درود پڑھتے ہوئے ملتا سرور آپ ﷺ سے ہے
مرے خمیر کا رشتہ ضرور آپ ﷺ سے ہے
نہیں ہے تیسرا کوئی بھی اس تعلق میں
خدا کے بعد محبت حضور ﷺ آپ سے ہے
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 💖
اختلافِ راۓ مہذب ذہنوں کا حُسن ہے.. معاملات احسن طریقے سےحل کرنا اعلیٰ ظرفی ہے..اگر ہم کسی بات پر متفق نہیں تو اپنے اندر برداشت کا ظرف پیدا کریں..
یاد رکھیۓ..!!
غیر مناسب رویہ رشتوں اور زندگیوں میں زبردست بگاڑ کا سبب بنتا ہے.اچھا گمان رکھیے اور مثبت سوچیٸے اپنے لیے اور اپنے آپ سے وابستہ تمام رشتوں کے لیے!!!!!

بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ اگر آپ صبر کیے ہوئے ہو تو دیکھو، اللہ پاک تو خود قرآن پاک میں کہہ رہے ہیں کہ "*میں صبر کرنے والوں کے ساتھ ہوں۔*" تو جب اللہ کا ساتھ پا لیا ہے تو اس کے ساتھ سے بڑھ کر اور کیا چاہیے؟ اس لیے اپنی دعاؤں پر "*کُن*" ہونے تک تھوڑا صبر اور کر لو، اللہ تمہارے ساتھ ہے۔ ❤️
میرا رب اندھیروں سے ہی اجالے بتاتا ہے... وہ تمہاری ہمت سے زیادہ تمہیں تکلیف نہیں دیتا.. اگر وہ تمہیں آزمائش میں ڈالتا ہے تو اس سے پہلے اس آزمائش سے نکلنے کے اسباب پیدا کرتا ہے... وہ تمہیں کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑتا , اسکی رحمت تو تم پر برسنے کے لئے بےقرار ہے... تم ایک قدم اسکی طرف اٹھاؤ تو سہی, وہ سو قدم کی تیزی سے تمہاری طرف دوڑا چلا آئے گا... طلب تو کرو وہ دینے پر قدرت رکھتا ہے...! شدت سے پکارو تو سہی ایک بار وہ ہزار بار جواب دے گا تمہاری التجاؤں کا...! اب یہ تم پر منحصر ہے کہ تم کتنے یقین سے اس کے سامنے سوال بلند کرتے ہو...؟؟ اور یہ یاد رکھو کہ رد کرنا اس کی شان کا حصہ نہیں...!
الله کی رضا کے لیے اپنے لہجوں میں نرمی لائیں کہ نرمی کرنے والے کو الله پسند فرماتا ہے...
دوسروں کی خوشیوں میں خوش ہونا سیکھیں
دوسروں کی خوشی پہ حسد کرنے والے اپنی خوشیوں سے محروم ھو جاتے ھیں 🥀
لوگوں کے ساتھ ایسے پیش آؤ جیسے کوئی کتاب پڑھ رہے ہو...
منافق کو نظرانداز کر دو، برے کو پھاڑ دو...
اور سب سے خوبصورت پر رک جاؤ...
انسان بھی کتابوں کی طرح ہوتے ہیں...
کچھ لوگ صرف سرورق سے دھوکہ دیتے ہیں،
جبکہ کچھ کا اندرونی مواد حیران کن ہوتا ہے، حالانکہ ان کا سرورق بالکل عام سا لگتا ہے۔
پہلی نظر میں متاثر نہ ہو، وقت ہر چیز کا فیصلہ کر دیتا ہے۔
جن لوگوں کو مان نہ رکھنا آتا ہو، وہاں الفاظ ضائع کرنے سے بہتر ہے انسان مسکرا کر خاموش ہو جائے۔۔۔💔 🙂
naaz
زندگی کے راستے کبھی بھی سیدھے نہیں ہوتے لیکن کامیاب ہونے کے لیے انہیں سیدھا کرنا پڑتا ہے،
انسانی فطرت ہے کہ ہمیں کوئی تب تک دلکش لگتا ہے جب تک وہ انجان ہوتا ہے جب ہم اُسے جان لیتے ہیں تو وہ اپنی کشش کھو دیتا ہے۔ اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم جب تک کسی سے انجان ہوتے ہیں اُس کے متعلق بہت سے خوبصورت خیالات رکھتے ہیں اور جان لینے کے بعد جب وہ ہماری امیدوں کے مطابق نہیں نکلتا تو ہمیں برا لگنے لگتا ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں ہوتا کہ وہ اچھا انسان نہیں ہے۔۔۔ لیکن یقین کریں یہ معاملہ ہر انسان کے ساتھ ہے۔ ہم اپنے آئیڈیل کو بھی جاننے کے بعد یہی کہیں گے کیونکہ کوئی بھی انسان پرفیکٹ نہیں ہوتا اور کوئی بھی انسان سو فیصد ہمارے مطابق بھی نہیں ہوتا۔۔۔۔
اپنی زندگی میں ہر شخص کو ایک خاص کرسی دیں ،، ایک اچھی جگہ پہ بٹھائیں ، جھکیں ، اہمیت دیں ، عزت کریں ،،
پھر اطمینان سے مشاہدہ کریں کہ کیا وہ شخص اپنا توازن کھونے لگا ھے ؟!؟! اگر ایسا ھے تو اس سے اس کی جگہ نہ چھینیں ، اسے وہیں پہ بیٹھا رہنے دیں ، مگر خود خاموشی سے وہاں سے ہجرت کر جائیں ۔۔۔
یاد رکھیں! اگر کسی کو آپ کی دی ہوئی عزت ، محبت اور آپ کا دیا ہوا مقام راس نہیں آرہا تو آپ اپنا وقار و ظرف مت کھوئیں ، بس خاموشی سے منظر نامے سے ہٹ جائیں ، کہانی سے خود کو الگ کر لیجئے ، یہی زندگی ھے ۔۔۔
*مخلص ہونا نہایت آسان ہے اس میں صرف اپنا مفاد ترک کرنا پڑتا ہے جو اپنے مفاد کی دنیا میں رہتا ہے وہ اخلاص کی خوشبو کو نہیں پہنچ سکتا۔۔*
گُفتگو ایسے کیجیئے،
کہ اُمید کے دِیئے جَلیں، دِل نہیں،
قَدر ایسے کیجیئے،
کہ آپکے آس پاس والوں کو جِینے کا حوصلہ مِلے، زِندگی کو ہارنے کا نہیں۔۔۔۔۔۔
احساس ایسے کیجیئے،
کہ اِنسانوں کو اِنسانیت کا یَقین ہو جائے،
اِنسانیت کے اُٹھ جانے کا نہیں۔۔۔۔
کسی کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیرنے کے لیے بیہودہ مزاق نہیں
معیاری اور مناسب الفاظ کا استعمال کیجیئے۔۔۔۔۔

اگر کچھ لینے کی خواہش ہو - تو بزرگوں کی دٌعائیں لو
اگر کچھ دینے کی خواہش ہو - تو اللہ کی راہ میں دو ۔
اللہ سبحان وتعالی ہم سب کی عبادتوں کو آپنی بارگاہ میں قبول فرمائے آمین یا رب العالمین
" اللہ " اس کمال کا نام ہے جو ہر صاحب ِ یقین کو اسکے یقین کے حساب سے میسر آتا ہے.
چراغ چشت
حضرت خواجه نصیر الدین محمودچراغ دہلوی چشتی نظامی رحمةالله عليه نے اپنے حلقہِ ارادت میں بیٹھے ہوئے مُریدوں سے پُوچھا " روشنی " کب آتی ہے ؟؟؟
ایک مُرید نے بڑے ادب سے جواب دیا :
حضرت" جب سفید اور سیاہ دھاگے میں فرق نظر آنے لگے یہی روشنی ہے"
دوسرے مُرید نے عرض کی "ُحضور جب دُور کے درختوں کو دیکھ کر معلوم ہوجاۓ کہ بیری کا درخت کونسا ہے اور شیشم کا درخت کونسا تو سمجھے یہ روشنی ہے"
مُرشد نے یہ جواب سُن کر دیگر حاضرین کی طرف نظر دوڑائی،کسی اور کے پاس کہنے کو مزید کُچھ نہ تھا ،اس پر مُرشد نے ارشاد کیا :
"جب تُم ضرورت مند کے چہرے پر اس کی ضرورت پڑھ سکو تو جان لو کہ"روشنی" آ چُکی ہے!


submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain