( كُنْ فَيَكُونُ)
وہ جو خدا ہے ناں وہ سب سنبھال لے گا♥️
دعا ہے كہ زندگی کی ہر کامیابی پہ آپ کا نام ہو
آپ کے ہر قدم پر دنیا کا سلام ہو
ہمت سے مشکلوں کا سامنا کرنا
تاکہ وقت بھی آپ کا غلام ہو
ﺳﻤﯿﭧ لے ﻭﮦ ﻣﻨﺎﻓﻊ , ﺟﻮ تیرا ﺑﻨﺘﺎ ہے
ﺍﺩﮬﺮ ﺩﮬﮑﯿﻞ ﺧﺴﺎﺭﮮ، ﺣﺴﺎﺏ رہنے ﺩﮮ
شرافت کے نقابوں میں حیا کے سب تقاضوں میں
مرشد🔥
اگر آنکھیں نہیں پاک تو پردہ فضول ہے🙂💔
ﺍُﻟﺠھﯿﮟ ﮔﮯ ﺍﺑﮭﯽ ﻟﻔﻆ ﻣﻔﮩﻮﻡ ﺳﮯ ﮐﺌﯽ ﺑﺎر
ﺳﺨﻦ ﺷﻨﺎﺱ ﺗﻢ ﺑﮭﯽ ھﻮ ، ﻋﺎﻡ ہم ﺑﻬﯽ ﻧﮩﯿﮟ
میرا عشق منظرِ عام پر ، تیرا حُسن
پردۂ راز میں
یہی فرق روزِ اول سے ھے میرے پیار
میں ، تیرے ناز میں
اپنے ناراض ہونے کی کوئی تو وجہ بتاو🤔☹️
یہ تو ہو نہیں سکتا کہ گلاب خوشبو نہ دے😣🌹
ago
اے میری جانِ غزل کیوں تیری چاھت نہ کروں
سانس رُک جائے اگر تجھ سے محبت نہ کروں
تیرے ہونٹوں پہ تبسم کا یہ ہلکا سا خُمار
جیسے گلشن میں دبے پاؤں چلی آئے بہار
اب جو کانٹے بھی چبھیں تو میں شکایت نہ کروں
اے میری جانِ غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آگئی ھے تیرے در پر میری ترسی ھُوئی آس
میرے نغموں کو ملے گر تیرے ہونٹوں کی مٹھاس
زندگی بھر میں کبھی شکوۂ قسمت نہ کروں
سانس رُک جائے اگر تجھ سے محبت نہ کروں
اے میری جانِ غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قتیل شفائی
خُود کو بھی کبھی محسوس کر لیا کریں
کچھ رونقیں خُود سے بھی ھُوا کرتی ھیں
(◍•ᴗ•◍)
پوچھ اس قطرے سے کہ لذتِ طوفاں کیا ہے
لاکھ طوفانوں سے جو گزرا ہو گہر ہونے تک
ہم نے مانا کہ مقبول دعائیں ہوں گی
ہم کہاں ہوں گے دعاؤں کا اثر ہونے تک
❤️🥀😐
نیت شوق بھر نہ جاۓ کہیں
تو بھی دل سے اتر نہ جاۓ کہیں
نہ بیٹھا کر اداس لوگوں میں
حسن تیرا بکھر نہ جاۓ کہیں
🥀
تمہاری نیت کی آزمائش اس وقت ہوتی ہے
جب تم کسی ایسے انسان کی مدد کرو
جس سے تمہیں کوئی چیز کی امید نہ ہو
🥀😊
انسانیت وہ چیز ہے
جو دشمن کو بھی سہارا دینے پر مجبور کردیتی ہے
اور احساس وہ چیز ہے
جس میں غیروں کا دکھ بھی آپ کو اپنا لگتا ہے
خلوص اور اچھائی صرف الفاظ میں نہیں اپنی نیت
اور فطرت میں بھی پیدا کرو تاکہ لوگوں کے عیب
نہیں ان کی خوبیاں دیکھ پاؤ...!!!❣
زندگی نے دو چیز تو ضرور سکھا دی
اک خود میں خوش رہنا اور دوسری اپنے خدا کے علاوہ کسی پر امید نہ رکھنا
ہماری آنکھ بھی اِک خواب ہی کی نذر ہُوئی
ہمارا دل بھی کسی خواب ہی پَہ وارا گیا..
ہمارے اشکوں سے پہلے کِیا گیا روشن
پھر اُس چراغ کی لَو میں ہمیں اُتارا گیا..💔🍁
کبھی یاد آؤ تو اِس طرح
کہ دل و نظر میں اُتر سکو
کبھی حد سے شوق جنوں بڑھے
تو حواس بن کے بکھر سکو
کبھی کِھل سکو شبِ وصل میں
کبھی خونِ دل میں سنور سکو
سرِ راہگزر جو ملو کبھی
نہ ٹھہر سکو نا گزر سکو
ago
کتنی زلفیں اڑیں کتنے آنچل اڑے چاند کو کیا خبر
کتنی زلفیں اڑیں کتنے آنچل اڑے چاند کو کیا خبر
کتنا ماتم ہوا کتنے آنسو بہے چاند کو کیا خبر
مدتوں اس کی خواہش سے چلتے رہے ہاتھ آتا نہیں
چاہ میں اس کی پیروں میں ہیں آبلے چاند کو کیا خبر
وہ جو نکلا نہیں تو بھٹکتے رہے ہیں مسافر کئی
اور لٹتے رہے ہیں کئی قافلے چاند کو کیا خبر
اس کو دعویٰ بہت میٹھے پن کا وصیؔ چاندنی سے کہو
اس کی کرنوں سے کتنے ہی گھر جل گئے چاند کو کیا خبر
رب نے تجھے نواز ہے احترام کے رشتوں سے🌾
تو ہر روپ میں قابلِ احترام ہے اے بنتِ حوا❤️
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain