Damadam.pk
Offline's posts | Damadam

Offline's posts:

Offline
 

گل داؤدی کے پھول اس موسم میں پھوٹنے کی جسارت کرتے ہیں۔ جب تمام پیڑ پودے خزاں کے کروفر سے زرد پڑ چکے ہوتے ہیں۔ گویا گل داؤدی نباتات کا باغی ھے۔ اور مجھے باغیوں سے محبت ھے

Offline
 

اسکی باتیں ہومیوپھیتک ہوتی ہیں
.
.
فائدہ نہیں تو کوئی نقصان بھی نہیں دیتی۔

Offline
 

"خیال "
ڈھلتے سورج کے ساتھ
ذہن کے پردوں پر
ایک خیال ڈوب کر اُبھرتا ہے
دور کہیں
ایک ہی آسمان تلے بیٹھے
آسمان پہ پھیلی
زردی کو تکتے ہوئے
وہ بھی مجھ کو یاد تو کرتا ہوگا
شب بخیر ۔ ۔۔

Offline
 

بارہا مجھ سے کہا دل نے کہ اے شعبدہ گر
تو کہ الفاظ سے اصنام گری کرتا ہے
کبھی اس حسنِ دل آرا کی بھی تصویر بنا
جو تری سوچ کے خاکوں میں لہو بھرتا ہے
بارہا دل نے یہ آواز سنی اور چاہا
مان لوں مجھ سے جو وجدان مرا کہتا ہے
لیکن اس عجز سے ہارا مرے فن کا جادو
چاند کو چاند سے بڑھ کر کوئی کیا کہتا ہے

Offline
 

اچھا وقت بھی انسان کی زندگی میں آخر کار ہی جاتا ھے۔ آتا ھے ____________ کیوں نہیں آتا۔ اب آپ سونے کے وقت کو ہی لے لیجیئے۔
شب بخیر ۔ ۔۔

Offline
 

اگر آپ اپنے کنبے سے محبت نہیں کرتے۔ تو دنیا میں کہیں بھی آپ کی محبت کی قدر نہیں کی جائے گی۔ یہ حق تلفی کا مکافات عمل ھے

Offline
 

اپنے کمرے میں تنہا اکثر
.
.
میں نے دیواروں پہ شہر بسائے ہیں

Offline
 

اسی ویکھیا دل مخلوق دا
.
.
دل بوہے بوہے رکھ

Offline
 

وہ وقت دور نہیں ۔جب بجلی اتنی مہنگی ہو جائے گی کہ روشنی ‛ اجالا ‛ضیا ‛ نور ‛ نیر ‛ منور ‛ تاباں ‛ اور درخشاں نامی لوگوں کو بجلی کا بل دوسرے صارفین سے زیادہ آیا کرے گا ۔

Offline
 

بھلا کیسے بتاؤں دکھ کسی متروک گملے کا
.
.
جسے پانی نہیں ملتا جو پانی لا نہیں سکتا

Offline
 

جو خوف خوشی میں ہے وہ غم میں نہیں۔
کیا خوف؟
کھو دینے کا خوف

Offline
 

میں اور بیگم ڈنر کے بعد چہل قدمی کر رہے تھے
میں نے ایک معاشرتی پہلو پر گفتگو کیلئے بیگم سے پوچھا:
“آپ کو خوبصورت خاوند چاہیے تھا یا عقلمند؟”
بیگم:
"دونوں ہی نہیں، بس آپ ہی ٹھیک ہیں"

Offline
 

ﺩل ﺩﺭﺩ ﺗﻮﮞ ﻣﺎﻧﺪﯼ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ، ﺩﺭﺩِ ﺟﮕﺮ! ﺍﯾﻮﯾﮟ ﮨﻮﻧﺪﻥ
ﻭﯾﺴﻦ ﮔﺰﺭ ﺍﺻﻠﻮﮞ ﻧﮧ ﮈﺭ، ﻇﻠﻢ ﻭ ﻗﮩﺮ ﺍﯾﻮﯾﮟ ﮨﻮﻧﺪﻥ
ﮨﮯ ﻋﺸﻖ ﻭﭺ ﻣﺸﮑﻞ ﺑﮩﻮﮞ، ﭼِﺖ ﭼِﻞ ﺍَﺗﮯ ﮔﭗ ﮔِﻞ ﺑﮩﻮﮞ
ﮨﻤﺖ ﮐﺮﯾﮟ ﺍﮮ ﺩﻝ ﺑﮩﻮﮞ، ﻇﻠﻤﯽ ﺳﻔﺮ ﺍﯾﻮﯾﮟ ﮨﻮﻧﺪﻥ
ﭼُﮏ ﭘﺌﯽ ﺳﺴﯽ ﮨﮏ ﺗﻞ ﮐﻨﻮﮞ، ﭘُﻨﻞ ﻭﻧﺠﺎیُس ﮔﮭِﻞ ﮐﻨﻮﮞ
ﺭﮦ ﮔﺌﯽ ﻣُﭩﮭﯽ ﻣﻨﺰﻝ ﮐﻨﻮﮞ، ﺍﻭﮐﮭﮯ ﭘﮩﺮ ﺍﯾﻮﯾﮟ ﮨﻮﻧﺪﻥ
ﮨﺮ ﻭ ﻗﺖ ﮨﺮ ﺩﻡ ﻧﺎ ﻝ ﮨﮯ ، ﻣﮩﺮ ﻭ ﻧﻈﺮ ﺩﺍ ﮐﺎ ﻝ ﮨﮯ
ﺳﺎﻧﻮﻝ ﺩﯼ ﺍﻟﭩﯽ ﭼﺎﻝ ﮨﮯ، ﺳﻮھنڑیں ﺩﮮﺷﺮ ﺍﯾﻮﯾﮟ ﮨﻮﻧﺪﻥ

Offline
 

پڑھا لکھا ہوں مگر ہوں تو میں بھی گاوں سے
جہاز سر سے گزرتا ہے دیکھ لیتا ہوں
شب بخیر ۔ ۔۔

Offline
 

تھا ارادہ تری فریاد کریں حاکم سے
.
.
وہ بھی کم بخت ترا چاہنے والا نکلا

Offline
 

خواتین کا ہاتھ بٹانا
کبھی بھول کر بھی کچن کے کام میں خواتین کا ہاتھ نہ بٹاٸیں یہاں تک کہ چولہا جلا کر دینے سے بھی گریز کریں۔
خدانخواستہ نمک تیز ہو گیا، ہانڈی لگ گٸی یا روٹی جل گٸی تو سارا الزام آپ پر لگ سکتا ہے کہ چولہا درست نہیں جلایا۔

Offline
 

یہ وقت بھی گذر جاۓ گا
کچھ الفاظ کہنے میں جتنے آسان ہوتے ہیں ان کی حقیقت اس سے کہیں زیادہ تلخ اور مشکل ہوتی ہے۔
”یہ وقت بھی گذر جاۓ گا“ یہ الفاظ کہنے اور سننے میں بہت بھلے لگتے ہیں لیکن درپیش وقت ایسے گذرتا ہے کہ انسان کو ہلا ڈالتا ہے،اس کی پوری لاٸف کیمسٹری کو تبدیل کر دیتا ہے،خوش فہمیوں اور توقعات کے سارے محل زمین بوس کر دیتا ہے۔
”یہ وقت بھی گذر جاۓ گا“ وقت ان کا گذرتا ہے جو وقت کی مشکلات کا پوری ہمت کے ساتھ سامنا کرتے ہیں جو راہ فرار اختیار نہیں کرتے،جو ہاتھ پر ہاتھ دھرے معجزوں کا انتظار نہیں کرتے۔

Offline
 

ایسا بھی ہوتا ہے کہ کل ہم جِن کے دِلوں میں بستے تھے آج اُنکے دماغوں میں رہتے ہیں، اور کل تک جِن کے دماغوں میں رہتے تھے آج
کل اُن کے دِلوں میں بستے ہیں۔
؎ ہر دم تغیرات کی زد میں ہے کائنات
دیکھیں پلک جھپک کے تو نقشہ کُچھ اور ہے

Offline
 

چلو تُمہیں اُس نگر لے چلوں
جہاں پُھول کِھلتے ہیں،
جہاں جُگنو بستے ہیں،
جہاں تِتلیاں رنگ بھرتی ہیں،
جہاں مُحبت ہی مُحبت مِلتی ہے۔
جہاں میں رہتا ہوں
چلو تُمہیں اُس نگر لے چلوں
شب بخیر ۔ ۔۔

Offline
 

ہجرت
کل رات ہوا تو کچھ بھی نہیں تھا
بس یونہی سوتے میں کروٹ بدلنے سے
ایک آنکھ کا سارا پانی
دوسری آنکھ میں چلا گیا تھا