مولانا روم نے لکھا ہے کہ ایک دفعہ ایک شخص نے اللہ کی عبادت کرنا شروع کر دی اور پروردگار کی عبادت میں اتنا مشغول ہوا کہ دنیا میں سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر سب کچھ بھول دیا اور سچے دل سے اللہ کی رضا میں راضی رہنے کے لیے انسانیت کے رستے پر چل پڑا.
مولانا روم کہتے ہیں کہ ایک وقت وہ آیا کہ اس کے گھر میں کچھ کھانے کو بھی نہ بچا اور ہوتے ہوتے وہ وقت بھی آیا کہ گھر باہر سب ختم ہو گیا اور وہ شخص چلتے ہوئے موت کے انتظار میں گلیاں گھومتا کہ اب پلے تو بچا کچھ نہیں تو انتظار ہی کر سکتا ہوں اللہ سنبھال لے.
ایک دن بیٹھا ہوا تھا کہ دیکھا اس کے قریب سے ایک لمبی قطار میں گھوڑے گزرے...
ان گھوڑوں کی سیٹ سونے اور چاندی سے بنی ہوئی تھی اور ان کی پیٹوں پر سونے کے کپڑے پہنے ہوئے تھے.
ان گھوڑوں پر جو لوگ بیٹھے تھے وہ کسی شاہی گھرانے سے کم ن
*حق اور حقیقت کو*
*تلاش کرنا پڑتا ہے*
*افواہیں اور فتنے تو*
*گھر بیٹھے آپ تک پہنچ جاتے ہیں*
بابا جی کہتے ہیں
میں روز
ایک
لڑکی کو انبوکس میں میسج کرتا تھا 😎😎😎
آج اسکا جواب آ ہی گیا😁😁
وہ کہتی کیا چل رہا ہے ؟
میں نے کہا پنکھا چل رہا ہے 😋😋
کہتی اس سے لٹک جاؤ اور مر جاؤ آئیندہ میسج نہ کرنا 🙄🙄🙄🙄
کچھ لوگ اتنے خاص ہوتے ہیں کہ ان سے پانچ منٹ کی گفتگو ہمارے چہرے پر رہنے والی چوبیس گھنٹے کی مسکراہٹ کا سبب ہوتی ہے _
وہ تجھ کو بھولے ہیں تو تم پر بھی لازم ہے
آگ لگا ، نام نہ لے، یاد نہ کر۔
شاعر: میر تقی میر
جو ہر کسی پہ مر جائے
وہ مر ہی جائے تو اچھا ہے?
جون ایلیا
""کیوں کریں بھروسہ غیروں پر
جب چلنا ہے اپنے پیروں پر
زندگی سے تھوڑی وفا کیجیے
جو نہیں ملتا اُسے دفَع کیجیے

کہیں اور اپنا گزر نہیں ، کہیں اور جائیں نصیرؔ کیوں
وہی ایک در ہے نگاہ میں ، اسی ایک در کی تلاش ہے
انڪى محفل ۾ نصىير
انڪى تبسم ڪى قسم
ديکتى رهگئ هم هاته
سى جانا دل کا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain