مولوی.... کیا آپ کو یہ نکاح قبول ہے?? میں....نہیں 😂😂 مولوی ...کیوں...??. میں....کیوں کہ مجھے پتہ ہے میں آج پھر خواب دیکھ رہی ہوں........😜😂 Bechari Larkiyan
بیوی آدھے گھنٹے سے موبائل کے کیمرے کے لینز صاف کرتی، 😜 پھر سیلفی لیتی اور دیکھ کر ڈلیٹ کر دیتی اسکا شوہر انتہائی صبر و تحمل سے چپ چاپ دیکھ رہا تھا😂 آخر اس نے بول ہی دیا کہ ایک بار اپنے منہ پر بھی ٹاقی مار کر ٹرائی کر لو ہو سکتا ہے کام بن جائے👊😛😜 نوٹ. شوہر گھر سے فرار ہے🙉😛😝😂😂😂
صاف اوراق ہیں لکھنے کی جگہ خالی ہے یعنی اس مانگ میں تارے کی جگہ خالی ہے نہر کے پار گیا یار نہیں پلٹا کبھی کار میں اب بھی کمینے کی جگہ خالی ہے کوئی خوش رنگ دلاسہ ہے تو لکھتے جاؤ میری دیوار پہ نعرے کی جگہ خالی ہے آج بھی کھاٹ پہ بوسیدہ بدن دیکھتا ہوں باپ کے بعد بھی کونے کی جگہ خالی ہے چاک پر رکھی ہوئی دنیا مکمل کر دو آخری جسم پہ چہرے کی جگہ خالی ہے میری غزلیں ہیں سبھی بعد ترے بے مطلع سارے نغمات میں مکھڑے کی جگہ خالی ہے معذرت یار نیا عشق نہیں ہو سکتا دل میسر ہے نہ سینے کی جگہ خالی ہے
فنکار ہے تو ہاتھہ پہ سورج سجا کے لا بجھتا ہوا دیا......... نہ مقابل ہوا کے لا دریا کا انتقام ڈبو دے نہ گھر تیرا ساحل سے روز روز نہ کنکر اٹھا کے لا اب اختتام کو ہے سخی حرف التماس کچھہ ہے تو اب وہ سامنے دست دعا کے لا پیماں وفا کے باندھ مگر سوچ سوچ کر اس ابتدا میں یوں نہ سخن انتہا کے لا آرائش جراحت یاراں کی بزم میں جو زخم دل میں ہیں سبھی تن پر سجا کے لا تھوڑی سی اور موج میں آ اے ہوائے گل تھوڑی سی اس کے جسم کی چرا کے لا گر سوچنا ہیں اہل مشیت کے حوصلے میداں سے گھر میں ایک تو میت اٹھا کے لا محسن اب اس کا نام ہے سب کی زبان پر کس نے کہا کہ اس کو غزل میں سجا لا
اس عالم حیرت و عبرت میں کچھ بھی تو سراب نہیں ہوتا کوئی نیند مثال نہیں بنتی کوئی لمحہ خواب نہیں ہوتا اک عمر نمو کی خواہش میں موسم کے جبر سہے تو کھلا ہر خوشبو عام نہیں ہوتی ہر پھول گلاب نہیں ہوتا اس لمحۂ خیر و شر میں کہیں اک ساعت ایسی ہے جس میں ہر بات گناہ نہیں ہوتی سب کار ثواب نہیں ہوتا مرے چار طرف آوازیں اور دیواریں پھیل گئیں لیکن کب تیری یاد نہیں آتی اور جی بے تاب نہیں ہوتا یہاں منظر سے پس منظر تک حیرانی ہی حیرانی ہے کبھی اصل کا بھید نہیں کھلتا کبھی سچا خواب نہیں ہوتا کبھی عشق کرو اور پھر دیکھو اس آگ میں جلتے رہنے سے کبھی دل پر آنچ نہیں آتی کبھی رنگ خراب نہیں ہوتا مری باتیں جیون سپنوں کی مرے شعر امانت نسلوں کی میں شاہ کے گیت نہیں گاتا مجھ سے آداب نہیں ہوتا