درخت پر اوقات سے زیادہ پھل لگ جاٸیں تو اسکی ڈالیاں ٹوٹنی شروع ہو جاتی ہیں
اور انسان کو اوقات سے زیادہ رشتے مل جاٸیں تو وہ رشتوں کو توڑنا شروع کردیتاہے اور پھر درخت اپنے پھل سے محروم ہوجاتا ہے اور انسان اپنے رشتوں سے
بہت قریب آکر اس نے بتایادور کیسے جاتے ہیں
جس قدر جس کی قدر کی
اس قدر بے قدرہوۓہم
Good morninggg
زندگی جبر مسلسل کی طرح کاٹی ہے
جانے کس جرم کی پاٸی ہے سزا یادنہیں
تیرے خلوص سے شکوہ نہیں خدا کی قسم
میرے خلوص میں شاید کوٸی کمی ہوگی
ملنا تھا اتفاق بچھڑنا نصیب تھا
وہ اتنا دور ہوگیا جتنا قریب تھا
گل چھڑکاٸنگے لحدپے وہ یے امیدتھی
سینے پے پتھر رکھ گٸے وہ مجھ کو دفنانے کے بعد
غیروں پے ہورہی ہیں ہزاروں نوازیشیں افسوس ہم ستم کے بھی قابل نہیں رہے
جہاں انسان دوسروں کو زیادہ وقت اور اہمیت دے وہاں بے قدری ہونا لازمی ہے
یے ہی زندگی مصیپت یے ہی زندگی مسرت
یےہی زندگی حقیقت یے ہی زندگی فسانہ