اُس فسُوں گر کو تو
یہ معلوم بھی نہیں ھے کہ
وہ کسی آنکھ کی حیرت ھے
دل کی حسرت ھے۔🔥

تمہاری جیت لکھوں گی اور اپنی ہار لکھوں گی
میں جب بھی ناول لکھوں گی تمہیں کردار لکھوں گی🖤🥀
میں اپنی زیست میں جاکر تمہیں بیحد سنواروں گی
تمہیں اچھا بنا کر خود کو میں بیکار لکھوں گی🖤🥀
مجھے معلوم ہے یہ کہ یہ سب جھوٹ ہے لیکن
میں ہر اک موڑ پر خود کو تمہیں درکار لکھوں گی🖤🥀
میں لکھوں گی کہ مجھ پہ آپ کی سب مہربانی تھی
میں خود کو عام سی اور تمہیں سرکار لکھوں گی🖤🥀
میں لکھوں گی کہ مجھ سے تم نے اب تک نبھائی ہے
میں خود کو بے وفا اور آپ سے بیزار لکھوں گی🖤🥀
حقیقت عین اس کے الٹ ہی ہے جانتی ہوں پر
میں اپنے آپ کو لیکن تمہارا پیار لکھوں گی🖤🥀
یہ ایک ہی کردار میں سب بھول نہ جائیں
تبھی تو سوچتی ہوں میں تمہیں ہر بار لکھوں گی🖤🥀
میں لکھوں گی کہ مجھ کو آپ سے سب کچھ ملا تھا پر
میں خود اپنی ہی جانب سے تمہیں انکار لکھوں گی🖤🥀
اگر میں ایک ہی کردار میں کچھ

"اس کو چھوڑ کے ہنستے ہوئے گھر آکر "
" اتنا روئے تھے کہ آنکھوں نے شکایت کی تھی "💔🔥good night
شناسا ہیں پھر بھی سبھی چُپ ہیں کتنے
گھٹا ، چاند ، چھت ، رات ، میں اور دسمبر
کبھی جب انتہائے غم ہو۔۔۔۔!
کہ آنکھ پوری نم ہو۔۔
بس ایک کام کرنا۔۔
رب سے کلام کرنا۔۔
ہاتھوں کو اٹھا کر۔۔
اور دل کو جھکا کر۔۔
ہر غم بیان کرنا۔۔
بس ایک کام کرنا۔۔
سن کر وہ غم تمہارا۔۔
تم پر کرم کرے گا۔۔
اور تمہارے غم کو۔۔
محبت سے وہ چنے گا۔۔
بس جب نہ ہو سہارا۔۔
تو ایک کام کرنا۔۔
ہاتھوں کو تم اٹھا کر۔۔
رب سے کلام کرنا ۔۔۔۔۔۔۔۔!!
🍀
اُسے میں کیوں بتاؤں
میں نے اس کو کتنا چاہا ہے
بتایا جھوٹ جاتا ہے
کہ سچی بات کی خوشبو
تو خود محسود ہوتی ہے
میری باتیں میری سوچیں
اُسے خود جان جانے دو
ابھی کچھ دن مجھے
میری محبت آزمانے دو💕

تمہیں ضد ہے میرے ہمدم بچھڑ جاؤ اجازت ہے
اور اپنے سارےوعدوں سے مکر جاؤ اجازت ہے
ہمارےجب نہیں ہو تم رہوجس کےہمیں کیا غم
اِدھرٹھہرو اُدھر ٹِھہرو جدھر جاؤ اجازت ہے !!


-"وہ محبت کی #موسیقاری کا ماہر ہے
اور میں♥︎*
اسکے سروں سے بنتی،اک #میٹھی سی دھن ہوں-*🎼
Mushk khan

میری بِے چیَنِی مِرے عِشق کُو بَربَاد نَہ کَردِے،
پھڑپھَڑاتا بَھی نہَیں ھُوں کِہ وُہ آَزاد نَہ کَردِے ⊰᯽⊱┈──╌❊╌──┈⊰᯽پاگلی شی لڑکی

اگرچہ وقت مرہم ہے
مگر کچھ وقت تو لگتا ہے
کسی کو بھول جانے میں
دوبارہ دل بسانے میں
ابھی کچھ وقت لگنا ہے
ابھی وہ درد باقی ہے
میں کیسے نئی الفت میں
اپنی ذات کو گم کر لوں
کہ میرے جسم و وجداں میں
ابھی وہ فرد باقی ہے
ابھی اس شخص کی مجھ پر
نگاہ_ سرد باقی ہے
ابھی تو عشق کے راستوں کی
مجھ پر گرد باقی ہے
ابھی وہ درد باقی ہے ۔۔۔ !
دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے
وہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے
ویراں ہے مے کدہ خم و ساغر اداس ہیں
تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے
اک فرصت گناہ ملی وہ بھی چار دن
دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے
دنیا نے تیری یاد سے بیگانہ کر دیا
تجھ سے بھی دل فریب ہیں غم روزگار کے
بھولے سے مسکرا تو دیے تھے وہ آج فیضؔ
مت پوچھ ولولے دل ناکردہ کار کے
#فیضؔ جی
خموشیاں ہیں، اندھیرا ہے، بے یقینی ہے
نہ ہو جو یاد بھی تیری تو میں خلا ہو جاؤں
ترے خیال کی صورت گری کا شوق لیے
میں خواب ہو تو گیی ہوں اب اور کیا ہو جاؤ
اسکو فرصت ہی نہیں وقت نکالے محسن
ایسے ہوتے ہیں بھلا چاہنے والے محسن ؟؟
یاد کے دشت میں پھرتا ہوں میں ننگے پاؤں
دیکھ تو آ کے کبھی پاؤں کے چھالے محسن
کھو گئی صبح کی امید اور اب لگتا ہے
ہم نہیں ہوں گے کہ جب ہوں گے اجالے محسن
خاک کو بھی نہیں پہنچے گا کوئی کربلا کی
اب بھلے ایک جان خون میں نہالے محسن
حاکم وقت کہاں، میں کہاں، عدل کہاں ؟؟
کیوں نہ خلقت کی زبان پر لگائیں تالے محسن
وہ جو اک شخص متاع دل وجان تھا، نہ رہا
اب بھلا کون میرے درد سنبھالے محسن ..!!
محسن نقوی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain