ہمارے گاوّں کے !!!!!! کالج میں !!!!!! کیا پڑھاتی ہے
وہ خود کو !!!!!! سب سے بڑی !!!!!!! عالمہ بتاتی ہے
عجیب طرح کی !!!!! لڑکی ہے !!!!!!!! یہ محبت بھی
کہ بات سنتی نہیں !!!!!!!!! اور !!!!!!!! بولے جاتی ہے
غلام !!!!!!! جاگ رہے ہیں !!!!!!!!! یہ دیکھنے کے لیے
کہ شاہ زادی !!!!!!! کسے تخت پر !!!!!!!! بٹھاتی ہے
یہ مالِ دنیا !!!!!! تو میری سمجھ میں !!!!!!! آتا ہے
مگر !!!!!!! وہ اتنی محبت !!!!!!!!! کہاں سے لاتی ہے
جو بھولنا ہے !!! تو پھر بھول کر دکھا بھی مجھے
یہ روز !!!!!!! کیا تو مجھے !!!!!! فون پر سناتی ہے
سب لکیروں نے پھیر لی آنکھیں
❤️
ہو گیا ہاتھ ، میرے ہاتھ کے ساتھ
اتنا تو جانتا ہوں کہ اب تیری آرزو
🍁
بیکار کر رہا ہوں ، اگر کر رہا ہوں میں
جون ايلياء
بظاہر سادگی سے مسکـرا کر دیکھنے والو
.......
کوئی کم بخت ، ناواقف ، اگر دیوانہ ہو جائے
اسی لیے تو محبت نہیں ہوئی اُس کـــــو
......
ہمـــــارا دیکھنا اُس نے کبھی نہیـــــں دیکھا
تکتے رہنا بھی ہے افراطِ محبت کی دلیل
.......
پیار کے سینکــــــڑوں اظہار ھوا کرتے ہیں
عشق میں بے تابیاں ہوتی ہیں لیکــــن! اے حسن
........
جس قدر بے چیـــن تم ہو اس قدر کوئی نہ ہو
ہم کو کیا کیا نہ میسر تھا تیرے بعد مگر
.......
دل نے پھر بھی تیری یادوں پہ قناعت کر لی
اب اپنی یاد کی خوشبو بھی ہم سے چھینو گے
........
کتاب دل میں سوکھا گلاب رہنے دو
ﻭﺣﺸﺖ ﭘﺴﻨﺪ ﺷﺨﺺ ﮐﻮ ، ﺧﺪﺷﮧ ﻋﺠﯿﺐ ﺗﻬﺎ
........
ﺁﮨﭧ ﭘﮧ ﭼﯿﺨﺘﺎ ﺗﻬﺎ ، ﮐﮧ ﺩﺳﺘﮏ ﻧﮧ ﺩﮮ ﮐﻮﺋﯽ
کبھی رنگوں سے کھیلو تم
مجھے تصویر کر ڈالو
میں کوئی خواب ہوں شائد،
اسے تعبیر کر ڈالو
میری سوچیں بھٹکتی ہیں
زمانے کی سراۓ میں
کبھی ممکن جو ہو تم سے،
انھیں زنجیر کر ڈالو
ہم کِھلکھِلا کے ہنستے ہیں ، ہر تازہ گھاؤ پر
کُچھ لوگ مُعترِض ہیں، اِسی رکھ رکھاؤ پر
مُمکن نہیں ہے ، عشق کی بازی کو ہار جائیں
دِل جیسی چیز ہم نے_____ لگائی ہے داؤ پر
*عطائے یار بھی کوئ ٹھکراتا ہے بھلا ۔۔۔۔*
........
* تیری طرح تیرا غم بھی سر آنکھوں پر *
*کوئی بے کار توقع تو اس سے ہے ہی نہیں*
........
*کبھی کبھی وہ فقط دیکھ لے، ملے نہ ملے
تمہیں معلوم تھوڑی تھا کہ میرا قحط کیا شئے ہے
.....
کبھی تو بس تمہیں میری فراوانی میسر تھی۔۔۔۔
اُسے میری ضرورت نہیں تو جائے, فی امانِ اللہ
.......
کہ مجھ کو کیا ضرورت ہے اضافی ذمہ داری کی؟
اب تو بکھرا سا پڑا ہے میرے سینے میں
.......
ہائے وه دل کہ تجھے ٹوٹ کے چاہا جس نے
داد تو بنتی ہـے بڑا کام کیا ہے ہم نے
.......
دستبردار ہوئے تو مڑ کر نہ دیکھا اسکو
آ کے مل جا کسی بھی نسبت سے
.....
تجھ سے میرے بہت سے ناطے ہیں
مذاکرات خود سے فضول ہیں صاحب
......
جو دل میں هو وہ کہاں ذات سے نکلتا هے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain