اے رب تعالیٰ! تو دیکھ رہا ہے کہ انسان کتنا عاجز ہے، اگر وہ جاننا چاہے تو اپنے آپ کو اور اپنی اوقات کو جان سکتا ہے- یا رحمنٰ! ہمیں معاف کر اور ہم پر رحم فرما- پوری انسانیت کو اس وباء سے نجات دلانے والے اسباب بھیج یا رحیم-۔۔۔۔۔۔آمین
پروردگار عالم ہم پر رحم فرما، ہمیں بخش دے، ہمارے بیماروں کو شفا عطا فرما جو دکھوں، تکلیفوں اور پریشانیوں میں مبتلا ہیں انہیں اس سے نجات دے اور ہمیں اپنی رضا کے مطابق زندگیاں گزارنے کی توفیق عطا فرما۔ آمین ثمہ آمین
قبر میں لہرائیں گے تا حشر چشمے نور کے جلوہ فرما ہو گی جب طلعت رسول الله کی 💙ﷺ💚ﷺ❤ اللهم صل على سيدنا محمد النبي الأمي وعلى آلہ وازواجہ واھل بیتہ واصحٰبہ وبارك وسلم ❤ اللھم ربّنا آمین
اللہ کے نزدیک بہت پیارے کلمے ہیں۔زبان پر بہت آسان ہیں اور قیامت کے دن ترازو میں بہت وزنی ہوںگے(بخاری) اورسُبحَانَ اللہ وَ بِحِمدِ ہِ سُبحَانَ اللہِ العَظِیم کہنے سے جنت میں کھجوروں کا ایک درخت لگایا جاتا ہے(ترمذی) اور سبحان اللہ نصف ترازو ہے اور اَلحَمدُ اللہ ترازو بھر کر ثواب ہے (ترمذی)
یا حی یا قیوم بر حمتک استغیث سُبْحَانَ اللہ وَ بِحِمدِ ہِ سُبحَانَ اللہِ العَظِیم تسبیح کے معنی پاکی و صفائی کرنے کے ہیں۔ یعنی اللہ تعالی کی پاکی بیان کرنے کو سُبحَانَ اللہ کہتے ہیں اور فی الحقیقت اللہ تعالی تو بذاتِ خودپاک و صاف ہے۔اس کی پاکی بیان کرنے کا فائدہ یہ ہے کہ اس کی پاکی بیان کرنے والے کلمات کی برکت سے اپنے گناہوں سے پاک و صاف ہو جائیں گے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ ہر روز سو ١٠٠ بار سُبحَانَ اللہ وَ بِحِمدِ ہِ سُبحَانَ اللہِ العَظِیم کہنے سے سب گناہ معاف ہو جاتے ہیں (بخاری و مسلم) اور ایک مرتبہ کہنے سے دس نیکیاں ،دس مرتبہ کہنے سے سو نیکیاں اور سو بارمرتبہ کہنے سے ہزار نیکیاں لکھی جاتی ہیں(ترمذی) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سُبحَانَ اللہ وَ بِحِمدِ ہِ سُبحَانَ اللہِ الْعَظِیم
سبحان اللہ ( اللہ ہر عیب سے پاک ہـے) "دن میں پانچ دفعہ فرض نماز پڑھنے والا اللہ کو کم و بیش 97 دفعہ سبحان کہنے کے باوجود بھی اگر 👈 اللہ کے بنائے ہوئے انسانوں کو کالا، بدصورت، موٹے ناک والا اور کسی بھی طرح عیب دار ٹھہرانے والا ہـے" تو ایسے شخص کی نمازیں کہاں جائیں گی؟؟ ((فویل للمصلین پس ایسے (غافل) نمازیوں کے لیے جھنم کی وادی ہـے۔ الماعون : 4))
عرش پر راضی نامے عِبادتوں کے سَر پر ہوتے ہیں اور فرش پر ندامتیں قبول ہوجاتی ہیں،، دونوں صورتوں میں نیتوں کی چھانٹی ہوتی ہے،، اور دونوں صورتوں میں "دل" کا صاف ہونا نہایت ضروری ہوتا ہے
اچھائی کے لیے لازم نہیں کہ لوگوں کے ساتھ اچھا کیا جائے۔ اچھائی یہ بھی ہے کہ بس کسی کے ساتھ کچھ برا نہ کیا جائے. اے پاک پروردگار همارے تمام كاموں كا انجام اچها فرما اور دنیا كی ذلت اور آخرت كے عذاب سے بچا. ہمیں استقامتِ ایمان نصیب کر اور ہمیں شُکر کرنے والوں میں شامل فرما. آمین، ثم آمین۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain