تم جنت میں حوروں کی ملکہ ہوگی،
گلوں میں لپٹی ہوئی کوئی فِکار سی ہوگی،
ہر اک نور تم سے روشن ہوگا،
تمہارا وجود فقط اظہار سی ہوگی...
شبستانِ خواب میں جہاں چاند بھی جھک جائے،
وہاں تمہاری ادا کا رنگ پھیل جائے،
نہ جنت میں وہ پھول ہوں گے، نہ وہ خوشبو،
جو تمہارے قدموں سے آتی ہو خاموشی سے روبرو...
کہیں آئینوں میں تم نکھر کے بیٹھو،
اور فرشتے بھی تمہیں دیکھ کر ٹھہر کے بیٹھو،
نہ آنکھوں میں غم، نہ لبوں پہ شکوہ،
تمہاری مسکان میں ہو فقط عشق کا سلسلہ...
میں روح بن کر بھی تم تک پہنچ جاؤں،
تیرے قدم سے جنت کا رستہ پوچھ جاؤں،
تم ملو تو فقط دعا کی صورت میں ملو،
تم جنت میں ہو، تو میری دعا کا جہاں ہو...
میں ایک مردہ جِسم ہوں،
میرے جسم کی ہڈیاں تڑخ کر نکل رہی ہیں،
خون کی ندیوں میں میں ڈوبا ہوا ہوں،
مگر آنکھوں میں کچھ نہیں، بس ایک خالی گہرائی ہے۔
میرے جسم سے گوشت اُتر کر مٹی بن رہا ہے،
میرے اندر سے کوئی آواز نہیں آتی، بس سرد سکوت ہے،
سانسوں کی جگہ صرف اذیت کی تیز لہریں ہیں،
میرے وجود کا ہر حصہ ایک کرب ہے، ایک آہٹ ہے،
میرے جسم کی کھال پھٹ رہی ہے، جیسے میں خود ٹوٹ رہا ہوں
میں مردہ جِسم، مگر سکون سے دور ہوں،
قبروں کے سناٹے میں قید ایک نور ہوں۔
کفن میں لپٹا، پر آنکھیں کھلی ہیں،
ہر رات کی تاریکی میں صدا میری جلی ہے۔
میرے ناخن زمین چیرنے لگے ہیں،
قاتل کے قدموں تک زنجیر بنے ہیں۔
چپ ہوں مگر آندھیوں میں نام میرا گونجتا ہے،
میرے دفن رازوں سے دل خون روتا ہے۔
موت آئی تھی، مگر میں نے اسے دھوکہ دیا،
اب میں قبر سے نہیں، انتقام سے جیا۔
"تتلیاں بھی تمہیں تاڑتی ہیں، گلابوں کے دیس میں تم سا کوئی کہاں!"
نکہتیں ٹھہر جاتی ہیں، جب تم مسکرا دیتی ہو!"
سارا لکھنؤ تمہارے جلوے کی بات کرتا ہے..."
آپ افطاری کے پانی کے پہلے گھونٹ بھی سے زیادہ اہم ہیں۔
🙃
تمہاری چشمِ نرگس کی شوخیوں کے نثار،
مہتاب بھی لجائے، گُلاب بھی شرمسار۔
تیری طلعت کی تجلّی میں، آفتاب مضمحل سا لگے
تیرا قَدِ یاسمینی، شجرِ طُوبیٰ کی فصلِ اوّل لگے
نگاہِ ناز کی بسملی میں، تفسیرِ کائنات مضمر
تیرے لبوں کی تحریر، مثلِ مسوّدۂ ازل لگے
تری ہر جنبشِ خرامیدہ، موجِ کہکشاں کی سیر
تیری ہنسی کی نغمگی، کوثر و تسنیم کا غَزَل لگے
تیری طُرّہ رُخسار کی تجلّی میں، ظلمتِ شام بھی استحالہ پذیر
لب کی تحریر میں، عہدِ کوہِ نور کا سرمدی منشور رقم
کُنہِ جمالِ حُسنِ لازوال، مثلِ مُرصّع آبگینوں کی ضیا
تیرے طرزِ تکلّم میں، سلاستِ کہکشاں بھی مُنحنی و مضمحل
تیرے خد و خال کی تجسیم میں، آفتاب بھی ماند پڑا
تیری جنبشِ لب پہ کہکشاں کا نظم و نسق بکھرا
ہر نقش ہے مثلِ طغرائی، ہر زلف ہے دامنِ شب
تیری ایک نظر میں، تقدیر کا مسودہ سنورا
حضرت، آپ کی زلفوں کی گھنی چھاؤں میں بیٹھنے کی جسارت کی تھی، مگر دل نے کہا— پہلے اجازت تو لیجیے!
اور جب آپ کی مخمور آنکھوں نے تبسم فرمایا، تب جا کے ہماری دھڑکنوں میں غزلوں کی تازگی اتری!
**آپ کے لبوں کی مسکان جیسے چاندنی رات کی تابندگی، اور آپ کی آواز جیسے کوہ قاف کی کوئی دلنشین صدا!
گل فروشوں کو کیسے سمجھاؤں اسکی خوشبو فقط اسی سے آتی ہے".
Suno , 🌝💖
یہ کس قمر کی بات ہے، یہ کس پری کی شان ہے؟
کہ جس کے آگے حُسن بھی، سر جھکا کے بے زبان ہے۔
حُوریں بھی حیرت میں رہیں، اس کے جمالِ خاص پر،
کہ جنتوں کی رونقیں بھی، اس کے قدم کی دھول ہیں۔
یہ گلاب، یہ چنبیلی، یہ موتیے کے قافلے،
تری مہک کے سامنے، سب کے سب ہی فضول ہیں۔
یہ آسماں، یہ کہکشاں، یہ چاندنی کی کہانیاں،
تری جبینِ ناز سے، سب کی سب ہی ادھوری ہیں۔
یہ موجِ نیلگوں سمندر، یہ کوہسار، یہ بہار،
تری نظر کے سامنے، سب کی سب ہی کمزور ہیں۔
یہ آئینے بھی تھک گئے، تری جھلک کو دیکھ کر،
کہ عکس تیرا جو بن گیا، سب کی رونقیں چور ہیں۔
زمین پر نقش جو بھی ہیں، یہ شہر، گلیاں، راستے،
تری اداؤں کے سامنے، سب فقط ہی ایک دھند ہیں۔
مری لاڈلی، میری جان، سب سے برتر، سب سے حسین،
کہ تجھ سا کوئی ہو نہیں سکتا، نہ تھا، نہ ہو سکے گا کہیں!
Aik Shayr Arz Hai Aapki Khoobsurati pr Ky !
"""""""💖
وہ جو حُوروں سے بلند، گلابوں سے مہک، کہکشاں سے حسین ہے،
زمیں، فلک، نقش و نگار سب ہیچ، کہ بس میری لاڈلی بے نظیر ہے!
ایک ذہین شخص صرف دو طریقوں سے خود کو برباد کرتا ہے۔۔۔!
"خواتین اور نشہ"
تمہارا چند سیکنڈ کا پیار میرے بہت سارے مسائل کا حل ہوسکتا ہے ❤
عجب ہے❤
جو شخص یہ کہتا ہے کہ
کائنات وسیع و عریض ہے
میرے نزدیک
وہ محبت سے نا بلد شخص ہے
اس نے کبھی محبوب کو اپنی
بانہوں میں نہیں لیا ۔۔۔۔ ❤✌🏻
"اس گلی میں جہاں تم رہتی ہو، نو عورتیں تم سے زیادہ خوبصورت ہیں، سات عورتیں تم سے لمبی ہیں، نو عورتیں تم سے چھوٹی ہیں، اور ایک اور عورت ہے جو مجھ سے تم سے زیادہ محبت کرتی ہے۔ کام پر ایک عورت ہمیشہ مجھے مسکراتی ہے، دوسری مجھے بات کرنے کے لیے اکسانے کی کوشش کرتی ہے، اور ریستوران کی ویٹریس میرے چائے میں چینی کی بجائے شہد ڈالتی ہے... لیکن میں تم سے محبت کرتا ہوں۔
اور شادی کے بعد، ماریا گھر میں ایک بہترین بیوی ثابت ہوئی۔ اس نے اس کی بیماری، غربت، سفر اور غیر حاضری کو برداشت کیا اور اس کے ساتھ ہر قسم کی مشقت جھیلی۔ جب وہ موت کے بستر پر تھی، دوستویفسکی نے اس سے کہا: "میں نے تجھے یاد میں بھی کبھی دھوکہ نہیں دیا۔"
Women can't change a man. A man change himself because he loves her ❤️🩹
مہاتما گاندھی، جو پوری زندگی عدم تشدد کا درس دیتے رہے، خود ایک حملہ آور کی گولی سے مارے گئے۔
"کاش میں کسی کے کندھے پر رو کر اسے بتاؤں کہ میں کتنا تھکا ہوا ہوں۔" 💔🥀
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain