ہر شخص پر چھای ہے فقط روزی کی مصبیت
zandgi humesha us insan ki buri kar di jati hai, jo sach ka satt deta hai.2rokhi log hi qu mazy se zandgi jeety hain.quin????
اس دنیا تک بس ہم نفع کی سوچتے ہیں.اس سے باہر ہم نے کچھ فکر نہیں کہ شاید ہم خدا کو تو مانتے ہیں,خدا کی نہیں مانتے.
اعتدال رکھو ہر شے میں,یہ تمھارے لیے سب سے بہتر ہے.اعتدال سے بڑھنا کم عقلی ہے .ہر شے ایک خاص حد تک درست رہتی ہے .حد سے تجاوز ہمشہ بربادی کا پیغام دیتا ہے.چاہے کھانے میں ہو یا سونے میں یا کچھ اور
کہاں سے لاؤں وہ پاکیزہ دل,جس میں محبت وہ رکھوں جس پر خدا راضی ہو,نفرت اس سے جس سے خدا ,دوری چاہتا ہو,کاش کہ میں بھی ان لوگوں کی راہ پر چل پاؤں جس پر اس نے انعام کیا ہے
علم در سینہ نہ کر در سفینہ''٭زندگی میں تین چیزیں نہایت سخت ہیں۔ (1) خوف مرگ (2) شدت مرض (3) ذلت قرض۔ ٭کسی کی نسبت برا خیال بھی دل میں نہ لائو۔ یاد رکھو کہ اس کا عکس اس کے دل پر بھی ضرور پڑے گا۔
الشیخ الحسین بو علی سینا,
الوداع,آے مفاد پرست قوم
ابو علی حسین ابن عبداللہ ابن حسین ابن علی ابن سینا، جو بنام ابن سینا جانے جاتے ہیں، وہ ایک مشہور پارسی علماء تھے جو منتصفی عصر کے علماء میں سے ایک تھے۔ ابن سینا کا پیدائشی تاریخ 980ء میں ہے اور ان کی وفات 1037ء میں ہوئی۔ وہ طبیب، فلسفی، ریاضیاتی دان، اور کیمیا دان تھے۔
ان کی سب سے معروف کتاب "القانون فی الطب" ہے، جو کئی سدیوں تک طب کا اہم مرجع رہی۔ ابن سینا نے فلسفی مواضع کو بھی ترتیب دیں اور انہوں نے یونانی فلسفے کے علماء پلاٹو کے افکار کی عربی ترجمہ کی مدد سے ارائے کی۔
ابن سینا اسلامی تاریخ اور عالمی تاریخ کے اہم علماء میں سے ایک مانے جاتے ہیں اور ان کے علمی اور فلسفی اثرات نے مختلف شعبوں میں گہرے اثرات چھوڑے ہیں۔
کہتے ہیں , کہ معیار جتنا بلند ملنا ہو,مصبیت اتنی بلا کی ملتی ہے ہمیں ہمت جواں مردی کا مظاہرہ کرنا چاہیے
زندگی جینے کا صیح اصول تو یہ تھا کہ ھم اپنی خودی کو مٹا کر دوسروں کے بارے میں سوچتے.غرباء ,مساکین یتیموں کا حق ادا کرتے.سود کی جگہ زکوت و خمس کو دیتے,ہمشہ خدا کی جانب سے آنے والی مشکل کو صبر و شکر کے ساتھ برداشت کرتے.سجدہ ریاکاری کے لیے نہیں بلکہ محض خوشنودی خدا کے لیے کرتے
...
صدیوں کو ایک رات میں بدلنے والا خدا ,کیا ہمارے زندگی کے کچھ دن نہیں بدل سکتا,؟بلکل بدل سکتا ہے بس ہمھیں صبر کا مظاہرہ کرنا چاہیے
آج یہ نام تمھارا کل بے نام ہو جاے گا ,کتنے ہی نام اس زمین پر اٹھے سب ,بے نام ہو گئے سوا اس کے ان کا کردار آج بولتا ہے.
hmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmm
آواز اٹھاؤ فلسطین کےلیے خدارا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain