یاد تھے یادگار تھے ہم تو وقت کی دھوپ میں تمہارے لیے شجرِ سایہ دار تھے ہم تو ٍ ٍ
خاموش سا ماحول اور بے چین سی کروٹ نہ آنکھ لگ رہی ہے نہ رات کٹ رہی ہے
: رات ڈھل جاتی ہے جب شدتِ ظلمت سے ندیم لوگ اس وقفہِ ماتم کو "سَحَر" کہتے ہیں💔💔
کبھی یادیں,کبھی باتیں,کبھی پچھلی ملاقاتیں. . . . . بہت کچھ یاد آتا ہے تیرے اک یاد آنے سے
: اسے تو کھو دیا اب نجانے کس کو کھونا ہے لکیروں میں جدائی کی علامت اب بھی باقی ہے
نہیں تھا اپنا مزاج ایسا کہ ظرف کھو کہ انا بچاتا. . . . . . وگرنا جواب ایسے دیتا کہ پھر سوال ہی نہ پیدا ہوتے
: *اعتماد ایک چھوٹا سا لفظ ہے جسے پڑھنے میں سیکنڈ 🥀سوچنے میں منٹ ، سمجهنے میں دن🍁 مگر ثابت کرنے میں ساری زندگی لگتی ہے.
: *اعتماد ایک چھوٹا سا لفظ ہے جسے پڑھنے میں سیکنڈ 🥀سوچنے میں منٹ ، سمجهنے میں دن🍁 مگر ثابت کرنے میں ساری زندگی لگتی ہے.
تمہیں کیا چاہیے؟ جو کچھ بھی چاہیے اسے مسکراہٹ کی طاقت سے حاصل کرو نہ کہ تلوار سے۔
وہ چلا گیا مجھے چھوڑ کر میں بدل نہ پایا عادتیں اسے سوچنا اسے چاہنا میرا آج بھی معمول ہے
💞جو بس جاتے ہیں دل میں دھڑکن بن کر🙂💖 💞دل ان سے پھر کبھی بھرا نہی کرتے... 🙂 ❤❤
: میرا عقیدہ، میری عقیدت، میری چاہت، میری محبت ! جو لفظ دیکھو تو ہزار ہیں اور... اگرسمیٹوں تو صرف تم۔❤️
: سہو,توبہ کرو میری شاعری سے. . . . جتنا پڑھتے جاو گے. . . . اتنا مجھ پر مرتے جاو گے
۔۔۔ان دنوں تعلق تھوڑا مضبوط رکھنا۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔سنا ہے دسمبر کے بچھڑے کبھی نہیں ملتے۔۔۔۔۔۔
وہ چلا گیا مجھے چھوڑ کر میں بدل نہ پایا عادتیں اسے سوچنا اسے چاہنا میرا آج بھی معمول ہے
محبت نہیں رہی زمانے میں فراز. . . . اب لوگ عشق نہیں مزاق کرتے ہے
کبھی کافر کبھی مجرم بنا شہر منافق میں سزائے موت لی اس نے یہاں جس نے وفا مانگی
وہ چلا گیا مجھے چھوڑ کر میں بدل نہ پایا عادتیں اسے سوچنا اسے چاہنا میرا آج بھی معمول ہے
محبت نہیں رہی زمانے میں فراز. . . . اب لوگ عشق نہیں مزاق کرتے ہے
کبھی کافر کبھی مجرم بنا شہر منافق میں سزائے موت لی اس نے یہاں جس نے وفا مانگی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain