ھم بتوں کو جو پیار کرتے ھیں نقلِ پروردگار کرتے ھیں اتنی قسمیں نہ کھاؤ گھبرا کر جاؤ ھم اعتبار کرتے ھیں کیا محبت بھی کوئی پیشہ ہے لوگ کیوں اتنے پیار کرتے ہیں اب بھی آجاؤ کچھ نہیں بگڑا اب بھی ھم انتظار کرتے ہیں دشمنی غیر تو نہیں کرتے یہ شرافت تو یار کرتے ہیں تو خفا ھو ،، یا خوش ھم تو واقعی تجھ سے پیار کرتے ہیں خوبیوں کو بھی قدردان عدم خامیوں میں شمار کرتے ہیں م
کــــبھی یاد آئــــے , تو پوچــــھنا ذرا اپنــــی , خلوتــــِ شــــام سے کــــسے عــــشق تھا, تیــــری ذات سے کسے پیار تھا , تیرے نام سے ذرا یاد کر , کہ وہ کــــون تھا جو کبھی تجــــھے بھی , عــــزیز تھا وہ جو مــــر مٹا , تیــــرے نام پہ وہ جو جی اٹھا, تیرے نام ســــے ہــــمیں بے رخــــی کا . نہیں گلہ کہ یہــــی وفــــاؤں کا , ہے صلــــہ مــــگر ایسا , جــــرم تھــــا کــــون سا گــــئے ہــــم , دعا و ســــلام سے💔
سائل نہیں ہوں ، ہاتھ میں کاسہ ضرور ہے یہ زندگی کے دکھ کا خلاصہ ضرور ہے گو کینہ پالنا مجھے ہرگز نہیں پسند لیکن مرے مزاج کا خاصہ ضرور ہے میں آخری چراغ ہوں اے شخص احتیاط تو ہے نہیں ہوا تو ، ہوا سا ضرور ہے گو زہر کی طرح نہیں ، بے موت مار دے ہاں ذائقہ خوشی کا برا سا ضرور ہے دیکھے ہیں سانپ خواب میں پیچھے پڑے ہوئے کوئی تو میرے خون کا پیاسا ضرور ہے
دنیا کا کچھ برا بھی تماشا نہیں رہا دل چاہتا تھا جس طرح ویسا نہیں رہا تم سے ملے بھی ہم تو جدائی کے موڑ پر کشتی ہوئی نصیب تو دریا نہیں رہا کہتے تھے ایک پل نہ جیئیں گے ترے بغیر ہم دونوں رہ گئے ہیں وہ وعدہ نہیں رہا کاٹے ہیں اس طرح سے ترے بغیر روز و شب میں سانس لے رہا تھا پر زندہ نہیں رہا کیسے ملائیں آنکھ کسی آئنے سے ہم امجد ہمارے پاس تو چہرہ نہیں رہا د
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain