3 گھنٹہ کل والے واقعہ کی وجہ سے.....سجل نے ماہین کے سر پر بم پھوڑا....
کیا......اور تم مجھے اب بتا رہی ہو.....ماہین سجل کی بات سن کر غصہ میں کھڑی ہوگئی....
ماہین اب بیٹھو اور چھوڑو اُس بات کو اب ہائی فائف کے مطالق کوئی بات نہیں کرو گی....سجل نے خوف سے کہا....
ایسے کیسے وہ لوگ تمہیں بند کر سکتے ہیں میں انہیں چھوڑوں گی نہیں.....ماہین ہائی فائف گروپ کی طرف قدم بڑاتی ہوئے بولی.......اس بات سے انجان کے اس کے بڑتے قدم کسی طوفان کو دعوت دے رہے ہیں اور اس طوفان سے اس کی آگے کی زندگی لپیٹ میں آئے گی....
یار حیدر کل کا سین مس کردیا تُو نے....باسل نے حیدر کو افسوس سے دیکھا....
اچھا اچھا ٹھیک ہے میں نہیں تھا تو کیا ہوا تم لوگوں نے تو انجوئے کیا نہ....حیدر نے سب کی طرف دیکھتے ہوئے کہا اور سب نے ہاں میں گردن ہلائی اور زور دار قہقہ کینٹین میں گونجہ....
___________________________
سجل تم نے اچھا نہیں کیا تھا کل بغیر بتائے گھر چلی گئی.....ماہین نے سجل کو دیکھتے ہوئے خفی سے بولا....
یار میں گھر نہیں گئی تھی تم پہلے چلی گئی تھی میں یونی میں ہی تھی.....سجل نے نظریں جکھا کر بولی....
جھوٹ میں نے تمہیں سب جگہ دیکھا تم کہیں یں تھی یہ تم اتنی اپ سیٹ کیوں لگ رہی ہو کوئی بات ہے کیا بتاو مجھے.....ماہین بغور سجل کو دیکھتے ہو بولی...
ماہین میں یہی تھی مجھے ہائی فائف نے بیسٹ منٹ کی کلاس میں بند کردیا
ماہین اور سجل کی کوئی بات نہیں ہوئی تھی لیکن ہاں ماہین نے یہ میسج سجل کو ضرور کیا تھا کہ وہ کل خودُ یونی جائے گی اور تم خودُ آنا جس طرح آج آئے تھی سجل نے جب میسج پڑھا تو کوئی جواب نہیں دیر وہ کل اُسے فیس ٹو فیس ساری بات بتانا چاہتی تھی اس لیئے کل کا انتظار کیا...
___________________________
رات کا آخری پہر تھا وہ یونی کے اندر کا صیح طرح سے جاہزہ لے رہا تھا پھر دبے دقموں پرنسپل کے روم میں داخل ہوا اور چھوٹی سی چپِ پرنسپل کی ٹیبل کے نیچے لگادی اور واپس دبے قدموں سے نکل گیا....
___________________________
یار کل تو مزہ ہی آگیا تھا تم نے اُس سجل کا منہ دیکھا تھا خوف کے مارے کیسا ہورہا تھا اس وقت ہائی فائف یونی کی کینٹین میں بیٹھے ہوئے کل کی کاروائی حیدر کو بتارہے تھے....
فیصل ارف فیصو ایک خوبورو نوجوان میں سے ایک ہے اس کی خوبصورتی پر لڑکیاں مرتی ہیں وہ ایک جرم کی دنیا کا سب سے بڑھا بادشاہ ہے ہر کوئی اس کے نام سے ڈرتا ہے اور اُس کو یہ ہی پسند ہیں سب اُس سے ڈرے اُس کے آگے جکھے اُسے دنیا میں مطلب تھا تو بس پیسہ پر اور اُس کو اپنی خوبصورتی پر غرور ہے کوئی بھی اس کو دیکھ کر یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ ایک گینگ سٹر ہے ہر غلط کام میں اس کا ہاتھ ہوتا ہیں ڈرگز اسمگلر وغیرہ ایک انُا پرست انسان ہے کسی کی زندگی سے کوئی سروگار نہیں اپنے آپ میں جیتا انسان کسے کو مارنا اس کے لیئے مکھی مارنے کے برابر ہوتا ہے اپنی خوش کے لیئے کچھ بھی کر گزرنے کو تیار لیکن وقت ایک جیسا نہیں ہوتا.....
Army novel
ہیلو اسلام و علیکم کرنل عمران....
وعلیکم اسلام میجر!کیا رپوٹ ہے کیس کی....کرنل نے سنجدے لہجہ میں پوچھا....
کرنل کام جاری ہیں ابھی تو امید ہے جلد خوش خبری ملے...میجر نے امید بھرے لہجہ میں کہا...
ٹھیک ہے میجر ہمیں تم پر پورا بھروسہ ہے....کرنل نے بھروسے سے بھر پور لہجہ میں بولا...
جی کرنل میں اب تک کی رپوٹ سینڈ کرتا ہو خدا حافظ.....
___________________________
فیصو صاحب وہ مال اڈے پر پھوچھ گیا ہے.....نوکر نے فیصو کے آگے سر جکھا کر جواب دیا....
گڈ اچھا ہوا وقت پر کام ہوگا ورنہ اکرم کی آج آخری رات ہوتی جاؤ تم اب....فیصو نے خوشی سے کہا
چائے کچھ بھی ہوجائے ابھی سوچھ ہی رہی تھی کہ دروازہ کھلا اور ہائی فائف کے وہ چاروں اندر داخل ہوئے اور حرم بولی....
اب تمہیں سزہ ختم امید ہے دوبارہ ایسا نہیں ہوگا جو تم نے صبح کیا تھا....
ہاں اب کبھی ایسا نہیں ہوگا....سجل فوری بولی....
گڈ اچھا ہے اب جاؤ....حرم نے احسان کرنے والے انداز میں بولا...
سجل تیزی سے باہر نکلی اور پیچھے انِ لوگوں کا زور دار قہقہ سنائے دیا....
یار یہ سجل کہا رہے گئی گھر جانے میں دیر ہورہی ہے ہر جگہ دیکھ لیا کہیں گھر تو نہیں چلی گئی خودُ ہاں یہ ہی ہوا ہوگا چھوٹی چھوٹی باتوں پر تو منہ بن جاتے ہیں اُس کے کل میں بھی خودُ آؤں گئی یونی اور بات بھی نہیں کروں گئی مطلب انسان کو جانا ہی تھا تو بتا دیتی میں نے کون سہ روکا تھا اُسے اس ہی وجہ سے وہ لائبریری نہیں آئے....ماہین نے اپنے دماغ سے سوچتے ہوئے بیگ اٹھایا اور گھر کہ لیئے نکل گئی...
___________________________
سجل نے دروارہ بہت بار پیٹا لیکن کوئی بھی دروازہ نہیں کھول رہا تھا کیونکہ سب کو اپنی جان پیاری تھا اب 3 گھنٹے گزر چگے تھا اب بھوک اور پیاس کی شدت محسوس ہورہی تھی اور اُس وقت کو کوس رہی تھی جب اُس نے ہائی فائف سے پنگا لیا اور اب سوچ لیا تھا کسی بھی کام میں ہائی فائف سے کبھی پنگہ نہیں لے گی
ہاں چلو سب چلے....حرم نے فورن کہا اور سجل کا خوف زدہ چہرہ کھل اٹھُا اور فورن بولی....ہاں چلو....
او ہیلو تم کہا اس کلاس سے صرف ہم جائے گے تم تو ادھر ہی رہوگئی تم نے ہائی فائف کے کام میں ہاتھ ڈالا تھا نہ اب رہو یہاں اپنی سزہ پوری کرو یہ کہتے ہی وہ لوگ جلدی سے باہر نکل گئے اور باہر سے دروازہ بند کردیا....
سجل کو اب اپنے دبنگ پن پر غصہ آرہا تھا اور سوچھ رہی تھی کہ باہر کیسے نکلے گی کیونکہ بیسٹ منٹ میں زیادہ لوگ نہیں ہوتے....
اگر کسی نے یہ دروازہ کھولا تو وہ ہم لوگوں سے نہیں بچہ گا سمجھے.....باسل نے سب اسٹوٹنٹ کو دیکھتے ہوئے کہا اور وہاں سے سب چل دیئے....
ارے ابھی تو بتایا "ہائی فائف"ہیں ہم یہ باسل یہ رضا یہ ایمن اور میں حرم اور ایک ممبر ابھی تک نہیں آیا شاید آج نہ آئے یہ تمہاری خوش نصیبی ہے کہ وہ نہیں آیا ورنہ کیا ہوتا تم نے ہائی فائف کے کام میں ٹانگ آڑئی ہیں اور ہائی فائف کسی سے نہیں ڈرتا یہ بھی تم یاد رکھو گی آج کے دن کے بعد.....حرم نے دہشت زدہ نظروں سے دیکھتے ہوئے بولا....
دیکھوں سوری دوبار ایسا نہیں ہوگا....سجل کا صبح والا دبنگ پن اب ہوا ہوگیا تھا....
ہاں واقعی دوبارہ ایسا ہوگا بھی نہیں.....باسل نے دیکھتے ہوئے بولا حرم اور ایمن سجل کے خوف زدہ چہرہ دیکھ کر خوش ہورہی تھا رضا اپنی پہلی محبت فرائز کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے فلم کی طرح انجوئے کر رہا تھا اور.....
حرم اب چلتے ہے یار.......باسل نے حرم کو دیکھتے ہوئے کہا....
ویلکم جونیئر ہائی فائف کی طرف سے ویلکم ہو اوہ سوری اس وقت ہم چار ہیں وہ کیا ہیں نہ ہمارے ایک ممبر کے پاس اتنا فالتو وقت نہیں ہوتا خیر ہم تو خودُ کسی بکرے کو دیکھ رہے تھے لیکن تم خودُ چل کر ہمارے پاس آئی واہ یار آج کا دن تو بہت اچھا ہے....سامنے کھڑے چار لوگوں میں سے ایک نے کہا اور یہ کوئی اور نہیں بلکہ "ایمن عابد" ہے بولنا شروع ہوجائے تو روکنا مشکل لگتا ہے....
ایمن چوپ تو ہو ہمیں بھی بولنے دو یار تم شروع ہو تو رکنے کا نام نہیں لیتی....رضا شاہ نے کوفت سے بولا....
انِ سب کو چھوڑو یہ بتاؤ تم سجل ہونا پتہ ہیں ہم تم سے بہت ڈرتے ہیں جب تم نے اسُ لڑکے کو بولا تھا نہ کہ کوئی بھی پوچھے تو بولنا سجل نام ہیں.....باسل نے ڈرنے کی ادکاری کی....
دیکھ تم لوگ کون ہو...سجل کو اب خوف محسوس ہورہا تھا....
سنوُ آپ سجل ہونا... سجل کتاب پڑ رہی تھی جب ایک لڑکی سجل کے سامنے آکر بولی
ہاں میں ہو سجل.....واہ سجل تُو اتنی مشہور ہوگئی ہیں سجل نے فخریہ انداز میں کہا..
وہ آپ کو بیسٹ منٹ کی کلاس میں آپ کی دوست بلا رہی ہیں اُن کے پیر میں موچ آگئی ہے.....لڑکی نے سجل کو خبر دی..
کیا کہاں ہے وہ.....سجل گھبرا کے فوری بیسٹ منٹ میں گئی
سجل کلاس کے اندر داخل ہو ہی تھی کے پیچھے سے دروازہ لوک ہونے کی آواز آئی اور ساتھ ساتھ کچھ لوگوں کے قدموں کی آواز بھی.....کون ہیں.... سجل نے اندھرے میں نظر گھموئی لیکن کچھ دیکھ نہ سکا.....اور ایک دم لائٹ کھلی اور کلاس میں روشنی ہوئی ایکدم آنکھیں بند کر کے کھولی تو سامنے دیکھ کر مامعلہ کچھ کچھ سمجھ آیا اور سجل کے اندر خوف نے جگہ لے لی...
دیکھا ماہین اُس مامعلے کو کتنی دیر ہوگئی لیکن کچھ نہیں کیا "ہائی فائف"نے تم تو ایسے ہی ڈر رہی تھی بلکے مجھے لگتا ہے ہائی فائف مجھ سے ڈر گیا ہے....سجل نے فخریہ انداز میں کہا آنے والے وقت کے بارے میں سوچھے بغیر...
ہاں سجل صیح کہہ رہی ہو فالتو میں ڈر گئے تھے ہم اگر انِ لوگوں کی اتنی ہی دہشت ہوتی تو ابھی تک چپ نہیں ہوتے....ماہین نے سوچھتے ہوئے کہا...اچھا چھوڑو سجل آؤں لائبریری میں چلتے ہے مجھے کچھ نوٹس بنانے ہیں...
نہیں ماہین تم جاؤ میں ادھر ہی ٹھیک ہو.....
ٹھیک ہے بھئی....
کوشش نہیں مجھے رات تک سارا مال چاہیئے اور پولیس والوں کو پیسے دیکر منہ بند کرو یا کام تمام کروں رات تک سارا مال چاہیئے "فیصل ارف فیصو" نام ہے میرا جانتے ہونا اگر رات تک سارا مال نہیں پھوچھا تو آج تیری آخری رات ہوگی!...
کچھ دیر پہلے والا سکون اب ختم ہوچکا تھا وہ تھوڑی دیر پہلے والا خوبصورت چہرہ اب غصہ سے لال ہورہا تھا...
اسٹوٹنٹ نے بتا کر وہاں سے جانے میں خیر جانی کیونکہ ابھی کی خاموشی کسی طوفان سے پہلے کی خاموشی معلوم ہوتو ہے اور اب ماہین اور سجل کو خوف محسوس ہورہا تھا...
___________________________
کالی شلوار قمیز میں ملبوس شیشہ کے سامنے کھڑا تھا جو اسِ کی خوبصورتی کو چاند چاند لگا رہا تھا گوری رنگت ہلکی شیو اس کی شخصیت کو نکھار رہی تھی موبائل پر مطلوبہ نمبر ملا کر فون کان سے لگایا دوسری طرف سے فوری کال رسیف ہوئی اور آواز ابھری....
سلام صاحب...
مال کا کیا بنا....اس طرف سے سلام کے جواب میں دوٹوک سوال کیا گیا...
صاحب کوشش ہیں رات تک مال اٹے پر پھوچھ جائے ہائے وے پر پولیس نافس ہے...دوسری طرف سے جواب آیا...
ایک سزہ کے طور پر اگر انِ کے ساتھ بٹھادیا جائے تو وہ سب سے بڑی سزہ ہوگی.
اور آپ نے 1 تو بتایا ہی نہیں...ماہین اور سجل ایک ساتھ بولی...
1 کا جتنا میں بتا سکتا ہو اتنا بتادیتا ہو کیونکہ مجھے اپنی جان پیاری ہے....
1)حیدر
حیدر ہائی فائف کے لیڈر ہیں اور اپنے نام کی طرح روعب دار پرسن ہے اوپر سے خوبصورت اور وجاہت کے ایسے مالک ہیں کہ اگر کوئی بھی ایک بار دیکھ لے تو دیکھتا ہی جائے لڑکیاں جو انِ کے آگے پیچھے ہوتی ہیں انِ سے انِ کو سخت نفرت ہوتی ہے حیدر گروپ کی جان ہے اور گروپ میں انِ کی جان ہے غصہ سے انِ کے سب کی جان جاتو ہے اور یہ انِ کی شخصیت پر سوٹ بھی کرتا ہیں حیدر کی دہشت سے سب ہوتا ہے یہاں.
اور بس باکی آپ لوگوں کو پتہ چل جائے گا جو آپ لوگوں نے ابھی کیا ہے
سنو ہمیں زرا ہائی فائف کے بارے گروپ کے بارے میں بتانا.....سجل نے اسٹوٹنٹ سے پوچھا....
ہائی فائف گروپ پانچ لوگوں پر مشتمل ہیں...
2)باسل علی
امیر علی خان کا چراغ خوبصورت میں اپنی مسال آپ ہے انِ کا مشغلہ ہے مزاق کرنا,مزاق بنانا,مزاق اڑانا اور فالتو کی باتیں کرنا اور ریگنگ کرنے والوں میں سب سے آگئے ہوتے ہیں...
3)رضا شاہ
یہ بھی خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ تھوڑی مصومیت بھی ہیں اپنے اندر تھوڑا حساس رکھتے ہیں لیکن ریگنگ میں یہ بھی ساتھ ہوتے ہیں انِ کا پہلا پیار کھانا ہے...
4)حرم علی
باسل علی کی بہن دونوں ایک جیسے ہیں ہر آدت میں مزاق کرنا بنانا لیکن ریگنگ کی زیادہ تر پلینز یہ دونوں بہن بھائی دیتے ہیں.
5)ایمن عابد
یہ خوبصورت لڑکیوں میں سے ہیں اور جب بولنا شروع ہوجائے تو کوئی روک نہیں سکتا
سجل رک جاؤ دیکھوں اس مسلئہ میں ہم نہ پھس جائے....ماہین نے سجل کو سمجھایا لیکن سجل کو تو دبنگ بننا تھا بغیر سوچھے سمجھے قدم بڑھتی رہی اور سجل کے پیچھے پیچھے ماہین...
سنو لڑکے تمہاری سزہ ختم ہوئی جاؤ سمرن جے لے اپنی زندگی....سجل نے روعب سے کہا...
کیا کیا ہوگیا لڑکی اگر ہائی فائف کو پتہ چل گیا نہ تو آپ لوگوں کے ساتھ اچھا نہیں ہوگا....وہ لڑکا حیران ہوتے ہوئے بولا...
میں نے بولا نہ جاؤ اور کوئی پوچھے تو میرا نام لے لینا بیشک....سجل نے دبنک بنتے ہوئے کہا...اور ماہین آگے کا سوچ کر پریشان ہورہی تھی....
وہ لڑکا خوشی خوشی وہاں سے چلا گیا لیکن سجل اور ماہین جس مصیبت میں پھس گئی تھی وہ نہیں جانتی تھی....
یہ ہائی فائف کون کون ہیں....ماہین اور سجل ایک ساتھ بولے....
ہائی فائف اس گروپ جو ملک کے امیر ترین فیملی میں سے ہیں اور یہ ہائی فائف گروپ انِ لوگوں کا بچپن کا گروپ ہے اور جو رگینگ وغیرہ کرتے ہے اور انِ لوگوں کو اِن کاموں میں بہت مزہ آتا ہے انِ لوگوں کی دہشت ایسی ہے کہ آگے سے کوئی آواز نہیں اٹھا سکتا ہے اور اگر کوئی آواز اٹھاٹا ہے تو وہ اس یونی سے تو نکلتا ہے ہی اوپر سے یہ لوگ جو انِ کا حال کرتے ہیں توبہ توبہ.....اسٹوٹنٹ نے خوف زدہ ہوکر بتایا.....
جو بھی ہو اچھا رکو.....سجل نے اس لڑکے کے پاس جانے کے لیئے قدم بڑھئے....
Army Novel
ماہین وہ دیکھوں ادُھر وہ لڑکا ایک پیر پر کھڑا ہے.....سجل نے کوری ڈور میں دیکھتے ہوئے کہا...
ارے ہاں سجل اس کو کیا ہوا ایسے کیوں کھڑا ہے اور لوگو کچھ کر بھی نہیں رہے.....ماہین نے سب کو دیکھتے ہوئے کہا....
آؤ ادھر ان لوگوں سے پوچھتے ہیں آخر بات کیا ہے.....ماہین نے سجل سے کہہ کر قدم بڑئے...
سنو اس لڑکے کو کیا ہوا ایسے کیوں کھڑا ہے اور کوئی کچھ بول کیوں نہیں رہا.....ماہین نے آس پاس کھڑے اسٹوٹنٹ سے پرچھا....
ششش.......کیا کر رہی ہو لڑکی اُس طرف مت دیکھوں سمجھوں تم نے کچھ دیکھا ہی نہیں اسٹوٹنٹ نے قہستہ آواز میں کہا....
کیوں کیا ہوا میں دیکھ رہی ہو وہ کتنی تکلیف میں لگ رہا ہے.....سجل نے ادُھر دیکھتے ہوئے کہا....
اس لڑکے کو "ہائی فائف high five" نے سزہ دی ہے....اسٹوٹنٹ نے آہستہ آواز میں بتایا...
ماہین اور سجل کالج کے زمانے سے دوست ہے ارے نہیں دوست کہا بہن ہی سمجھلے مائین گھر کی اکلوتی اولاد زمان اور فاطمہ کی فاطمہ بیگم کا انتقال 3 سال پہلے ہی ہوا تھا زمان صاحب نے مائین کو بہت سمبالا اور پھر کالج میں مائین اور سجل کی دوستی ہوئی مائین شوخ اور چنچل لڑکی کے ساتھ ساتھ بہت خوبصورت بھی گوری رنگت لمبے بال پنک لپس اپر سے قاتل بڑی اور گہری آنکھیں اس کی شخصیت میں اور نکھار ڈالتی ہے زمان صاحب کا اپنا کاروبار تھا اتنا بڑا نہیں تھا لیکن اچھے سے گزارا ہوجاتا تھا سجل بھی ماہین کے گھر کے قریب ہی گھر شفٹ کرلیا تھا سجل اور ماہین نے ایک ہی یونی میں داخلہ لیا تھا اور آج ان لوگوں کا پہلا دن تھا یونی میں ویسے تو یونی کو شروع ہوئے ایک ہفتہ ہوگیا تھا لیکن یہ دونوں آج پہلے دن یونی جارہی تھی....
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain