آهي حسرت گھمان مديني ۾۔
ســـبز گـنبذ ڏســان مديني ۾۔
(1)
ڏاڍي دل بيقرار رھندي آ۔
چئين دل جو وٺان مديني ۾۔
(2)
مون گنھنگار کي ملي موقعو۔
وڃي آزيون ڪيان مديني ۾۔
(3)
روبرو صحن روضي اطھر جو۔
سھڻيون جاليون چمان مديني ۾۔
(4)
وڃي سرشار ٿيان شفاعت سان۔
آب زم زم پيــــــــان مديني ۾۔
(5)
"مجيداڻو" چئي منهنجي خواھش آ۔
ڪجھ راتيون رھان مديني ۾۔
صنم سڻهو هجي ساقي پيئڻ وارا ڪٿي مڙندا
پرين جي پيار جي خشبو۽ وٽڻ وارا ڪٿي مڙندا
دیکھ نہ ماں اپنے لئے اٹھ کر چائے نہ بنانے والا
آج پردیس میں تنھا عیدیں بھی منا لیتا ہے
I Miss You Mom Dad
به زاهر ته برابر مان لڳان ٿو خش باش
اندرون ڇا آهيان ايهو راز ڪيان ٿو فاش
دل جو شيشو ڇور اٿم آهيان گهمدڙ ڦرندڙ لاش
ئي فواد ڪاش توکي بي محبت ملي ها
رات گہری تھی ڈر بھی سکتے تھے
ہم جو کہتے تھے کر بھی سکتے تھے
تم جو بچھرے تھے یہ بھی نا سوچا
ہم تو پاگل تھے مر بھی سکتے تھے:
ڈال دینا میری لاش پے کفن اپنے ہی ہاتھوں سے
کہیں تیرے دیے ہوٸے زخم کوٸی اور نہ دیکھ لے
اک پل میں جو برباد کر دیتے ہیں دل کی بستی کوفرازؔ
وہ لوگ دیکھنے میں اکژمعصوم ہوتے ہیں ۔
محبت کے بعد محبت ممکن ہے فرازؔ
پرٹوٹ کے چاہناصرف ایک بارہوتاہے۔
دل منافق تھا، شب ہجرمیں سویاکیسے
اور جب تجھ سے ملا، ٹوٹ کے رویاکیسے۔
غصہ آنے کے وقت کی دعا
أَعُوذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيمِ
میں شیطان مردود سے اللہ عزوجل کی پناہ چاہتا ہوں۔
میری غربت نے اڑایا ہے میرے فن کا مذاق
تیری دولت نے تیرے عیب چھپا رکھے ہیں
حقیقت روبرو ہو تو اداکاری نہیں چلتی
خدا کے سامنے بندوں کی مکاری نہیں چلتی
تمہارا دبدبہ خالص تمہاری زندگی تک ہے
کسی کے قبر کے اندر کسی کی زمینداری نہیں چلتی
منافقت کی ہمدردی دشمن کی تلوار سے زیادہ خطرناک ہے
گھر سے نکلتے وقت کی دعا۔
بِسْمِ اللّٰہِ تَوَكَّلْتُ عَلَى اللّٰہِ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللّٰہِ
اللہ عزوجل کے نام سے (گھر سے نکلتا ہوں) میں نے اللہ عزوجل پر بھروسہ کیا اللہ عزوجل کے بغیر نہ طاقت ہے (گناہوں سے بچنےکی) اور نہ وقت ہے (نیکیاں کرنے کی)
دل و جان سے چاہنے والے بڑے نصیب سے ملا کرتے ہیں
تم یہ بات تسلیم کرو گے میرے بچھڑ جانے کے بعد
𝙿𝚘𝚜𝚝 𝙱𝚢 𝙼𝚎
رشتے سے محافظ کا خطرہ جو نکل جاتا
منزل پہ بھی آ جاتے نقشہ بھی بدل جاتا
اس جھوٹ کی دلدل سے باہر بھی نکل آتے
دنیا میں بھی سر اٹھتا اور گھر بھی سنبھل جاتا
ہنستے ہوئے بوڑھوں کو قصے کئی یاد آتے
روتے ہوئے بچوں کا رونا بھی بہل جاتا
کیوں اپنے پہاڑوں کے سینوں کو جلاتے ہم
خطرہ تو محبت کے اک پھول سے ٹل جاتا
اس شہر کو راس آئی ہم جیسوں کی گم نامی
ہم نام بتاتے تو یہ شہر بھی جل جاتا
وہ ساتھ نہ دیتا تو وہ داد نہ دیتا تو
یہ لکھنے لکھانے کا جو بھی ہے خلل جاتا
𝙱𝚎𝚠𝚊𝚏𝚊 𝙻𝚘𝚐
جب اس کی تصویر بنایا کرتا تھا
کمرا رنگوں سے بھر جایا کرتا تھا
پیڑ مجھے حسرت سے دیکھا کرتے تھے
میں جنگل میں پانی لایا کرتا تھا
تھک جاتا تھا بادل سایہ کرتے کرتے
اور پھر میں بادل پہ سایہ کرتا تھا
بیٹھا رہتا تھا ساحل پہ سارا دن
دریا مجھ سے جان چھڑایا کرتا تھا
بنت صحرا روٹھا کرتی تھی مجھ سے
میں صحرا سے ریت چرایا کرتا تھا
𝒑𝒐𝒔𝒕 𝒃𝒚 𝒎𝒆
ہم نے مانا کہ رپلائے نہ کرو گے تم لیکن
ٹرائی کرتے رہیں گے ہم بھی بلاک ہونے تک
سوچتا ہوں كے اسے نیند بھی آتی ہوگی
یا میری طرح فقط اشک بہاتی ہوگی
وہ میری شکل میرا نام بھلانے والی
اپنی تصویر سے کیا آنکھ ملاتی ہوگی
اِس زمین پہ بھی ہے سیلاب میرے اشکوں سے
میرے ماتم کی سدا عرش حیلااتی ہوگی
شام ہوتے ہی وہ چوکھٹ پہ جلا کر شامیں
اپنی پلکوں پہ کئی خواب سلاتی ہوگی
اس نے سلوا بھی لیے ہونگے سیاہ رنگ كے لباس
اب محرم کی طرح عید مناتی ہوگی
ہوتی ہوگی میرے بوسے کی طلب میں پاگل
جب بھی زلفوں میں کوئی پھول سجاتی ہوگی
میرے تاریک زمانوں سے نکلنے والی
روشنی تجھ کو میری یاد دلاتی ہوگی
دِل کی معصوم رگیں خود ہی سلگتی ہونگی
جون ہی تصویر کا کونا وہ جلاتی ہوگی
روپ دے کر مجھے اِس میں کسی شہزاادی کا
اپنے بچوں کو کہانی وہ سناتی ہوگی
𝗙𝗮𝘄𝗮𝗱𝗶
ہم نے کسی کو عہد وفا سے رہا کیا
اپنی رگوں سے جیسے لہو کو جدا کیا
اس کے شکستہ وار کا بھی رکھ لیا بھرم
یہ قرض ہم نے زخم کی صورت ادا کیا
اس میں ہماری اپنی خودی کا سوال تھا
احساں نہیں کیا ہے جو وعدہ وفا کیا
جس سمت کی ہوا ہے اسی سمت چل پڑیں
جب کچھ نہ ہو سکا تو یہی فیصلہ کیا
عہد مسافرت سے وہ منسوخ ہو چکی
جس رہ گزر سے تم نے مجھے آشنا کیا
اپنی شکستگی پہ وہ نادم نہیں ہوا
میری برہنہ پائی کا جس نے گلہ کیا
𝗕𝗲𝘄𝗮𝗳𝗮 𝗟𝗼𝗴
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain