تو کہتا ہے قبضہ ہے یہاں میرا وہاں میرا
تو پھر انصاف ہو گا اے بتِ خود سر کہاں میرا
چلے آؤ یہاں گورِ غریباں میں نہیں کوئی
فقط اک بے کسی ہے جو بتاتی ہے نشاں میرا
قمر میں شاہِ شب ہوں فوق رکھتا ہوں ستاروں پر
زمانے بھر پہ روشن ہے کہ ہے تخت آسماں میرا
😔💔
دونوں ہی اک ساتھ بھلا ملتے ہیں
یا دل ملتا ہے یا منصب ملتے ہیں
کون ہیں وُہ؟ وُہ خلق خدا کے بنجر ہیں
وُہ جو اُس ہوٹل میں ہر شب ملتے ہیں
آنکھیں کھول کہ دیکھو معنی دنیا کے
اِس لغّت میں سارے مطلب ملتے ہیں
کون کسے یاں جانے ہے پہچانے ہے
ملنے کو تو آپس میں سب ملتے ہیں
غم بھی اک تہذیب ہے جسکی کشور میں
تشنہ آنکھیں اور پیاسے لب ملتے ہیں
جان گنوا کر نام ملے گم ناموں کو
یہ گوہر جب کھو جائیں تب ملتے ہیں
💖💕💓💜
نظر کے شہ نشیں سے اُٹھ کے جب وُہ مہرباں گیا
یہی لگا کہ جیسے میرے سر سے آسماں گیا
بس ایک عکس دور ہی ملا سڑک کے موڑ پر
جو موتیے کے ہار بیچتا تھا وہ کہاں گیا
ہوا کا خوش نورد اپنے ساتھ گرد لے اُڑا
چلا تو تھا سبک سبک مگر گراں گراں گیا
ملا نہ اسمِ آخریں ، درِ شفا نہ وا ہوا
اگرچہ دور دور تک یقیں گیا، گماں گیا
وہی نظر کے فاصلے وہی دلوں کی دُوریاں
ملا نہ کوئی آشنا وہ اجنبی جہاں گیا
مگر یہ کیا ضرور ہے کہ پھر سے تجربہ کریں
وُہ ایک کارِ رائیگاں تھا اور رائیگاں گیا
یہ نغمۂ مراد ہے، رُکے تو پھر سے چھیڑ دے
رہے گا اپنے پاس کیا جو ذکرِ دوستاں گیا
💖💕💜🍃🌺🍂🍁
کچھ لت ہی پڑ گئی ہے پرانی شراب کی
جیتا ہوں کل میں گرچہ زمانہ ہے حال کا
شاید کہ حسن وقت سے باہر کی چیز ہے
دیکھا اُسے تو فرق مٹا ماہ و سال کا
ہے میرے دم سے غیب کا حاضر سے رابطہ
ڈھونڈو نا! کوئی آدمی میری مثال کا
N Shah😍
دیکھ اے امید کہ جو، ہم سے نہ تو کنارا
تیرا ہی رہ گیا ہے لے دے کے اک سہارا
یوں بے سبب زمانہ پھرتا نہیں کسی سے
اے آسماں کچھ اس میں تیرا بھی ہے اشارا
میخانہ کی خرابی جی دیکھ کر بھر آیا
مدت کے بعد کل واں جا نکلے تھے قضا را
اک شخص کو توقع بخشش کی بے عمل ہے
اے زاہدو تمہارا ہے اس میں کیا اجارا
دنیا کے خرخشوں سے چیخ اٹھتے تم ہم اول
آخر کو رفتہ رفتہ سب ہو گئے گوارا
انصاف سے جو دیکھا نکلے وہ عیب سارے
جتنے ہنر تھے اپنے عالم میں آشکارا
افسوس، اہل دیں بھی مانند اہلِ دنیا
خود کام خود نما ہیں خود بیں میں اور خود آرا
جو دل میں ہے وہ حرف و حکایت میں تو آئے
سب سچ ہی سہی، پہلے سماعت میں تو آئے
اب تک جو ترے دست ستم میں ہے وہ تلوار
اک بار مرے دست مروت میں تو آئے
ہم ایسے ہوس کار نہیں جو نہ سدھر جائیں
تھوڑا سا مزہ کار محبت میں تو آئے
مشکل تو یہی ہے کہ قیامت نہیں آتی
قاتل مرا میدان قیامت میں تو آئے
اس نے ابھی دیکھا ہے سر پُل مجھے تنہا
وہ شخص مری رات کی دعوت میں تو آئے
💖💜💛💏🌺🍃🍁
ایک سمیں تم ہم فقرا سے اکثر صحبت رکھتے تھے
اور نہ تھی توفیق تمھیں تو بوسے کی ہمت رکھتے تھے
آگے خط سے دماغ تمھارا عرش پہ تھا ہو وے ہی تم
پائوں زمیں پر رکھتے تھے تو خدا پر منت رکھتے تھے
اب تو ہم ہو چکتے ہیں ٹک تیرے ابرو خم ہوتے
کیا کیا رنج اٹھاتے تھے جب جی میں طاقت رکھتے تھے
چاہ کے سارے دیوانے پر آپ سے اکثر بیگانے
عاشق اس کے سیر کیے ہم سب سے جدی مت رکھتے تھے
ہم تو سزاے تیغ ہی تھے پر ظلم بے حد کیا معنی
اور بھی تجھ سے آگے ظالم اچھی صورت رکھتے تھے
آج غزال اک رہبر ہوکر لایا تربت مجنوں پر
قصد زیارت رکھتے تھے ہم جب سے وحشت رکھتے تھے
کس دن ہم نے سر نہ چڑھاکر ساغر مے کو نوش کیا
دور میں اپنے دختر رز کی ہم اک حرمت رکھتے تھے
کوہکن و مجنون و وامق کس کس کے لیں نام غرض
جی ہی سے جاتے آگے سنے وے لوگ جو الفت رکھتے تھے
چشم جہاں تک جاتی تھی
اب وہ عالم ہے مرا اس بزمِ عشرت کے بغیر
حال تھا جو حضرتِ آدم کا جنت کے بغیر
اصل کی امید ہے بے کار فرقت کے بغیر
آدم راحت نہیں پاتا مصیبت کے بغیر
مجھ کو شکوہ ہے ستم کا تم کو انکارِ ستم
فیصلہ یہ ہو نہیں سکتا قیامت کے بغیر
دے دعا مجھ کو کہ تیرا نام دنیا بھر میں ہے
حسن کی شہرت نہیں ہوتی محبت کے بغیر
حضرتِ ناصح بجا ارشاد، گستاخی معاف
آپ سمجھاتے تو ہیں لیکن محبت کے بغیر
یہ سمجھ کر دل میں رکھا ہے تمھارے تیر کو
کوئی شے قائم نہیں رہتی حفاظت کے بغیر
راستے میں وہ اگر مل بھی گئے تقدیر سے
ل دیے منہ پھیر کر صاحب سلامت کے بغیر
سن رہا ہوں طعنہ اخیار لیکن کیا کروں
میں تری محفل میں آیا ہوں اجازت کے بغیر
دل ہی پر موقوف کیا او نا شناسِ دردِ دل!
کوئی بھی تڑپا نہیں کرتا اذیت کے بغیر
💖🌷🌺
وہ مجھ پر کیوں عنایت کر رہا ہے
ہر اِک، اظہارِ حیرت کر رہا ہے
یہ انساں کس لئے، قبل از قیامت
قیامت پر قیامت کر رہا ہے
ہر اِک طاقِ اَنا پر، ایک بُت ہے
ہر اِک اپنی عبادت کر رہا ہے
جسے ، احساسِ عزت ہی نہیں ہے
وہ، کیسے میری عزت کر رہا ہے
ہوئے ہم جب سے رسوائے زمانہ
ہر اِک آ آ کے بیعت کر رہا ہے
ہم اچھے تَو نہیں لگنے لگے ہیں
وہ ہم سے کیوں عداوت کر رہا ہے
نگاہ و دل سمجھتے ہی نہیں ہیں
یقیناً وہ مروّت کر رہا ہے
ہر اِک سُو گرمی ِٔ بازارِ وحشت
ہر اِک اُس سے محبت کر رہا ہے
بُرا مت مان ضامنؔ کی نظر کا
یہ دل اتمامِ حجّت کر رہا ہے
وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں
شرف میں بڑھ کے ثریا سے مشت خاک اس کی
کہ ہر شرف سے اسی درج کا در مکنوں
مکالمات فلاطوں نہ لکھ سکی لیکن
اسی کے شعلے سے ٹوٹا شرار افلاطوں
مجھے کسی سے"#محبت" نہیں سوا تیرے.
مجھے کسی کی "ضرورت "نہیں سوا تیرے.
میری نظروں کو تھی تلاش جس کی برسوں سے.
کسی کے پاس وھ "صورت" نہیں سوا تیرے.
جو میرے "دل" اور زندگی سے کھیل سکے.
کسی کو اتنی "اجازت" نہیں سوا تیرے.
کس حال میں رکھیں گی رفاقتیں تیری
ہوگئیں ہیں مجھ کو اب عادتیں تیری
منزل دیں گی یا دربدر رکھیں گی
میں کسطرح بھلا پاؤں گا محبتیں تیری
ہر سو پھیلے ہیں خوشبوؤں کے جھونکے
اک خمار سا دے رہی ہیں چاہتیں تیری
میرا دل میری آنکھیں اے جانِ جاں
اب ہوگئیں ہیں امانتیں تیری
مت توڑنا یہ سلسلہ محبتوں کا فرہاد
سہہ نہ پاؤنگا میں اذیتیں تیری
💕💓🍃🍂🍁
آرزو ہے کہ تو یہاں آئے
اور پھر عمر بھر نہ جائے کہیں
💕💖
آخری ہچکی ترے زانوں پہ آئے
موت بھی میں شاعرانہ چاہتا ہوں
😍
داور حشر میرا نامہء اعمال نہ دیکھ
اس میں کچھ پردہ نشینوں کے بھی نام آتے ہیں
💔🍃🍂🍁
تمہارے گِرد دائرہ ہے میری دعاؤں کا۔۔!
تم میرے انتخاب کی مقدس لکیر ہو۔۔!
💕💓
اب یہ سوچا ہے کہ اپنی ذات میں سمٹے رہیں,, ,
ہم نے کر کے دیکھ لی سب سے شناسائی بہت
Gud night🍃🍂🌒🌑
مُنافقت میں منفرد اسلوبِ مُحبت
ہے بُہت غضب کا اداکار انسان۔۔۔۔
💘🍃🍂🌺🍃
اب کے ملیں گے تو بچھڑ نہ پائیں گے
میں جنت میں تمہارا منتظر رہوں گا
💐🍃🍂🍁
اپنے دوپٹے سے دیجئے ہمیں پھانسی جاناں
رکیں جو سانسیں تو کچھ کچھ سرور بھی آئے
😍💓💜🍂🍃🍁
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain