ماں سے بڑھ کر کوئی نام کیا ہوگا
اس نام کا ہم سے احترام کیا ہوگا
جس کے پیروں کے نیچے جنت ہے
اس کے سر کا مقام کیا ہوگا
اگر یوں ہی یہ دل ستاتا رہے گا
تو اک دن مرا جی ہی جاتا رہے گا
میں جاتا ہوں دل کو ترے پاس چھوڑے
مری یاد تجھ کو دلاتا رہے گا
گلی سے تری دل کو لے تو چلا ہوں
میں پہنچوں گا جب تک یہ آتا رہے گا
جفا سے غرض امتحان وفا ہے
تو کہہ کب تلک آزماتا رہے گا
قفس میں کوئی تم سے اے ہم صفیرو
خبر گل کی ہم کو سناتا رہے گا
خفا ہو کے اے دردؔ مر تو چلا تو
کہاں تک غم اپنا چھپاتا رہے گا😭🧡💔
Wo konsi nimaz Hai jis mai 2 azaane Di Jati hai
Wo konsi nimaz Hai Jo azan k bad forun ada ki jaati hai
Jhelum mai zalzly k jatky mehsoos kiye gay jinki 6.4% shidat ahteyar ki gai or gehrai 80km btai gai astagfirullah
جو کچھ گزر رہی ہے __غنیمت ہے ہم نشین
اب زندگی پہ غور کی فرصت نہیں مجھے
France ka capital Kya Hai?
Koi Hai Jo iss sawaal ka answer de ske
کِنارہ کر کے رِشتوں سے، وفاٸیں ھار کے
محبت کی حقیقت کو جو اَب سمجھے، تو کیا سمجھے؟
زندگی میں بہت سے لوگ ملیں گے
مان لو اچھے دوست کم ملیں گے
اعتبار کرنا ذرا سوچ سمجھ کہ
ممکن نہیں کہ ہر جگہ ہم ملیں گے
Kitne zalim log ne post Ty ik cmnt v nai krde
کیسا___؟ مفتوح سا منظر ہے کئ صدیوں سے
مرے قدموں پہ مرا سر ہےکئ صدیوں سے
خوف رہتا ہے نہ سیلاب کہیں لےجائے
میری پلکوں پہ ترا گھر ہے کئ صدیوں سے
اشک آنکھوں سے سلگتے ہوئے سوجاتے ہیں
یہ مری آنکھ جو بنجر ہے کئ صدیوں سے
کون کہتا ہے ملاقات مری آج کی ہے؟
تو مری روح کے اندر ہے کئ صدیوں سے
مجھ پہ ٹوٹی جو سیہ رات بتانے کی نہیں
یعنی یہ گردش حالات بتانے کی نہیں
ہاں مرا حال بھی بالکل ہے تمہارے جیسا
مان لو بات کہ ہر بات بتانے کی نہیں
دل کی رگ رگ میں گھلی جائے حلاوت جس کی
ہائے وہ درد کی سوغات بتانے کی نہیں
دھوپ کے شہر میں میرے بھی کئی دن گزرے
سر پہ برسی تھی جو برسات بتانے کی نہیں
زندگی مست تھی تب اپنی فضاؤں میں مگن
کھیلی تھی وقت نے جو گھات بتانے کی نہیں
میں کہانی کو نئے لفظ و معانی دوں گی
خود پہ گزری ہوئی دن رات بتانے کی نہیں
وقت نے کی تھی رقم اس گھڑی اک عمدہ مثال
زندگی تھی جو ترے ساتھ بتانے کی نہیں
جانے انجانے میں کیا راز ہوئے ہیں افشا
یوں کھلی مجھ پہ مری ذات بتانے کی نہیں
ذکر میں لاؤں تو چھن جانے کا خدشہ ہے سحرؔ
آئی جو شے ہے مرے ہاتھ بتانے کی نہیں
ہم سے ہمکلام ہونا ہے تو ادب آداب سے ہونا
لہجے کی تلخیوں کو ہم منہ پہ مار دیتے ہیں
❣❣
بچھڑ کے تجھ سے اب مجھے جینا ھے
یہ حوصلہ بھی میری جاں مجھے سہنا ھے
کچھ اس پہ سوچنا تھا مشورہ بھی کرنا تھا
معاملے پہ ابھی تبصرہ بھی کرنا تھا
اسے بھی کہنا تھا اپنا خیال رکھنے کو
بچھڑتے وقت مجھے حوصلہ بھی کرنا تھا
کسی کے نام کے دن بھی بچا کے رکھنے تھے
اور ایک زندگی سا سلسلہ بھی کرنا تھا
وہ واقعات بھی دل سے مجھے بھلانے تھے
کہیں کہیں پہ رقم سانحہ بھی کرنا تھا
کہاں پہ آ کے کڑی سلسلے کی ٹوٹ گئی
کسی سے میں نے کہیں رابطہ بھی کرنا تھا
اسی مقام پہ عکس اپنے میں نے دفنائے
جہاں پہ نسب مجھے آئینہ بھی کرنا تھا
ابھی تو بات کا میں کر رہی تھی اندازہ
پہنچ کے تہ میں مجھے فیصلہ بھی کرنا تھا
نکل کے زندگی جیسی کڑی حقیقت سے
مجھے تو تلخ سا اک تجربہ بھی کرنا تھا
سنی ہیں اس کی ابھی تک شکایتیں میں نے
بیان اپنا کوئی مسئلہ بھی کرنا تھا
نکالنا تھی مجھے زندگی بھی مشکل سے
مکمل اب ک
ago
جب ایک خوف سا مرنے کا سر پہ بیٹھ گیا
عجیب سایہ نحوست کا گھر پہ بیٹھ گیا
یہی کہانی تھی بس اپنی بادشاہت کی
فقیر ایک اٹھا ایک در پہ بیٹھ گیا
کہیں تو شہر میں ان بن کسی کے ساتھ ہوئی
جو دنیا چھوڑ کے ساری وہ گھر پہ بیٹھ گیا
تکلفات میں کچھ تو لحاظ باقی تھا
ذرا سی ڈھیل بھی کیا دی وہ سر پہ بیٹھ گیا
کسی کی جھوٹی اڑائی ہوئی سی بات سنی
زمانہ کان لگا کر خبر پہ بیٹھ گیا
سوار ہم ہوئے ایسے ہوا کے کاندھے پر
ہمارا پاؤں بھی جیسے سفر پہ بیٹھ گیا
مجھے راس ہیں تنہائیاں 🌚
تو اپنی وفاؤں کا اچار ڈال🔥
چار دن بھی کوٸی دوسرا نہیں نبھا سکتا
جو کردار باپ پوری زندگی نبھاتا ھے 💔
🔥زمانے کی سازشوں سے فکرمند نھیں ھوں میں👐✌
میری❤ ماں ❤کی دعاءیں👉 مجھے گرنے نھیں دیتیں
ہم سے کیوں ملتے ہیں اداکار کی طرح.
ہم چہرے پڑھ لیتے ہیں اخبار کی طرح
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain