کدی بھل کے حال تاں پوچھ لیا کر
تیڈے وسدے وقت دے یار ہاسے
مجھے نفرت سے مارا گیا ہے
محبت کا الزام تھا مجھ پہ
بس ختم کر یہ عشق کی بازی غالب
مقدر کے ہارے کبھی جیتا نہیں کرتے
جس درد سے گزرے ہیں ہم
اگر تم گزرتے تو گزر گئے ہوتے
اس نے بھی لوٹ کے آ نے میں عمر گنوا دی
جس سے سو بار کہا تھا شام نا ہونے دینا
جن لوگوں نے مجھے فالو کرنے کے بعد مجھے
1one1
میں بلانا ھو وہ بیشک مجھے فالو ہی نا کرے
آگ تھے ابتدائے عشق میں ہم
اب جو خاک ہے تو انتہا ھے یہ
دوست ایسے بناؤ جو غم میں ہمدرد
اور خوشی میں کھسرے بن جائے,,،😆😆😆😆😆😆
نیند تو بچپن میں آتی تھی
اب تو بس
ایسے ہی 10 12 گھنٹے کے لیے سو جاتی ہو
ہاں درد کی آ ج وہ شدت ہے
جس میں کہتے ہیں موت بہتر ہے
غم کی پرچھائیاں یار کی رسوائیاں
وہ رے محبت
تیرا ہی درد اور تیری ہی داویاں
وہ شخص بھی محروم سماعت نکلا
رو رو کے جسے درد سناۓ اپنے
ٹھوکروں کے نیل ہیں مجھ پر
سو اب
عام سا پتھر نہیں نیلم ہوں میں
میں جب جب تجھ کو دیکھو بار بار ہوتی ہے
لوگ کہتے ہیں محبت ایک بار ہوتی ہے


