پیروی کرتے تھے، تقلید کِیا کرتے تھے
میری ہر بات کی، تائید کِیا کرتے تھے
اب خُدا جانے کہاں، اُن کے ٹھکانے ہیں
جو مرے ساتھ کبھی، عید کِیا کرتے تھے
سارے کِھلونے چھوڑ کر
جذبات سے کھیلتے ہیں لوگ
مجھ کو دھوکا دیا ہے سہاروں نے
اب میں سہاروں سے بچ کر چلتا ہوں