تم کو چاہا تو خطا کیا ہے بتا دو مجھ کو -دوسرا کوئی تو اپنا سا دکھا دو مجھ کو -دل میں سو شکوۂ غم پوچھنے والا ایسا -کیا کہوں حشر کے دن یہ تو بتا دو مجھ کو -مجھ کو ملتا ہی نہیں مہر و محبت کا نشان -تم نے دیکھا ہو کسی میں تو بتا دو مجھ کو -ہمدموں اُن سے میںکہہ جاؤں گا حالت دل کی -دو گھڑی کے لیئے دیوانہ بنا دو مجھ کو -بیمروت دل بیتاب سے ہو جاتا ہے -شیوۂ خاص تم اپنا ہی سکھا دو مجھ کو -تم بھی راضی ہو تمہاری بھی خوشی ہے کہ نہیں -جیتے جی داغ یہ کہتا ہے مِٹا دو مجھ کو
ہر ایک چہرے پہ دل کو گُمان اس کا تھا -بسا نہ کوئی یہ خالی مکان اس کا تھا -میں بے جہت ہی رہا اور بے مقام سا وہ -ستارہ میرا سمندر نشان اس کا تھا -میں اُس طلسم سے باہر کہاں تلک جاتا -فضا کھلی تھی مگر آسمان اس کا تھا -سلیقہ عشق میں جاں اپنی پیش کرنے کا -جنہیں بھی آیا تھا ان کو ہی دھیان اس کا تھا -پھر اس کے بعد کوئی بات بھی ضروری نہ تھی -مرے خلاف سہی وہ بیان اس کا تھا -ہوا نے اب کے جلائے چراغ رستے میں -کہ میری راہ میں عادل مکان اس کا تھا
ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ۔ ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم-تعبیر ہے جس کی حسرت و غم ۔ اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم-میں حیرت و حسرت کا مارا خاموش کھڑا ہوں ساحل پر-دریائے محبت کہتا ہے آ کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم-اے درد بتا کچھ تو ہی پتہ ۔ اب تک یہ معمہ حل نہ ہوا-ہم میں ہے دل بے تاب نہاں یا آپ دل بےتاب ہیں ہم-لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں، منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک-اے اہل زمانہ قدر کرو نایاب نہ ہوں کمیاب ہیں ہم-مرغان قفس کو پھولوں نے اے شاد یہ کہلا بھیجا ہے-آجاو! جو تم کو آنا ہو ایسے میں ابھی شاداب ہیں ہم
تپش اور بڑھ گئی ہے ان چند بوندوں کے بعد
کا لے سیّاہ بادل نے بھی یوں ہی بہلایا مجھے۔۔۔
کیوں نہ چاہتے تمہیں اتنی فرصت سے اے دل
تُو دل کا تمنا تھااور ہم دِل کے مُرید تھے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain