۔ ۔ ۔ صبر کا اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ اپنی مصیبت اور تکلیف کا کسی سے اظہار بھی نہ ہو اور ایسا صابروں کے لئے اس حدیث میں مغفرت کا پختہ وعدہ کیا گیا ہے اور اللہ تعالیٰ نے ان کی بخشش کا ذمہ لیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ ان مواعید پر یقین اور ان سے فائدہ اٹھانے کی توفیق عطا فرمائے ۔
*ہر جاندار کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے اور تمہیں تو قیامت کے دن پورا اجر و ثواب ملے گا (در حقیقت) کامیاب وہ ہے جسے آتش جہنم سے بچا کرجنت میں داخل کر دیا جائے، (ورنہ) دنیاوی زندگی تو صرف فریب کاسامان ہے۔* آلِ عمران: 185