Damadam.pk
Mister_Kash's posts | Damadam

Mister_Kash's posts:

Mister_Kash
 

جب دیکھتے ہیں اجڑی ہوئی قبر سیدہ س
لگتا ہے جیسے دھوپ میں بیٹھی ہیں فاطمہ س🥀😭

Mister_Kash
 

کیا آپکوں معلوم ہے آج ۸ شوال کو آل سعود کی حاکم محمد بن عبد الوہاب نے قبور آئمہ علیہم السلام اور صحابۂ رسول ﷺ کی قبروں کو بلڈوزرس اور کرین کے ذریعے سے مسمار کروایہ تھا ان تمام قبور پر پہلے عالی شان مزارات قائم تھے۔
*لعنت بر دشمنان اہلبیت عہ رسول ص*

Mister_Kash
 

۔
محبت غیر فرقہ کی ،میں اک لڑکی سے کر بیٹھا۔
اُسی عرصے سے میں سوچو، نہ جانے کیا میں کر بیٹھا۔
اجازت لی جو ملّاں سے، نکاح اُس غیر فرقہ سے۔
بڑے غصے میں بولے وہ، کہ کافر کیا توں کر بیٹھا۔
یہ کس کی کارستانی ہے، یاں ملاں کی شیطانی ہے۔
اسی سوچو میں، میں یاروں، کہ اپنا سر پکڑ بیٹھا۔
عقد جس سے نہیں جائز ۔قرآن نے کر دیا واضح ۔
یہ ملّاں کیوں تفرقہ کی رسی کو یوں پکڑ بیٹھا۔۔
خدا کو ماننے والے بھی ۔نہ اب اک ہو سکے قبلہ۔
یہ ملّاں اپنی دینی میں، یہ کیسا بغض بھر بیٹھا۔۔
.

Mister_Kash
 

اس قدر پاکیزہ محبت کی ہے تم سے
سر اٹھا کے بھی دیکھا تو صرف پاوں تک♥️

Mister_Kash
 

یا علیؑ کہتی ہے دنیا مجھے نوکر تیرا
اب مجھے دولت دنیا کی تمنا ہی نہین

These are those weapons boys which increase love between you and you're mother
#happymothersday
M  : These are those weapons boys which increase love between you and you're - 
Al Quds
M  : Al Quds - 
Mister_Kash
 

اسلام وعیلکم ورحمتہ اللہ وبرکتہ

ملاحضہ کریں اسکین بیچ صیح بخاری
M  : ملاحضہ کریں اسکین بیچ صیح بخاری - 
Mister_Kash
 

اس حدیث کو صحیح کے عنوان سے صحیحین میں درج گیا لیکن عقل سلیم رکھنے والے انسان کے ذہین میں اس کے بارے میں مدرجہ ذیل سوال پیدا ہوتے ہیں۔
» آیا خدا کا حضرت موسیؑ کو تمام لوگوں کے درمیان عریاں کردینا حتی کہ شرمگاہ بھی عیاں ہوجائے صحیح ہے ؟ کیا یہ مضحکہ خیزدرامہ ایک رسول کی شخصیت کی توہین نہیں۔
» اگر مان لیا جائے کہ موسیؑ کا لباس پتھر لے کر بھاگ گیا تو کیا یہ لباس لے کر بھاگنا امرخدا کی بناہ پر نا تھا؟؟ اور جب حکم خدا کی بناہ پر تھا تو موسیؑ کو غصہ و غصب دکھانے کی کیا ضرورت تھی ؟؟
» اگر پتھر لباس کے چلا گیا تھا تو جناب موسیؑ کو مجمع کے درمیان عریاں حالت میں آنے کی کیا ضرورت تھی ؟ کیا شرع و عقل اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ بجائے کسی گوشہ و کنارے میں چھپنے کے ننگے ننگے (معاذﷲ) پبلک میں اپنی زیارت کروانے تشریف لے آئیں۔

Mister_Kash
 

حضرت موسیؑ کا برہنہ حالت میں پتھر کے بپیچھے دوڑنا !!
ابوہریرہ سے منقول ہے انحضرت ﷺ نے فرمایا موسیؑ ایک روز تنہا نہانے کے غرض سے ایک دریا پر پہنچے اور اپنے لباس کو اتار کر ایک پتھر پر رکھ دیا اور مشغول غسل ہوگئے جب غسل سے فارغ ہوگئے، تو چاہا کہ لباس کو پہنیں لیکن کیا دیکھا کہ پتھر جناب موسی کے لباس کو لے بھاگا اب کیا تھا حضرت موسیٰ عصا لے کر اس پتھر کے پیچھے پیچھے بھاگنے لگے، بالاؔخر پتھر بنی اسرائیل کے ایک جھرمٹ میں جاپہنچا، ادھر سے موسیٰؑ بھی اس پہنچ گئے، اسطرح وہاں پر موجود تمام بنی اسرائیل نے آپ کی عریانی حالت میں ذیارت کی اور سمجھا موسیؑ بے عیب اور بے نقص ہیں۔
حوالہ:
صحیح بخاری جلد ۱، کتاب غسل باب ۲۰ حدیث ۲۷۴ / صحیح بخاری جلد ۴ کتاب التفسیر باب ۳۸۳ حدیث ۴۵۲۱

ملاحضہ کریں
M  : ملاحضہ کریں - 
ملاحضہ کریں
M  : ملاحضہ کریں - 
Mister_Kash
 

اس واقعہ کو اہل سنت کے مشہور مؤلف ابن قتیبہ نے نقل کیا ہے۔
ابن قتیبہ نے عمار یاسر اور محمد بن ابی بکر سے عشری کی جو گفتگو ہوئی اس کو عشری نے منبر جاکر جو کوفہ والوں کو گمراہ کن خطبہ دیا،
بہر حال ابو موسی اشعری کا مختصر تعارف یہ ہے کہ موصوف عبداللہ ابن عمر کو حضرت علیہ علیہ سے زیادہ مستحق خلافت سمجھتے تھے۔ (الامامۃ والسیاسۃ، نذول علی بن ابی طالب الکوفۃ وخطبہ ابی موسی اشعری جلد ۱ ص ۸۴، ۸۵)

Mister_Kash
 

ایک دفعہ حضرت امیرالمومنین علیہ کسی جنگ کے لئے تشریف لے جارہے تھے جب کوفہ کے نزدیک پہنچے تو عمار یاسر اور محمد بن ابی بکر کو کوفہ بھیجا تاکہ کوفہ والوں سے نصرت حاصل کریں ان دنوں ابوموسی اشعری کوفہ کے گورنر تھے اور انھوں نے حضرت عثمان کے زمانہ سے اس عہدے کو اپنے لئے محفوظ کررکھا تھا چناچہ کوفہ میں جب یہ خبر پہنچی تو کچھ معروف افراد اشعری کے پاس گئے کہ اس بارے میں آپ کا نظریہ معلوم کریں، چناچہ آپ نے کہا کہ آکرت چاہتے ہو تو گھروں میں بیٹھوں رہوں اور جنگ کے لئے خارج نا ہوں اگر راہآتش اور عذاب الہی کی تلاش ہے تو اس کے ساتھ چلے جاؤ جو تمہیں جنگ کی طرف دے رہا ہے۔

Mister_Kash
 

اسناد اور صحیحین کی راویوں پر ایک نظر:
ابوموسی اشعری
صیحیحین کے راویوں میں آپ کا نام بھی سرفہرست ہے، ابوموسی اشعری وہی ہیں جنہوں نے معاویہ اور حضرت علی علیہ کے درمیان حکَم بنکر فیصلہ دیا کہ علی علیہ کو معزول کرتا ہوں۔ (الامامۃ والسیاسۃ جلد ۱)
صیح بخاری میں آپ سے ستاون (۵۷) حدیثیں منقول ہیں۔
ابوموسی اشعری کا حضرت علی علیہ کے کڑ دشمنوں میں شمار ہوتا ہے، کیونکہ یہی وہ شخص ہے جس نے عالم اسلام میں درناک اور کمر شکن حوادث کی سلسلہ جنبانی کی، یہاں تک کہ حضرت علی علیہ اسے اس قدر ناپسند کرتے تھے کہ آپ اس پر نماز میں نفرین کرتے تھے۔ (شرع نھج البلاغہ ابی الحدید جلد ۴، خطبہ ۵۶، فصل فی ذکرالاحدیث الموضوعات فی دم علی صفحہ ۷۹)

Mister_Kash
 

اس حدیث کا خلاصہ یہ ہے کہ ایک مرتبہ ابوہریرہ نے ایک حدیث رسول صلہ کی نسبت دی کر نقل کی تو چونکہ اس حدیث کا آخری جملہ عجیب و غریب اور قابل قبول نا تھا، لہذا لوگوں نے تعجب کرتے ہوئے ابوہریرہ سے پوچھا: کیا یہ بھی کلام رسول صلہ ہے؟ چونکہ ابوہریرہ سمجھ گئے تھے، اگر میں نے اس جملہ کی نسبت رسول پاک صلہ کی طرف دے تو میں پکڑا جاؤ گا لہذا مجبوراً حقیقت سے پردہ اٹھانا پڑا اور فرمایا: حدیث کا یہ ٹکڑا میں نے اپنی تھیلی سے اضافہ کیا ہے۔ (صیح بخاری جلد ۷، کتاب النفقات، باب "۱" حدیث ۵۰۴۰)

Mister_Kash
 

بہرحال موصوف کے حالات زندگی اور آپ کی اجتماعی و مزہبی شخصیت اور معاویہ کی ترتیب کردہ حدیث سازی کی انجمن میں آپ کا رکن رکین ہونے کے بارے میں کافی تعداد میں کتابیں تالیف کی گئیں ہیں۔
"آپ پر اپنے ذمانہ میں بھی کذب کا الزام تھا اور حدیث جعل کرنے میں بڑی مہارت رکھتے تھے اور کبھی کبھی خود اس الزام اور شہرت کئ مخالفت کرتے تھے۔
ابوہریرہ کی تھیلی
جب آپ کا جھوٹ کھلے ہاتھوں پکڑا جاتا تو بہانا یہ کردیتے کہ یہ حدیث کا ٹکڑا میرا کلام ہے، مثلا امام بخاری کی ایک حدیث ابوہریرہ سے نقل کرتے ہیں جس کا آخری جملہ یہ ہے:

Mister_Kash
 

ابوہریرہ اس بات میں شہرت عامہ رکھتے تھے کہ آپ کثرت سے حدیثیں نقل کرتے ہیں، بلکہ اس بارے میں آپ کا پہلا نمبر شمار ہوتا ہے، چناچہ آپ کا کثرت سے حدیثیں کرنا اس بات سے ثابت ہوجاتا ہے کہ اگر ہم خلفائے ثلاثہ کی حدیثوں کا ابوہریرہ کی حدیثوں کے ساتھ موازنہ کریں تو خلفاہ کی زبان مبارک سے اتنی تعداد میں احادیث مروی نہیں جتنی حدیثیں ابوہریرہ سے مروی ہیں، کیونکہ اہل سنت نے اپنی صحاح و مسانید میں خلفائے اربعہ سے کل چودہ سو گیارہ (۱۴۱۱) حدیثیں نقل کی ہیں، جو ابوہریرہ کی حدیثوں کے مقابلہ میں ستائیس فیصدی کم ہے، حالانکہ خلفائے اربعہ کا انحضرت کے ساتھ رہنا ابوہریرہ سے کہیں زیادہ ہے۔

Mister_Kash
 
- mita diya gya -