Damadam.pk
Nandro's posts | Damadam

Nandro's posts:

N  : Romentic shair - 
N  : Never give up - 
Nandro
 

علم اور عمل کے درمیان فاصلہ
جتنا کم ہو گا فائدہ اتنا ہی زیادہ ہو گا۔

Nandro
 

جب آنکھوں سے" سجدے" بہنے لگیں تو
قبولیت کے سمندر میں ضرور ہلچل ہوتی ہے۔

Nandro
 

قاف عشق دی اگلی گل اے...!!!
عین تے شین نبھانے اوکھے نے...!!!

Nandro
 

*ادب کا دروازہ اتنا چھوٹا اور تنگ ہوتا ہے کہ ، اس میں داخل ہونے سے پہلے سر کو جھکانا پڑتا ہے....!!!*💞💞💞

Nandro
 

وہ تجھ کو بھولے ہیں تو تم پر بھی لازم ہے
آگ لگا ، نام نہ لے، یاد نہ کر۔
شاعر: میر تقی میر

Nandro
 

سردی گرمی لنگ جاندی اے
یاداں دے موسم نئیں مُکدے

Nandro
 

سوچا آج کچھ ______تیرے سوا سوچوں i
ابھی تک اس سوچ میں ہوں کہ اور کیا سوچوں...

N  🔥 : Masoom shakal - 
N  : Don't sacrifice your time - 
N  : Sad poetry - 
Nandro
 

اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا

Nandro
 

"محبت اہلِ بیت ، مودت اہلِ بیت یہ کسی مکتبِ فکر کی میراث نہیں بلکہ اہلِ بیت کی محبت ایمان کا اثاثہ ہے"

Nandro
 

جن کی اُمید صرف الله سے ہو
وہ کبھی نا اُمید نہیں ہوتے.
❤️

N  : Good morning - 
Nandro
 

Khushi is baat ki hy k jo mujhe tharki bolty hain vo khud ko qu nhi dekhty 😂😂

Nandro
 

انڪى محفل ۾ نصىير
انڪى تبسم ڪى قسم
ديکتى رهگئ هم هاته
سى جانا دل کا

Nandro
 

کسی گھوڑے کی ٹانگ کٹی ہوئی ہے کسی غلام کا دھڑ گھوڑے کی پشت پر پڑا ہوا ہے کسی غلام کے ہاتھ کٹے ہوئے ہیں کسی کے سر سے خون نکل رہا ہے کوئی گھوڑے کو ذخمی حالت میں واپس لے کر جا رہا ہے...
وہ شخص حیران ہوا اور بزرگ سے پوچھا جناب آپ کون ہیں اور یہ سب کیا ماجرا ہے.
اس وقت اس بزرگ نے کہا کہ یہ وہی غلام ہیں جو اس دن سونے میں لپٹے ہوئے تھے اور آج یہ ایک جنگ سے واپس آ رہے ہیں اس لیے ان کی یہ حالت ہے....
مجھے خواب میں بس اتنا کہا گیا ہے کہ اسے کہنا بادشاہوں کے لیے قربانیاں دینا بھی ان غلاموں سے سیکھ لے......
یقین جانیے یہ اتنا بڑا جملہ ہے کہ پوری زندگی کی تکلیفیں اس ایک نقطے پر کاٹی کا سکتی ہیں...
ہم یہاں گھر بیٹھ کر ہی بات کر دیتے ہیں جی دین کو ایسے نہیں ایسے ہونا چاہیے... جی یہ تکلیف ایسے کیوں آئی اللہ سب تکلیفیں مجھے کیوں دیتا ہے

Nandro
 

نہ لگتے تھے ان کے سروں پر سونے کی ٹوپیاں تھیں اور ایسے معلوم ہو رہا تھا کوئی بادشاہ جا رہے ہیں.
اس شخص کے دریافت کرنے پر اسے بتایا گیا کہ یہ ساتھ گاؤں میں ایک بادشاہ ہے یہ سب اس کے غلام ہیں اور بادشاہ کے دربار میں جا رہے ہیں.
وہ شخص کچھ دیر حیران ہوا کہ یہ حالت غلاموں کی ہے تو بادشاہ کی کیا حالت ہو گی.
اس نے آسمان کی طرف سے اٹھا کر کہا میرے بادشاہ میرے مالک میرے اللہ....! شکوہ تو تجھ سے نہیں کرتا لیکن اس بادشاہ سے ہی غلاموں کا خیال رکھنا سیکھ لے....
اتنی بات کہہ کر وہ شخص چل دیا کچھ دن گزرے تو ایک بزرگ آئے اور اس کا بازو پکڑ کر اسے ایک جگہ لے گئے جہاں وہی غلام وہی گھوڑے تھے...
اور دیکھتا کیا ہے کہ کسی گھوڑے کی ٹانگ کٹی ہوئی ہے