سب کچھ پانے والے بہت کچھ کھویا کرتے ہیں۰۰۰
اس دنیا میں ہنسنے والے سب سے زیادہ رویا کرتے ہیں۔
ﯾﮧ ﺟﻮ ﭘﻮﺳﭧ ﭘﮍﮪ ﺭہا ﮨﮯ ﻧﮧ
ﺧﺪﺍ ﺍِﺱ ﮐﮯ ﻣﺎﮞ ﺑﺎﭖ ﮐﻮ ﺣﺞ ﮐﺮﻭﺍﺋﮯ💕🔥
ﺁﻣﯿﻦ♥️
اک آس لگائےبیھٹا ھوں
اک بارتوکعبہ دیکھوں میں.
اس شہرکی دلکش فضاؤں کا اک بارتو جلوه دیکھوں میں.
پیاس ھے آب زم زم کی
اک بارتو پی کے دیکھوں میں.
پھر چاھےھوش گنواں بیٹھوں اک بار مدینہ دیکھوں میں.
یاالله
اس دعاکو میرے ساتھ جس
جس نے پڑھا ان سب کو اپنے در پہ بلا لے.
(آمین)
شورشِ کائنات نے مارا
موت بن کر حیات نے مارا
پرتوِ حسنِ ذات نے مارا
مجھ کو میری صفات نے مارا
ستمِ یار کی دہائی ہے
نگہِ التفات نے مارا
میں تھا رازِ حیات اور مجھے
میرے رازِ حیات نے مارا
مرے صیّاد سے کہہ دو نہیں اب لوٹنا ممکن
سمندر میں گرے قطرے کو پھر پایا نہیں جاتا
اب آگے ڈھونڈتے ہو کیا، مجھے تم اس کہانی میں
میں وہ کردار جو انجام تک لایا نہیں جاتا
نظر فریبِ قضا کھا گئی تو کیا ہوگا
حیات موت سے ٹکرا گئی تو کیا ہوگا
نئی سحر کے لوگ منتظر ہیں مگر
نئی سحر بھی کجلا گئی تو کیا ہوگا
نہ رہنماؤں کی مجلس میں لے چلو مجھے
میں بے ادب ہوں ہنسی آگئی تو کیا ہوگا
غمِ حیات سے بے شک ہے خود کشی آسان
مگر جو موت بھی شرما گئی تو کیا ہوگا
🌹
میری بات کڑوی ضرور ہے لیکن سچ ہے
کرکٹ گراؤنڈ خالی ہوا تو سب کو افسوس ہوا کبھی مسجد کے بارے میں بھی کبھی سوچا...؟
🤔😥
خدا کرے کہ میری ارض پاک پر اترے
وہ فصل گل جسے اندیشۂ زوال نہ ھو
یہاں جو پھول کھلے،کھلا رھے سدا
یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ھو
کشمیر میں 7 ماہ سے لگے کرفیو کو اگنور کرنے والو سب سُنو
میرے رب نے پوری دُنیا پر کرفیو لگا دیا
کنول کے پتے اور مرغابی کے پر کی چکنائی اُنہیں پانی میں رہتے ہوئے بھی خشک رکھتی ہے ۔ دنیا میں رہتے ہوئے بھی دنیاداری سے آزاد رہو اور جب دنیا چھوڑنے کا وقت آئے تو تمہیں کچھ رنج نہ ہو ......!!”
کسی کو اس کی ذات اور لباس کی وجہہ سے حقیر نہ سمجھنا کیونکہ تم کو دینے والا اور اس کو دینے والا ایک ہی ہے اللہ ۔ وہ یہ اُسے عطا اور آپ سے لے بھی سکتا ہے ۔
٭ کم بولنے میں حکمت، کم کھانے میں صحت اور لوگوں سے کم ملنے جلنے میں عافیت ہے۔
وقت کا تقاضہ ہے کچھ بھی ہمیشہ مت سمجھنا
زندگی ایک حقیقت ہے اُسے اندیشہ مت سمجھنا
معقول سب ہوتا ہے مگر اعتبار کی حد میں
ہر خوشامدی کو منزل کا سندیسہ مت سمجھنا
چھین کر کھانے والوں کا کبھی پیٹ نہیں بھرتا
بانٹ کر کھانے والے کبھی بھوکے نہیں مرتے....
میں ایسے معاشرے کو کیا نام دوں جہاں پہ فلموں اور ڈراموں میں دکھائی جانے والی نقلی تکلیفوں پہ تو رونا آجاتا ہے مگر اصلی زندگی کی اصلی تکلیفوں اور دکھ درد کو ڈرامہ سمجھا جاتا ہے
حقیقت یہ ہے کہ
بڑا آدمی چھوٹے آدمی پر ، چھوٹا آدمی
اپنے سے چھوٹے آدمی پر تقریباً ہر بندہ
ایک دوسرے پر طنز کرنے اور رعب و دبدبہ
جما کر دوسرے کو حقیر اور کم تر ثابت کرنے
میں تلا ہوا ہے
😢😢😢
اب زمیں زاد مجھے دیکھ کے رہ دیکھتے ہیں
اُونچا اُڑتا گیا اِتنا کہ ستارا ہوا میں
چننے والوں کا بھلا ہو جو مجھے ڈھونڈ کے لائے
ٹکڑے ٹکڑے کو مِلا کر ہی تو سارا ہوا میں
زندگی ایک جواری کا گزارا ہوا پل
اوراُس پل کے شبستان میں ہارا ہوا میں
الفت بدل گئی کبھی نیت بدل گئی
خود غرض جب ہوئے تو پھر سیرت بدل گئی
اپنا قصور دوسروں کے سَر پر ڈال کر
کچھ لوگ سوچتے ہیں حقیقت بدل گئی۔
مولا اداس رکھ۔مگر اتنی بےبسی نہ دے,
کوئی کہے خدا ہوں میں اور مجھے ماننا پڑے..
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain