اس کے جسم سے خوشبو گلوں کی آتی ہے
اس کی خبر بھی اب دوسروں سے آتی ہے
میں اکیلا ہی نہیں جاگتا ہوں راتوں کو
اسے بھی نیند بڑی مشکلوں سے آتی ہے
علی بابا 🖤
وہ جو دکھنے میں پھول جیسے ہیں
ساتھ کانٹے بھی لازمی ہوں گے
اور کھاتے ہیں اتنی قسمیں وہ
پھر تو جھوٹے بھی لازمی ہوں گے
علی بابا 🖤
ﻣﯿﮟ ﺷﺎﻋﺮﯼ کا شہزادہ ﮨﻮﮞ ﻭﮦ ﻣﯿﺮﯼ ﺷﺎﻋﺮﯼ کی شہزادی ﮨﮯ
ﻣﯿﮟ ﻟﻔﻈﻮﮞ ﮐﻮ ﭘﺮﻭتا ﮨﻮﮞ ﻭﮦ ﺍﻥ ﻟﻔﻈﻮﮞ ﭘﮧ ﺭﺍﺝ ﮐﺮتی ﮨﮯ
علی بابا 🔥
جو سچ کہوں تو برا لگے،جو دلیل دوں تو ذلیل ہوں
یہ سماج جہل کی زد میں ہے،یہاں بات کرنا حرام ہے
علی بابا 🖤
ہزاروں خواب مرتے ہیں تو ایک مصرع نکلتا ہے
ذرا سوچیں 'غزل' کتنے جنازوں کی کمائی ہے
علی بابا 🖤
تو جو ہر روز نئے حسن پہ مر جاتا ہے
تو بتائے گا مجھے عشق کیا ہے؟
جانے دے
علی بابا 🖤
ہر ستم سہہ کر کتنے غم چھپائے ہیں ہم نے۔
تیری خاطر ہر دن آنسو بہائے ہم نے۔
تو چھوڑ گیا جہاں ہمیں راہوں میں اکیلا
بس تیرے دیے زخم ہر اک سے چھپائے ہم نے
علی بابا 🖤
جس کی کم تیاری ہے
اسی کی پہلی باری ہے
پہلے مجھکو عشق ہوا
تم نے نقل اتاری ہے
علی بابا 🖤
میں نے کچھ پھول بناے تھے مِٹا ڈالے ہیں،
ایک تتلی بھی بنائی تھی اڑا دی وہ بھی
میں نے اِک راہ نِکالی تھی زمانے سے الگ،
تو نے آتے ہی زمانے سے مِلا دی وہ بھی
علی بابا 🖤
یہ لوگ سوچتے ہیں تو دھواں نکلتا ہے
تم ان کے ساتھ گلابوں کا ذکر مت کرنا
ہم اپنی نیند تمھیں دان کر چکیں ہیں سو اب
ہمارے سامنے خوابوں کا ذکر مت کرنا
علی بابا 🖤
مرے لفظوں کو خیالوں سے جلا دیتا ہے
کون ہے وہ جو مجھے مجھ سے ملا دیتا ہے
میں معافی تو اسے دے دوں مگر سچ یہ ہے
جھوٹ ہر رشتے کی بنیاد ہلا دیتا ہے
علی بابا 🖤
کسی کا دیکھ کے دھیمے سے مسکرا دینا
کسی کے واسطے کل کائنات ہوتی ہے
کبھی وہ وقت بھی آئے گا تم بھی جانو گے
تمہاری دید کسی کی حیات ہوتی ہے
تو جب جہاں بھی میسر ہو بس اسی پل میں
زمانے بھر کے دکھوں سے نجات ہوتی ہے
علی بابا 🖤
محبت سے توبہ کی پھر توبہ کی پھر توبہ کر کے توڑ دی
واہ ہماری توبہ پر__ توبہ بھی توبہ توبہ کر اٹھی
علی بابا 🖤
ایسا نہیں کہ میرے بلانے سے آگیا
وہ رہ نہیں سکا تو بہانے سے آگیا
علی بابا 🖤
شاعری اس کے لب پہ سجتی ہے
جس کی آنکھوں میں عشق روتا ہے
علی بابا 🖤
اگر آپ اپنے تکبر کا علاج چاھتے ھیں تو اپنے ھاتھ سے ایک بار مُردہ نہلا کر دیکھیں
علی بابا 🖤
زندہ جسم میں مُردہ سوچ لیکر گھومنا بھی بہت بڑا عذاب ہوتا ہے
علی بابا 🖤
بہت سے لوگ خوفزدہ ہو جائیں اگر وہ آئینے میں اپنے چہرے کیساتھ اپنا کردار بھی دیکھ لیں
علی بابا 🖤
اگر ہم قرآن پڑھ کر فیصلے کرنے لگ جائیں تو ہمیں قرآن پر ہاتھ رکھ کر فیصلے کرنے کروانے کی ضرورت ہی پیش نہ آئے
علی بابا 🖤
اللہ کیطرف سے دی گئی ڈھیل کو اپنی چالاکیاں مت سمجھو وہ جب رسی کھینچتا ہے تو انسان مٌنہ کے بل گرتا ھے
علی بابا 🖤
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain