بے زباں دل کی زبانی کیسے بیاں کروں میں بن تیرے ایک لمحہ کیسے بِتاوں میں میں تیری یادوں میں پل پل رویا تجھ کو پتہ ہی نہیںہر خواب میرا ٹوٹا ہے جب سے تو مجھ سے روٹھا ہے
وقت نے کیوں باندھی ہیں یہ مجبوریاں کیسےمٹاؤں میں یہ دوریاں
تُو تو میری پرچھائی ہے جو نہ هو تو تنہائی ہے بن تیرے میں کیسے جیوں کیسے کہوں تجھسے کیسے کہوں بے زباں دل کی زبانی کیسے بیاں کروں میں بن تیرے ایک لمحہ کیسے بِتاوں میں
کبھی درد ہے تو دوا نہیں، جو دوا ملی تو شفا نہیں...
وہ ظلم کرتے ہے کچھ اس طرح،
جیسے میرا کوئ خدا نہیں...
یا اللہ تعالی سب کو زندگی اور تندرستی عطا فرمانا یا اللہ سب کے ماں باپ کو زندگی تندرستی عطا فرماتا یا اللہ سب کی بہن بیٹیوں کے نصیب اچھے کرنا یا اللہ سب کی مشکلیں دور کرنایا اللہ جو بیمار ہے انہیں شفا عطا فرمانا یااللہ جو بے اولاد ہیں انہے اولاد عطا فرمانا یا اللہ جس کے پاس دولت نہیں اسے دولت عطا فرمانا اور یا اللہ سب کو ہمیشہ خوش رکھنا آمین ثم آمین یا رب العالمین
وصل ہے اور فراق طاری ہے -جو گزاری نہ جا سکی ہم سے -ہم نے وہ زندگی گزاری ہے -بن تمہارے کبھی نہیں آئی -کیا مری نیند بھی تمھاری ہے -اس سے کہیو کہ دل کی گلیوں میں -رات دن تیری انتطاری ہے -ایک مہک سمت دل سے آئی تھی -میں یہ سمجھا تری سواری ہے -خوش رہے تو کہ زندگی اپنی -عمر بھر کی امید واری ہے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے -ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے -لوگ یوں دیکھ کر ہنس دیتے ہیں -تو مجھے بھول گیا ہو جیسے -موت بھی آئی تو اس ناز کے ساتھ -مجھ پہ احسان کیا ہو جیسے -ایسے انجان بنے بیٹھے ہو -تم کو کچھ بھی نہ پتا ہو جیسے -ہچکیاں رات کو آتی ہی رہیں -تو نے پھر یاد کیا ہو جیسے -زندگی بیت رہی ہے دانش -اک بے جرم سزا ہو جیسے
پہلے تو اپنے دل کی رضا جان جائیے -پھر جو نگاہِ یار کہے مان جائیے -پہلے مزاجِ راہ گزر جان جائیے -پھر گردِ راہ جو بھی کہے مان جائیے -کچھ کہہ رہی ہیں آپ کے سینے کی دھڑکنیں -میری سنیں تو دل کا کہا مان جائیے -اک دھوپ سی جمی ہے نگاہوں کے آس پاس -یہ آپ ہیں تو آپ پہ قربان جائیے -شاید حضور سے کوئی نسبت ہمیں بھی ہو -آنکھوں میں جھانک کر ہمیں پہچان جائیے
تم کو چاہا تو خطا کیا ہے بتا دو مجھ کو -دوسرا کوئی تو اپنا سا دکھا دو مجھ کو -دل میں سو شکوۂ غم پوچھنے والا ایسا -کیا کہوں حشر کے دن یہ تو بتا دو مجھ کو -مجھ کو ملتا ہی نہیں مہر و محبت کا نشان -تم نے دیکھا ہو کسی میں تو بتا دو مجھ کو -ہمدموں اُن سے میںکہہ جاؤں گا حالت دل کی -دو گھڑی کے لیئے دیوانہ بنا دو مجھ کو -بیمروت دل بیتاب سے ہو جاتا ہے -شیوۂ خاص تم اپنا ہی سکھا دو مجھ کو -تم بھی راضی ہو تمہاری بھی خوشی ہے کہ نہیں -جیتے جی داغ یہ کہتا ہے مِٹا دو مجھ کو
ہر ایک چہرے پہ دل کو گُمان اس کا تھا -بسا نہ کوئی یہ خالی مکان اس کا تھا -میں بے جہت ہی رہا اور بے مقام سا وہ -ستارہ میرا سمندر نشان اس کا تھا -میں اُس طلسم سے باہر کہاں تلک جاتا -فضا کھلی تھی مگر آسمان اس کا تھا -سلیقہ عشق میں جاں اپنی پیش کرنے کا -جنہیں بھی آیا تھا ان کو ہی دھیان اس کا تھا -پھر اس کے بعد کوئی بات بھی ضروری نہ تھی -مرے خلاف سہی وہ بیان اس کا تھا -ہوا نے اب کے جلائے چراغ رستے میں -کہ میری راہ میں عادل مکان اس کا تھا
ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ۔ ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم-تعبیر ہے جس کی حسرت و غم ۔ اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم-میں حیرت و حسرت کا مارا خاموش کھڑا ہوں ساحل پر-دریائے محبت کہتا ہے آ کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم-اے درد بتا کچھ تو ہی پتہ ۔ اب تک یہ معمہ حل نہ ہوا-ہم میں ہے دل بے تاب نہاں یا آپ دل بےتاب ہیں ہم-لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں، منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک-اے اہل زمانہ قدر کرو نایاب نہ ہوں کمیاب ہیں ہم-مرغان قفس کو پھولوں نے اے شاد یہ کہلا بھیجا ہے-آجاو! جو تم کو آنا ہو ایسے میں ابھی شاداب ہیں ہم
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain