اتنا,کمایا کہ دنیا میں پیٹ بھر گیا آخرت کی فکر نہیں. ہمارا معاشرہ,, Naroo_11
تقدریں کیسے بدلیں میرے شہر کے باسیوں کی یہاں ہر شخص منفاقت کے چنگل میں قید ہے گلہ کیا کرتے ہو اپنے لیڈروں پر کہتے ہیں جیسی عوام ,ویسا نظام و حکومت
سر نا جھکا فتح کا اعلان کر گے شبیر ع باطل ہوا فنا دردر بتا گے شبیر
منم فطور دل و جہاں است کدم بشدم انائ است نسیت
میری محبت کا تقدس پامال ناں کرتی ناں میں در در تیرے نام کے خون کے أنسو روتا نبھا جاتی توں اگر اپنے وعدے ناں یوں جیتے جیتے مرتا Naroo_11
قیامت میں بھی ہم اک ساتھ ہوں گے
اس چمکتے چاند اس مچلتی رات پر کیا لکھوں میری آنکھوں کی روشنی تو کوئ بے پروا لےگی
الفاظ خاموش ہو گئے تیری بے وفائ کے بعد
یہ جو پچیس چھبیس سال میری زندگی کے بیت گئے ہیں میں نے کسی کو سچ ہمدرد نہیں پایا اپنی زندگی میں خدا کے علاوہ یہ دنیا سب دغا باز ہے.مطلب تک سلام دعا رکھتے ہیں بعد میں طلاق دے دیتے ہیں اس اپنے پن کی جو اس نے منفافقت کے زمانہ میں اپنا بنایا تھا
,,اور أے انسانوں و جنوں تم اپنے پرودگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاو گے القرآن
دل ،کی تمنا بس دل میں ہی رہ گئی
ہم قانون بس پڑھتے ہیں عمل ایک نہیں کرتے
انڈیا ،ہمارا مخالف ملک جو چاند کو تسخیر کرگیا!اور ھم ابھی تک اپنی غربت کو ہی تسخیر نہیں کر پاے
وہ ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا ،جس کو اپنی زباں پر ہی عبور نا حاصل ہو ؟
عزت صرف امیروں کو ملتی ہے ،چاہیے وہ کسی غریب کی بیٹی کو مجبور کر کے یوں کھلے بازار پائل پہنوا کر اس کی عزت کا تماشہ دیکھتا رہے
رسمن تعلق تو بہت بنے بستے زمانے میں ،جب اجڑا زمانہ آیا سب ہی ان جان ہو بیٹھے
آجکل،اکثر خواتین محبت سے زیادہ پیسے کو اہمیت دیتی ہیں ...