Damadam.pk
Nauman_Khan's posts | Damadam

Nauman_Khan's posts:

Nauman_Khan
 

تمھارا واسطہ ہی نہیں پڑا مجھ سے
میں ضد میں آ کہ اپنی خوشیاں بھی چھین لیتا ہوں
🖤

Nauman_Khan
 

بعض اوقات وہ اذیت لِکھی بھی نہیں جاتی، جو محسوس ہورہی ہو ۔

Nauman_Khan
 

کس جوانی میں اُجاڑا تری چاہت نے مجھے
ایسی رُت میں تو درختوں کو ثمر لگتے ہیں

Nauman_Khan
 

دونوں کا یہی مان تھا، مجھ کو مناۓ وہ
دونوں کے اسی مان پہ قصہ تمام شُد۔۔۔۔!

Nauman_Khan
 

میرا سکون ہمیشہ تمھاری فرصت کا محتاج رہے گا
🖤

Nauman_Khan
 

میں نے پرکھا ہے اپنی سیاہ بختی کو
میں جسے اپنا کہہ دوں وہ میرا نہیں رہتا

Nauman_Khan
 

کیسے گزرا پڑھ کے اندازہ لگا لو
وقت کی تفسیر چہرے پہ لکھی ہے

Nauman_Khan
 

تمہیں حاصل کروں گا خلد میں،
دے کر ساری حوریں تمہارے شوہر کو

Nauman_Khan
 

دربدر کھوجتے پھرو گے اب
ترے منظر سے ہٹ رہا ہوں میں...!

Nauman_Khan
 

یہ جدائیوں کے رستے بڑی دُور تک گئے ہیں
جو گیا وہ پھر نہ لوٹا مری بات مان جاؤ
احمد فراز

Nauman_Khan
 

کالی ساڑھی ریڈ لپسٹک
کھلے بال ہم برباد____!!🖤

Nauman_Khan
 

کوئی دل ھے درد کی اوٹ میں
جو پکارتا ھے_____ خدا خدا

Nauman_Khan
 

اور مُحبّتیں اب اصحابِ کہف کے سکوں کی مانند ٹھہریں اصلی اور نایاب ہونے کے باوجود رائج الوقت نہیں.

Nauman_Khan
 

اس کو دیکھا تو..!
مصوّر سے میرا ربط بڑھا...!
میں نے اُس شخص..!
میں قدرت کے نظارے دیکھے..
یار اس شخص میں..!
کچھ بات الگ ہے ورنہ...!!
اس سے پہلے بھی..!
کئی لوگ ہیں پیارے دیکھے..
اس سے کہہ دو کہ..!
محبّت میں خیانت نہ کرے..!
وہ اگر خواب بھی..!
دیکھے تو ہمارے دیکھے...

Nauman_Khan
 

.
دلبرا ! رقص کر
رقص کر ' میرے دل کی زمیں پر
نگاہوں پہ اپنا بدن عکس کر
رقص کر
میری آشاؤں کو چُن کے گھنگھرو بنا
میری ساری اناؤں کو پازیب کر
فرشِ دل ' جس کو ہم جانتے تھے کبھی عرشِ دل
اپنے پنجوں سے روند
ایڑیوں سے دَبا
دھول اِتنی اڑا ۔۔۔۔
مجھ کو تیرے سوا
کچھ دِکھائی نہ دے ' کچھ سُجھائی نہ دے
مجھ کو محبوب کر' مجھ کو مصلوب کر
میری میں مار دے ' مجھ کو مجذوب کر
مجھ کو بے نقص کر
دلبرا ! رقص کر

Nauman_Khan
 

عالم کرب ہے آباد ہمارے اندر
پرسکون ہم نظر آتے ہیں بظاہر کتنے!

Nauman_Khan
 

- اسکا نام کسی اور کے نام سے جڑنا بھی برداشت کرلیا ہے میں نے، وہ پھر بھی کہتا ہے:
صبر بلکل بھی نہیں ہے آپ میں_

Nauman_Khan
 

تم دسمبر کی دھند کی طرح ہو ....
جو میرے چاروں طرف
کسی سِحر کی طرح پھیلتے چلے جارہے
اور
مجھے تمہارے سوا کچھ دکھائی نہیں دیتا۔

Nauman_Khan
 

نصیب کی لکھی گئی اذیتیں سہے بغیر ہم مر نہیں سکتے ...

Nauman_Khan
 

دو چار باتیں وہ لوگ بھی سُنا کر گۓ ہم کو
جن کی قمیضوں پر اپنا گریبان تھا ہی نہیں
,,,
اتنے پارساٶں میں پھر دم نہ گُھٹتا تو کیا ہوتا
جو بھی ملا فرشتہ ہی ملا انسان تھا ہی نہیں