیوں کی طرح۔۔۔
منہدم ہو رہے ہیں اندر سے۔۔۔
بخت کے تخت سے یک لخت اُتارا ہُوا شخص۔۔۔
تُم نے دیکھا ہے کبھی جیت کے ہارا ہُوا شخص؟؟؟
پھر یوں ہُوا کہ مقدر سے ہار مانی گٸی۔۔۔
جبین چُوم کے بولا گیا خُدا حافظ۔۔۔
احباب کو رہی میرۓ عیبوں کی جستجو۔۔۔
میں پُر خلوص اُن کے ہُنر تولتا رہا۔۔۔
کوٸی آۓ چلا جاۓ میں خوش رہتی ہوں۔۔۔
اب کسی شخص کی عادت نہیں ہوتی مُجھ کو۔۔۔
وہ چاہتا تھا کہ کاسہ خرید لے میرا۔۔۔
میں اُس کے تاج کی قیمت لگا کے لوٹ آیا۔۔۔
اچھا میں ہاتھ اُٹھاٶں بتاٶں فُلاں فُلاں
یعنی خُدا کو میری طلب تک نہیں پتا؟؟؟
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain