✍️تیرے مختصر سے رابطے گواہ ہیں اس بات کے
تجھے اچھا نہیں لگتا اب ہم سے گفتگو کرنا😊








ردِ وحشت کے لیے____ میں نے جلائی لیکن ۔۔
اتنی خاموش ہے آتش کہ__ دھواں گونجتا ہے ۔۔
تجھ کو شکوہ ہے ترا نام مرے لب پہ نہیں ۔۔
کان سینے سے لگا ، دیکھ __ یہاں گونجتا ہے ۔۔
❤





کبھی تو شہرِ ستمگراں میں
کوئی محبت شناس آئے
وہ جس کی آنکھوں سے نُور چھلکے
لبوں سے چاھت کی باس آئے
چلے تو خوشیوں کے شوخ جذبے
ھماری آنکھوں میں موجزن تھے
مگر نہ پُوچھو کہ واپسی کے
سفر سے کِتنے اُداس آئے
ھمارے ھاتھوں میں اِک دِیا تھا
ھوا نے وہ بھی بُجھا دیا تھا
ھیں کس قدر بدنصیب ھم بھی
ھمیں اُجالے نہ راس آئے
ھماری جانِب سے شہر والوں میں
یہ منادی کرا دو ، محسن
جسے طلب ھو متاعِ غم کی
وہ ھم فقیروں کے پاس آئے
"محسن نقوی
وہ پچھلی بارشوں میں ھمبڑے .... نادان ھوتے تھے !!🍁سبھی کی آنکھ سے بچ کر پرانی کاپیوں سے ھم !!🍁
ورق کچھ نوچ لیتے تھے...!!ھم اک کشتی بناتے تھے !!🍁وہ پانی پر چلاتے تھے....!!
ھمیں لگتا تھا کہ جیسے ھم🍁اُسی کشتی میں بیٹھے ھیں
وہ کشتی ڈوب جاتی تھی🍁
تو ہم بھی ڈوب جاتے تھے
وہ کشتی پار لگتی تھی🍁
تو ہم بھی پار لگتے تھے
چلو گزرے ہوۓ کل کے !!🍁
وہ پل پھر ڈھونڈ لاتے ھیں
پرانی کاپیاں لے کر !!🍁
نئی کشتی بناتے ھیں
وہ پانی پر چلاتے ھیں !!🍁
چلو پھر پار لگتے ھیں !!
چلو پھر ڈوب جاتے ھیں🍁
🍁❤🍁



submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain